کالمز

گنش ہنزہ میں‌صاف پانی کا فقدان، بیماریاں‌پھیلنے لگیں

ازقلم: مہر علی شہاب

صاف پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے گنش ہنزہ میں خسرہ اور جلد کی مہلک بیماریاں پھیلنے لگی ہیں۔ گنش ہنزہ کے عوام پینے کا صاف پانی نہ ھونے کی وجہ سے گندہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔

WHO اور محکمہ صحت ضلع ہنزہ کے رپورٹ کے مطابق گنش کے سترہ مریضوں میں خسرہ اور جلد کی وبائی بیماریوں کا انکشاف ھوا ھے جس میں زیادہ تر چھوٹے عمر کے بچے ہیں۔ متعلقہ ادارے کے زمہ داران نے اسوہ سکول گنش کے پرنسپل تہزیب حسین کو فون کرکے بتایا ھے کہ جب تک یہ بچے مکمل صحت یاب نہ ھوں تب تک ان کو چھٹیاں دی جائے تاکہ یہ بیماریاں دوسرے بچوں تک نہ پھیلیں۔ عوام ان بیماریوں کی وجہ سے کافی پریشان ہیں اور ان میں غم وغصہ پایا جارہا ھے۔

سنٹرل ہنزہ گرانڈ واٹر پروجیکٹ پر کروڑوں کا بجٹ خرچ ھوا لیکن گنش کے عوام کو اس سے مستفید نہیں کیا گیا۔ اس پروجیکٹ کے زریعے حسن آباد سے چشمے کا پانی پائپ لائن کے زریعے علی آباد، ڈورکھن تا گنش اس پورے علاقے کو پہنچانا تھا۔ اس پروجیکٹ کو باقاعدہ کامیاب بنایا گیا علی آباد اور ڈورکھن تک پانی وافر مقدار میں آرہا ھے لیکن صرف گنش کے عوام کو پانی میسر نہیں ھوسکا۔ اس مسلے کو لیکر انجمن اور نمائدین گنش کئی بار ضلع کے انتظامیہ اور متعلقہ ادارے کے زمعہ داران کو آگاہ کرتے رہے لیکن کوئی خاص نتیجہ نہیں نکلا۔ ہر بار حیلے بہانے اور کھوکھلے وعدے کرتے رہے، جس کی وجہ سے ابھی تک علاقے کے مکین گندہ پانی پی رہے ہیں۔ گھریلو امور سے لیکر پینے تک یہی گندہ پانی استعمال کیا جارہا ھے۔ اس علاقے میں گورنمنٹ کے دو اور پرائیوٹ دو سکول کل ملا کے چار سکول ھیں جہاں کے بچے گندہ پانی پینے پر مجبور ہیں۔ محکمہ واٹر نے جو بندے ٹینکوں کی ڈیوٹی پر معمور کیا ھے وہ اپنی ڈیوٹی دیانتداری سے ادا کر نہیں رہے ہیں۔ التر نالے سے ٹینکی تک پائپ لائن ھونے کے باوجود ہماچی کول کا پانی جس میں انسانی اور جانوروں کا فضلاء شامل ھوتا ھے وہی پانی ٹینکوں میں بھر کر نلکے کے ذریعے عوام کو پالنے کا انکشاف ھوا ھے۔ جو غیر اخلاقی اور غیر انسانی حرکت کے زمرے میں آتا ھے۔ محکمہ واٹر کے زمعہ داران فرض شناس نہ ھونے کی وجہ سے عوام ان مہلک بیماریوں کا شکار ھورہے ہیں۔ ان کی زمعہ داری بنتی ھے کہ وہ وقتاً فوقتاً خود چکر لگا کر چیک کریں کہ کونسا پانی ٹینکوں میں بھرا جاتا ھے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ھے کہ ضلع انتظامیہ اور متعلقہ محکمے کے زمہ داران مزید کھوکھلے اور حیلے بہانوں سے عوام کو اپنی بنیادی حق سے محروم نہ کریں۔ ضلع انتظامیہ کی زمہ داری بنتی ھے کہ ایمرجنسی بنیاد پر جلد از جلد صاف پانی فراہم کرہیں تاکہ مزید لوگ ان مہلک بیماریوں میں مبتلا نہ ھوں اور کوئی بچہ تعلم سے محرم نہ ھوں۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button