یاسین: دریا یاسین پر بند باندھ کر موسمی پرندوں کی نسل کشی جاری
یاسین (معراج علی عباسی) یاسین میں غیرقانونی شکاریوں نے دریا یاسین پر بند باندھ کر موسمی پرندوں کی نسل کشی شروغ کیا ۔روزانہ صبح نماز فجر سے نماز مغرب تک بے رحم شکاری دریا یاسین پر جگہ جگہ بند باندھ کر مارچ اپریل کے مہنیوں میں روس اور سائبیریا سے ہجرت کرکے آنے والے مہمان پرندوں کو بے رحمی کے ساتھ مارتے ہیں ۔
یاسین کے بے حم شکاریوں نے دریا یاسین پر بڑے بڑے بند باندھ کر مصنوعی جھیل تیار کیا ہیں اور جھیل کے کنارے مورچہ بنا رکھیں ہیں ۔غیرقانونی طور پر شکار کرنے والے شکاری ان مورچوں میں کھات لگاکر مرغابیوں کی شکار کرتے ہیں۔ یاسین میں موسمی پرندوں کے نسل کشی میں مصروف بیشتر شکاریوں کے پاس اسلحہ اور شکار کے قانونی لائسنس تک موجود نہیں ھے۔چند ایک کے علاؤہ کسی شکاری کے پاس محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے شکاری لائسنس موجود نہیں ہیں۔ محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سےغیرقانونی شکاریوں کو کھلی چھوٹ دینے کے باعث مہاجر پرندوں کی نسل کشی جاری ھے
۔دوسرے جانب دریا یاسین پر ہر دس قدم کے فاصلے پر دریا کے بند باندھنے کے باعث پانی کی بہاؤ وقتی طور پر روکی ہوئی ھے۔پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوتے شکاریوں کے جانب سے تیار مصنوعی جھیل پھٹنے سے دریائی پانی سیلابی ریلے کی شکل اختیار کرکے نشیبی علاقوں میں تباہی پھیلانے کی سبب بنتی ھے۔
عوامی حلقوں نے غذر انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوے کہا ھے کہ محکمہ وائلڈ لائف کو پابند کیا جاے کہ وہ شکار کے لے دریا پر بڑے بڑے بند باندھنے پر پابندی عائد کریں ۔تاکہ پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہونے کے بعد نشیبی علاقوں میں دریا کے کنارے آباد غریب لوگوں کی زمین شکاریوں کے جانب سے تیار کردہ مصنوعی جھیلوں کے پھٹنے سے ہونے والی تباہی سے بچ جائے۔۔۔