شگر میں چہلم امام حسین عقیدت اور احترام کے ساتھ منایا گیا
شگر(عابدشگری)دنیا بھر کی طرح ضلع شگر میں بھی حضرت امام حسین ؑ اورشہدائے کربلاء کا چہلم مذہبی عقیدت و احترا م سے منایا گیا۔ شہر کے مختلف علاقوں سے درجنوں ماتمی جلوس برآمد ہوئے جو مقررہ راستوں سے گزرتے ہوے واپس انہی امام بارگاہوں میں اختتام پذیر ہوگئے۔
ضلعی ہیڈکوارٹرمیں مرکزی جلوس امام بارگاہ حسینیہ مرکنجہ سے برآمد ہوا، جہاں مجلس عزاٗ سے نوجوان خطیب اہلیبیت انجینئر سید محسن الموسوی نے خطاب کرتے ہوئے فلسفہ شہادت و امام حسین ؑ کی مظلومیت پر روشنی ڈالی۔اور امام حسین ؑ کی شہادت کا اصل مقصد کو اپنانے اور دنیا میں امن قائم کرنے کیلئے مسلمانوں کی اتحاد واتفاق پر زور دیا۔
اس مناسبت سے علمائے امامیہ شگر کے صدر سید طہٰ شمس دین نے کہا ہے کہ مقصد کربلا کو عام کرنا ہم سب کی زمہ داری ہے ،ابن علی کے مشن کو بنت علی نے کامیاب بنایا۔
چھورکاہ شگر میں منعقدہ چہلم کے مجالس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عزادری سید شہدا ہماری شہ رگ حیات ہے اور اس سے دستبرداری موت کے مانند ہے اس لئے اغیار عزاداری کو ہی متنازعہ بنانے کی مشن پر کاربند ہیں ایسے میں ہمیں جوش کے بجائے ہوش سے کام لینے کی ضرورت ہے۔
امام بارگاہ مشن پی پائن میں منعقدہ چہلم کی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام کی آبیاری کی ابتداء حسین ابن علی نے کی تھی اور انتہا کو بنت علی نے پہنچا کر اسلام کو کامیابی سے ہمکنار کیا انہوں نے کہ جس طرح امام مظلوم کربلا اگر اپنے جد کے روزے کو الوداع کہہ کر خروج نہ کرتے تو اسلام کی بقاء ناممکن تھی اسی طرح ابن علی کے ساتھ کربلا میں بنت علی نہ ہوتی تو شاید کربلا کا مقصد ہی نامکمل ہوکر رہ جاتے اس لئے کہا جاسکتا ہے کہ اسلام کی بقاء میں امام حسین اور ان کے با وفا اصحاب کو خون اور بنت علی حضرت زینب ؑ کی اسیری مضمر ہے۔
انہوں نے کہا کہ کربلا میں امام مظلوم کربلا نے باطل کے سامنے جھکنے کو سر کٹانے پر ترجیح دی اسی طرح حضرت زینب نے اسیری برداشت کرکے دنیا کو یزید اور ان کے آل کا اصل چہرہ دیکھا یا ہمیں بھی فرمودات امام مظلوم کربلا کو عام کرنے اور ان پر عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے ۔