کالمز

ٓگورنر پنجاب چوہدری سرور کا دورہ سکردو 

تحریر: غلام حیدر 

گورنر پنجاب چوہدری سرور اور ان کے ہمراہ پنجاب کے صوبائی وزیر ہاوسنگ میاں محمود الرشید، پاکستان کے معروف کاروباری شخصیت گوہر فاؤنڈیشن کے ایم ڈی جناح ہسپتال لاہور کے چیئرمین گوہر اعجاز، سکاوٹ لینڈ کے لارڈ میئر راجہ حنیف اور ملک کے معروف کاروباری شخصیت فرخ چغتائی، گور نر کے ملٹری سکریٹری کرنل محسن کے علاوہ گورنر پنجاب کے پرنسپل سکریٹری ہمایوں بھی موجود تھے مہمان لاہور سے 16سیٹر چارٹر طیارے کے ذریعے سکردو ایئر پورٹ پہنچے مہمانوں کے استقبال کیلئے پاکستان تحریک انصاف ضلع سکردو کے لیڈر شپ سابق ضلعی صدر احمد علی، سابق سٹی صدر خواہ مدثر، ڈپٹی کمشنر ضلع سکردو خرم پرویز، اسسٹنٹ کمشنر ضلع سکردو کریم داد چغتائی، ایئر پورٹ منیجر غلام نبی، ایس ایس پی سکردو اسحاق حسین اور بندہ حقیر پہلے سے ہی موجود تھے جونہی مہمان طیارے سے باہر آئے تین چھوٹے خوبصورت بچوں نے پھول پیش کئے مہمانوں کے چہرے سرزمین امن سکردو پہنچنے پر خوشی سے کھل اٹھے کچھ لمحے ایئر پورٹ رنوے پر روکنے کے بعد گاڑیوں میں بیٹھ گئے اور بلتستان خوبصورت سیاحتی مقام کچورا ہ شنگریلا کی جانب روانہ ہوئے راستے میں نیا بنتا ہوا سکردو گلگت روڈ دریائے سندھ اور پہاڑوں کے آخری حصے میں برف دیکھ کر لطف اندوز ہورہے تھے۔جب ہم مہمانوں کو لیکر شنگریلا کے گیٹ پر پہنچے گیٹ کھل کر شنگریلا انتظامیہ انتظار میں تھے گاڑیوں کی قافلے کو شنگریلا کے وی آئی پی پارکنگ میں لے گئے وہاں منیجر رابن صادق بے چینی سے انتظار کر رہا تھا۔ شنگریلا کے سبزے پر مختصر قیام کے بعد مینجر رابن صاحب نے تمام مہمانوں کو جوس، پانی پلائے رابن صاحب نے تھوڑی دیر رکنے کیلئے گورنر صاحب سے گزارش کی تو گورنر صاحب نے اگلے صبح تفصیلی ویذٹ کا وعدہ کیا اور وہاں سے نکل کر پی ڈبلیو ڈی کے وی آئی پی ریسٹ ہاوس آئے ریسٹ ہاوس میں کیئر ٹیکر نجف علی اور انکا عملہ تیار بیٹھا تھا دوپہر کے کھانے کا ٹائم ہوچکا تھا سبزے پر بوفے کا اہتمام تھا۔ پہلی بار ہم نے دیسی بوفے دیکھا تھا مینو میں گرم گرم پراپو،گرم گرم دیسی بلے، گرم گرم آب گوشت میں کھوربا گیری کا تیل (چولی مار) ٹراؤٹ مچھلی، دیسی مرغی کا سالن اور پلاؤ مہمانوں نے شوق سے کھایا اور بہت پسند کے کھانے کے بعد فوٹو گرافی اور ہلکی پھلکی گپ شپ ہو گئی ریسٹ ہاوس سے اگلا پلان انکا خموش آبشار تھا مگر وقت کی تنگی کی وجہ سے متفقہ طورپر فیصلہ ہو اکہ ضلع شگر کیلئے نکلتے ہیں کیونکہ ویسے بھی رات کو شگر فورٹ میں مہمانوں کے اعزاز میں گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال حسین مقپون نے اعشائیہ کا اہتمام بھی کیا ہوا تھا قصہ مختصر اللہ کا نام لیکر مہمان گاڑیوں میں بیٹھ گئے اور ضلع شگر کیلئے روانہ ہو گئے شگر جاتے ہوئے سرفہ رنگاہ کولڈ ڈیزرٹ پر گاڑیاں رک گئی وہاں باب شگر پر ضلع شگر کی انتظامیہ ڈپٹی کمشنر شگر زید احمد، اسسٹنٹ کمشنر، ایس ایس پی شگر مہمانوں کے استقبال کیلئے بیٹھے تھے۔ ڈپٹی کمشنر شگر نے کولڈ ڈیزرٹ کے بارے میں مختصر بریفنگ دی اور کولڈیزرٹ کی فوٹو گرافی کی وہاں سے ہم لوگ مہمانوں کو لیکر جربہ ژھو (بلائنڈ لیک) چلے گئے۔ مختصر سفر کے بعد ہم لوگ جھیل پر پہنچ گئے۔ دوکشتیاں تیار تھا ایک کشتی میں گورنر پنجاب کے ساتھ دیگر مہمان اور ہم لو گ سوار ہو گئے پورے جھیل کا مکمل سیر کرنے کے بعد جھیل کے سنٹر میں فیڈرل گورنمنٹ کی جانب سے لگایا ہوا ٹراؤٹ فش فارم کا معائنہ کیا گورنر صاحب نے بڑی دلچسپی لی وہاں کے انچارج جن کا تعلق بھی پنجاب سے تھا فیش فارمینگ کے حوالے سے انہوں نے گورنر صاحب کو بریفنگ دی بقول انچارج اسوقت ان کے پاس ساڑھے 4ٹن ٹراؤٹ مچھلی تیار ہیں سیل کیلئے ہم نے بھی گورنر صاحب سے گزارش کی اگر حکومت بلتستان کے اندر ٹراؤٹ فیش فارمینگ پر توجہ دیں تو یہاں سے روزانہ ٹنوں کی تعداد میں مچھلی ملک کے دیگر صوبوں میں ایکسپورٹ کر سکتے ہیں اور بہت بڑی انڈسٹری بن سکتی ہیں گورنر صاحب کو ہمارا آئیڈیا پسند آیا ہے انشاء اللہ ہمیں امید ہے کہ اس پر بہت جلد کام شروع ہو نگے جھیل پر اندھیرا چھانے لگا مہمانوں کو لیکر ہم لوگ شگر فورٹ کیجانب روانہ ہوئے گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال حسین مہمانوں کا استقبال کیلئے پہلے سے وہاں موجود تھے۔ جونہی ہم لوگ شگر فورٹ پہنچے گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال حسین خان مقپون نے گیٹ پر مہمانوں کا استقبال کیا تمام مہمانوں کو لیکر فورٹ کے اندر چلئے گئے وہاں فورٹ کے مینجر نے شگر فورٹ کی تاریخ اور اہمیت پر بریفنگ دی اور فورٹ کے تمام حصوں کا معائنہ کروایا اثار قدیمہ کے بہت ساری چیزیں بھی دیکھے مہمانوں کے شگر فورٹ میں قیام کرنے کا پروگرام بدقسمتی سے تمام کمرے بک ہونے کے باعث کنسل کرنا پڑا فورٹ کے سبزہ ذار پر مہمانوں کے بیٹھنے کیلئے کرسیاں لگی ہوئی تھی مہمان اپنے اپنے نشستوں پر بیٹھ گئے گورنر گلگت بلتستان اور گورنر پنجاب قریب بیٹھ گئے باقی تمام مہمان دربار کی شکل میں بیٹھ گئے فورٹ انتظامیہ نے تمام مہمانوں کو دیسی بلے پلایا رات ہو چکی تھی ہلکی ہلکی ٹھند بھی محسوس ہورہا تھا اتنے میں گرما گرم دیسی بلے بینے کے بعد تمام مہمانوں کی جان میں جان آگئی اور تمام مہمان اٹھ کر کھانے کے ٹیبل پر چلے گئے کھانا بالکل تیار تھا گورنر گلگت بلتستان کی طرف سے شاندار عشایہ کا اہتمام کیا گیا تھا اعشائیہ میں باہر سے آئے ہوئے مہمانوں کے علاوہ ضلع سکردو کے انتظامیہ اور ضلع شگر کے انتظامیہ بھی موجود تھے کھانے کے مینوں بڑی دلچسپ اور دیدنی تھی انگلش، چایئنیز، پاکستانی ڈیشز کے علاوہ بلتستان کے ثقافتی کھانے جن میں پراپو، بلے، کیسر، فڑینگ بلے، خوبانی کا تیل اور یخنی بھی ٹیبل پر سجایا ہوا تھا کھانے کے بعد گورنر گلگت بلتستان نے آنے والے مہمانوں کو روائتی شال، ٹوپی، اور چوغہ تحفے میں پیش کئے گورنر پنجاب چوہدری سرور نے گورنر گلگت بلتستان کا مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا اور سکردو کیلئے رانہ ہو گئے راقم کو گورنر پنجاب کے سکریٹری ہمایوں نے اپنی گاڑی میں بیٹھایا اور سکردو شہر کو رانہ ہو گئے سکردو پہنچنے کے بعد راقم نے اجازت لی اور گاڑی سے اترنا چاہا راقم کے ساتھ یہاں کے فوٹو گرافر شجاعت رسول بھی تھے سکریٹری صاحب نے ہم دونوں کو صبح پھر شنگریلا آنے کو کہا اگلے دن مہمانوں نے دیوسائی جاناتھا ہم نے ان کی دعوت قبل کی اور صبح ٹھیک 9 بجے شنگریلا پہنچے وہاں تمام مہمان ناشتے کے ٹیبل پر موجود تھے راقم کو گورنر پنجاب سے کھل کر گفتگو کرنے کا موقع ملا گورنر صاحب کو راقم نے سب سے پہلے سکردو ایئر پورٹ کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا اور کہاکہ اس ایئر پورٹ کو اگر آل ویدبنایا جائے تو ٹورزم کے حوالے سے حکومت پاکستان کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا اور یہاں کے لوگوں کی درینہ مطالبہ بھی ہے۔فلائٹ کی بار بار منسوخی سے یہاں آنے والے سیاح بڑے تنگ ہو جاتے ہیں اور یہاں آنے سے کتراتے ہیں گورنر نے کہاکہ آل ویدر کس طرح بنایا جاسکتا ہے؟تو راقم نے ایئر پورٹ منیجر غلا م نبی کا دیا ہوا آل ویدر پلان انہیں واٹس اپ کیا راقم کو گورنر پنجاب کے حوالے سے یہ معلوم تھا کہ ان کا فلاحی ادارہ سرور فاؤنڈیشن کے نام سے پنجاب میں کام کر رہے ہیں خاص کر واٹر پیور فکیشن پراجیکٹس پر سرور فاؤنڈیشن نے نتیجہ خیز کام کیا ہوا ہے راقم نے گزارش کی کہ پنجاب کی طرح کا سکردو میں بھی واٹر فلٹریشن پلانٹ سرور فاؤنڈیشن نصب کریں تو اچھا ہوگا کیونکہ سکردو میں بھی پینے کے صاف پانی کے حوالے سے بڑی مشکلات درپیش ہیں۔پانی صاف نہ ہونے کی وجہ سے یہاں پر پیٹ کی بیماریاں ہپا ٹائٹس جنم لے رہی ہے گورنر صاحب نے راقم کی گزارشات پر غور کرنے کے بعد فرمایا کہ آپ واساء کے کسی ذمہ دار شخص سے میر ی میٹنگ رکھوا دیں تو راقم نے ایکسین پی ایچ ای سے رابطہ کی ایکسین پی ایچ ای سکردو میں موجود نہیں تھا انہوں نے اپنا نمائندہ کچورا بھیج دیا۔ راقم کی موجود گی میں پی ایچ کی کے نمائندے انجینئر علی خان اور گورنر پنجاب کی میٹنگ ہو گئی گورنر پنجاب نے انجینئر علی خان کو بتایا کہ دو فلٹریشن پلانٹ کا پی سی ون بنا کر راقم کے حوالے کریں تاکہ مجھ تک پہنچ سکے اور گورنر صاحب نے یقین دہانی کرائی کہ فلٹریشن پلانٹ ضرور لگ جائیں گے۔اس کے علاوہ راقم نے پنجاب میں زیر تعلیم مختلف یونیورسٹیوں میں طلبہ کے مسائل سے آگاہ کیا اور ان پنجاب کے یونیورسٹیز میں گلگت بلتستان کے کوٹوں میں اضافے اور سکالرشپ کے لئے گزارش کی ساتھ ہی پنجاب میں مقیم بلتستان سے تعلق رکھنے والے طلبہ کی گورنر صاحب سے میٹنگ رکھوادی تاکہ وہ بہتر انداز میں اپنے مسائل گورنر صاحب سے بیان کریں اور ان کے حل کیلئے اقدامات کروا سکیں۔ انتہائی خوشی کا مقام تھا کہ گورنر صاحب کے ساتھ گوہر فاؤنڈیشن کے ساتھ گوہر اعجاز صاحب بھی تھے گوہر اعجاز صاحب نے بھی سکالرشپ کیلئے تعاون کی یقین دہانی کی بلتستان سے تعلق رکھنے والے ذہین طلباء وطالبات یونیورسٹیوں میں ایڈ میشن لیں اور سکالر شپ کے حوالے سے تعاون کیلئے تیار بیٹھے ہیں تمام باتوں کے بعد اب سدپارہ ڈیم کی طرف رخت سفر باندھ لیا سدپارہ ڈیم پہنچنے کے بعد راقم نے ڈیم میں پانی کی کمی کے صورت حال اور اس کے اسباب کے حوالے سے تفصیل سے آگاہ کیا راقم نے گورنر پنجاب اور دیگر مہمانوں کو کہاکہ سدپارہ ڈیم کو پانی سے بھرنے کیلئے شتونگ نالہ کو دیوسائی سے ڈیم کی طرف منتقل کرنے کی اشد ضرورت ہے کیونکہ یہ پانی دشمن ملک ہندوستان کی طرف جاتا ہے اور اس نالے میں بارہ مہینہ پانی رواں رہتا ہے اس ڈیم میں شتونگ نالہ کے شامل ہونے کے بعد سکردو دس سال کے اندر گرین اینڈ کلین ہو جائے گااور یہ وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان گرین اینڈ کلین پاکستان کے نام سے کامیاب پراجیکٹ بن جائے گا جس پر گورنر پنجاب نے کہا کہ یہ ایک اہم اور بڑا منصوبہ ہے ہم آپ کے اس منصوبے کے حوالے سے وفاقی سطح پر کام کریں گے۔ راقم پرامید ہے کہ انشاء اللہ گورنر پنجاب اور دیگر مہمان میری باتوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے اپنا کردارادا کریں گے۔

پے وستہ شجر سے امید بہار رکھ

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button