سب ڈویژن یاسین کے باسی بنیادی سہولیات سے محروم
یاسین (رپورٹ معراج علی عباسی ) سب ڈویژن یاسین کے عوام آج کے تیزترین جدیددورمیں بھی بیشتربنیادی سہویات سے محروم ہے ۔آبادی کے اعتبار سے سب ڈویژن یاسین کا سب سے بڑا اور کمرشل علاقہ طاوس میں پینے کے لیے صاف پانی میسرنہ ہونے کے باعث علاقے کے مکین پانی کی بوندبوندکے لیے ترس رہے ہیں ۔سب ڈویژن یاسین کے 70ہزار کے آبادی میں صرف ایک دس بیڈہسپتال اور چندایک ڈسپنسریاں موجود ہے ۔صحت کے سہولیات میسرنہ ہونے کے باعث علاقے کے غیریب مریض معمولی نوعیت کے بیماریوں کے ساتھ 100کلومیٹرکے مسافت طے کرکے گلگت جانے پر مجبور ہیں ۔ سب ڈویژن یاسین کے 70 ہزار آبادی میں اپ تک کوئی سرکاری گرلزہائی سکول ،سرکاری بوائزاور گرلز کالج دستیاب نہ ہونے کے باعث علاقے کے ہزاروں طالبات پرائیویٹ سکول اور کالجوں میں بھاری فیس دیکر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں غیریب و نادر طالبات مشکل سے میٹرک تک تعلیم حاصل کرنے کے بعد پرائیویٹ سکولوں اور کالجوں کے بھاری فیسوں سے تنگ اکرتعلیم کو خیرباد کہنے پر مجبور ہے۔گوپس سے یاسین تک مین روڑ گھنڈرات میں تبدل ہوچکی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق غذر کے بالائی علاقہ سب ڈویژن یاسین میں آج کے اس تیزرفتار اور جدیددورمیں صحت ،تعلیم ،زرائع مواصلات اور بعض علاقوں میں میں پینے کی صاف پانی کی سہولت سے محروم ہے ۔گوپس تایاسین میں شاہراہ میں مکمل طور پر ناقابل استعمال ہوچکا ہے ۔سب ڈویژن یاسین کے سترہزار کے آبادی کی عوام کے علاج معالجہ کے لیے چند سرکاری ڈسپنسریاں اور ایک عددسول ہسپتال موجود ہے جو کہ آبادی اور سہولیات کے حساب سے ناکافی ہے ۔پورئے علاقے میں کوئی سرکاری گرلز ہائی سکول،اور انٹرکالج کے سہولت دستیاب نہیں ہے ۔ سرکاری گرلز ہائی سکول نہ ہونے کے باعث علاقے کے ہزاروں طلبات پرائیویٹ سکولوں میں بھاری فیس دیکر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔علاقے میں کوئی باقاعدہ سرکاری گرلز اور بوائز کالج نہ ہونے کی وجہ بیشترطلباء و طالبات میٹرک کے بعد تعلیم کو خیرباد کہنے پت مجبور ہے ۔یاسین کے عوامی حلقوں نے گلگت بلتستان کے صوبائی حکومت اور گلگت بلتستان انتظامیہ سے فوری نوٹس لیتے ہوئے عوام کو درپیش صحت ،تعلیم ،زرائع مواصلات اور پینے کے صاف پانی کے فراہمی کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔