کالمز

بٹو گاہ سڑک، حاجی جانباز کا میگا منصوبہ

عوامی مینڈیٹ سے منتخب ہونے والے اراکین اسمبلی کا سب سے بڑا ایجنڈا عوامی خدمت ہونی چاہئے ۔ ضلع دیامر گلگت بلتستان کا انتہائی اہم علاقہ ہے جہاں ترقی کئی سالوں سے منجمد تھی جس وجہ سے یہ علاقہ مردہ منصوبوں کا قبرستان بنا ہوا تھا لیکن خوش آئند بات یہ ہے گزشتہ کچھ سالوں سے وزیر اعلی گلگت بلتستان کے ہدایات کی روشنی میں کمشنر دیامر سید عبدا لوحید شاہ کی ٹیم نے متحرک انداز میں دیامر کی تعمیرو ترقی میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا ہے ۔ ضلع دیامر سے منتخب اور غیر منتخب ممبران میں سے دو شخصیات کا گلگت بلتستان کی سیاست میں مربوط کردار رہا ہے ان میں سے ایک وزیر زراعت حاجی جانباز خان اور دوسری شخصیت سابق سپیکر ملک محمد مسکین کی ہے ۔ دیامر ان دو شخصیات کی وجہ سے مثالی ہے ۔ دونوں اپنے قول کے پکے اور وعدے کے سچے ہیں۔ سچ بات کا برملا اظہار کرتے ہوئے لیت و لعل سے کام نہیں لیتے ہیں۔ منافقت ان کے قریب بھی نہیں پھٹکتی ۔ موجودہ حکومت میں حاجی جانباز وہ شخصیت ہیں جنہوں نے دیامر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ تاریخ ساز منصوبے کی منظوری لیکر نئی تاریخ رقم کی ہے دو ارب 12 کروڑ کی لاگت سے تعمیر ہونے والا بٹو گاہ سڑک کا منصوبہ اپنی نوعیت کا منفرد پراجیکٹ ہے ۔ اس منصوبے سے پورا گلگت بلتستان بشمول دیامر ملک کے ساتھ ری لنک ہوجائے گا۔ یہ سڑک قراقرم ہائے وے کا متبادل ہوگا اور یہ سڑک مکمل ہونے کے بعد لاکھوں سیاح بھی اسی سڑک پر سفر کریں گے ۔ شاہراہ بابوسر یا قراقرم ہائے وے بند ہونے کی صورت میں بٹوگاہ کی سڑک متبادل کی صورت میں استعمال ہوگی45 کلومیٹر پر مشتمل یہ سڑک 2 یا 3 سال کے عرصے میں تکمیل کو پہنچے گی یہ سکیم فیڈرل پی ایس ڈی پی کی ہے بٹوگاہ ایک خوبصورت جنگلات سے بھرپور وادی ہے جس وجہ سے یہ سڑک سیاحت کے اعتبار سے بھی اہمیت کی حامل ہے ۔ حاجی جانباز خان کی ذاتی کوششوں سے یہ میگا منصوبہ منظور ہوا ہے جس پر حاجی جانباز خان نے چیف سیکرٹری گلگت بلتستان ڈاکٹر کاظم نیاز اور وزیر اعلی گلگت بلتستان حفیظ الرحمن کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا ہے ۔ عوامی ووٹوں سے منتخب نمائندوں کی یہ ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ عوامی طرز زندگی کو بدلنے اور عوامی مسائل کے حل کیلئے مربوط کوششوں کے ذریعے عوام کے دکھ درد کو کم کریں سڑکوں کی تعمیر صحت اور تعلیم کے ادارے قائم کرنا زندہ دل بصیرت والی قیادت کے مرہون منت ہے ضلع دیامر کی پسماندگی کو دور کرنے کیلئے میگا منصوبوں کے ذریعے علاقے کا انفراسٹرکچر بہتر بنایا جا سکتا ہے عوامی سوچ کو بدلنے کیلئے بھی عوامی نمائندوں کا کردار کلیدی ہوتا ہے ضلع دیامر کی تاریخ میں کبھی بھی ایسا منصوبہ نہیں آیا ہے جو بٹو گاہ سڑک سکیم کی شکل میں پہلی مرتبہ آغاز ہونے جا رہا ہے اس طرح کے منصوبے کبھی بھی دیامر کے حصے میں نہیں آئے ہیں وزیر زراعت حاجی جانباز خان نے اپنے سیاسی کیرئیر میں اپنے حلقے کے سارے قرض اتارے ہیں۔ دیامر میں اس وقت سب سے زیادہ ترقیاتی کام حاجی جانباز کے حلقے میں ہور ہے ہیں باب چلاس سے چلاس تک التوا سڑک کی سکیم سالوں بعد تکمیل ہونے جا رہی ہے شاہین گاوں کے ہزاروں غریب عوام جو بوند بوند پانی کو ترس رہی تھی پہلی مرتبہ 8 آنچ پائپ سکیم مکمل ہوگی ہے اور اب پانی عوام کو ان کی دہلیز پر میسر ہے ہڈر نالہ میں 2 سکولوں ،تھورمیں ایک ڈسپنسری اور سکول کی تکمیل جبکہ 24 انچ پائپ سکیم پر بھی کام کا آغاز ہوا ہے اس کے علاوہ بٹوگاہ میں 2 میگاواٹ بجلی کا منصوبہ بھی مکمل ہوا ہے وزیر زراعت حاجی جانباز کے حلقے میں ریکارڈ نئے پرانے کام تکمیل کو پہنچے ہیں، ان تمام کے باوجود 2 ارب سے زائد کی بٹو گاہ سڑک کی سکیم ان کا عظیم کارنامہ ہے جو تاریخ میں لکھا جائے گا اور یہ منصوبہ حاجی صاحب کو رہتی دنیا تک زندہ رکھے گا۔ اللہ تمام ممبران کو اس طرح اپنے اپنے حلقوں میں کام کرنے کی توفیق دے ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button