سب ڈویژن یاسین کا دور افتادہ گاوں درکوت بنیادی سہولیات سے محروم
یاسین (معراج علی عباسی) غذر کے آخری سرحدی علاقہ و سب ڈویژن یاسین کے آخری گاؤں درکوت کے عوام دورجدید میں بھی زندگی کے تمام تر سہولیات سے یکسر محروم ہے ۔یاسین کے آخری گاؤں درکوت پاس سے ملحقہ گاؤں درکوت کے عوام صحت ،تعلیم ،ٹیلی مواصلات،پینے کے صاف پانی ،بجلی اور روڑ جیسے بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث پتھرکے دور میں جینے پر مجبور ہے۔درکوت کو دنیا سے ملانے والی واحد سڑک کا نصب سے زیادہ آج بھی جیپ ایبل اور کچا ہے۔ درکووت میں موجود سی کلاس ڈسپنسری میں ادویات نام کی کوئی چیز دستیاب نہیں ہے۔ جبکہ گورنمنٹ وٹینری ڈسپنسری گزشتہ کئی سالوں سے بند پڑی ہے۔ علاقے کے غریب لوگوں کے قیمتی جانوار بغیر علاج کے مررہیں ہیں ۔حکومت کے جانب سے پینے کے لے صاف پانی کا کوئی منصوبہ نہ ہونے کے باعث لوگ دریا ئی پانی پینے کے لے استعمال کرنے پر مجبور ہے ۔درکوت میں بجلی کی مین لائن لکڑی کے دیسی طور پر تیار کردہ پول جوڈ کر پاس کیا ہے ۔لکڑی کے پولوں پر گیارہ ہزار وولٹ کے طاقت وار برقی رو گزاری جارہی ہے۔جو کسی بھی وقت حادثہ پیدا کر سکتا ہے۔گزشتہ سال ایک کاروباری جوان لکڑی کے ٹوٹے ہوے پول سے لٹکی ہوئی تاروں سے ٹکراکر جان بحق ہوچکے ہے۔اگر محکمہ برقیات نے بروقت مین لائن میں موجود لکڑی کے پولوں کو تبدل نہیں کیا تو کسی بھی وقت کوئی بھی حادثہ ہوسکتا ہے۔یاسین کے دورافتادہ گاؤں درکوت کے عوام حکومتی عدم توجہی کے باعث ،تعلیم ،صحت ،سڑک ،ٹیلی مواصلات ،پینے کی صاف پانی اور بجلی کی ناقص نظام کے باعث پریشان ہے ۔علاقے میں سہولیات کی عدم موجودگی کے باعث یاسین سیاحتی گاؤں کے ایک تہائی ابادی علاقے کو چھوڑ کر گلگت اور گاہکوچ اور طاؤس کے جانب ہجرت کرچکے ہیں ۔جبکہ علاقے میں موجود لوگوں کی معیار زندگی بنیادی سہولیات کے نہ ہونے کی وجہ اجیرن بن گئی ہے۔