گلگت میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج
گلگت ( سٹاف رپورٹر) بجلی کے ستائے ہو ئے عثمانیہ محلہ، مجینی محلہ اور ائیرپورٹ روڈ کے دوکانداروں نے ائیرپورٹ روڈ پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا اور شاہراہ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دیا جس کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئے۔
بدھ کے روز مجینی محلہ ، عثمانیہ محلہ کشروٹ اور دکانداروں نے بجلی کے طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا۔
احتجاجی مظاہرین نے وزیراعلیٰ اور ایکسین پاور کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔ احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ شہر میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہو چکا ہے محکمہ برقیات کے اعلیٰ حکام جینرٹر چلانے کے نام پر محکمہ کو لوٹ رہے ہیں۔ وی آئی پی لوگوں کے گھروں میں 24گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے جبکہ غریب عوام کو 24گھنٹے میں دو گھنٹے بجلی دی جاتی ہے۔بجلی کی عدم دسیتابی سے کاروبار مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے گھروں میں فاقے کی نوبت تک پہنچی ہے مگر صوبائی حکومت ٹس سے مس نہیں ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ نے اقتدار سنبھالنے سے پہلے بڑے دعوے کئے تھے لیکن وعدہ پورا نہیں کر سکا ہے ۔ گلگت شہر میں وزیراعلیٰ نے بجلی کے بحران کے لئے اقدامات ناکافی ہیں۔ وزیراعلیٰ کے گھر میں چوبیس گھنٹے بجلی میسر ہے اس لئے وزیراعلیٰ کو غریب عوام نظر نہیں آرہا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ بجلی نہ ہونے سے پانی کی بھی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ غریب عوام دریا کا پانی ٹینکروں میں خریدنے پر مجبور ہیں ۔ احتجاجی مظاہرین نے مذید کہا کہ اگر ہمارے مطالبات پر توجہ نہیں دیا گیا تو مذید احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے۔