چلاس: محکمہ تعمیرات دیامرکی ناقص حکمت عملی، تارکول ڈال کر مین بازارروڈ کو پختہ کر لیا ، اکھاڑ کے واٹر سپلائی لائن گزار دی، کھڈوں کو مٹی ڈال کر چھپانے کی کوشش جاری
چلاس(محمدقاسم) محکمہ تعمیرات دیامر کے غفلت اور نااہلی سے شہری عاجز آگئے۔ چلاس شہر کے مین بازار روڈ میں مٹی ڈال کے شہر کی خوبصورتی ماند کر دی۔ذرہ سی تیز ہوا چلے تو پورا بازار گرد وغبار کی لپٹ میں آجاتا ہے جب کہ بارش سے بازار کیچڑ کی ڈھیر میں بدل جاتا ہے۔ کیچڑکی وجہ سے لوگوں کو چلنے میں مشکلات کے ساتھ ساتھ گرد وغبار کی وجہ سے شہری سانس کی دشواری کے علاوہ بیماریوں کا شکار ہوسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ ورکس دیامر کی ناقص انجینرنگ اور حکمت عملی شہریوں کے لئے پریشانی کا سبب بن گئ۔ چلاس مین بازار صدر روڈ کو تارکول کر کے ٹھیکیدار کو کروڑوں روپے سے نوازا اور ایک ماہ بعد روڈ کو توڑ کے چھ انچ سپلائی سکیم کو مین روڈ سے گزارا گیا۔ ناقص حکمت عملی کی وجہ سے روڈ کی افادیت سے شہریوں کو محروم ہوگئے۔ روڈ میں جگہ جگہ کھڈے بنے ہوئے ہیں۔محکمہ ورکس اپنی نااہلی چھپانے کے لئے روڈ میں ٹریکٹر ٹرالی کے ذریعے مٹی ڈال دیتے ہیں۔ جس سے شہریوں اور دکانداروں کا شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
عوامی حلقوں نے حکام بالا سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دیامر میں تعمیراتی کام محکمہ ورکس کی ناقص حکمت کی بھینٹ چڑھ جاتے ہیں۔ غلط اعدادو شمار اور اسٹیمٹس کی وجہ سے فنڈ کام مکمل کئے بغیر ختم ہوجاتے ہیں۔ بازار روڈ بھی دیرپا انجینرنگ نہ ہونے کی وجہ سے تارکول ڈالا اور پھر اکھاڑ کے واٹر سپلائی لائن گزار دی۔ان تمام منصوبوں کی انکوائری کرائی جائی اور حکومتی خزانے کو نقصان پہنچانے اور عوام کے لیے مسائل پیدا کرنے والے محکمہ ورکس کے ذمے داروں کو سخت سزا دی جائے۔