خبریں

طلبا یونینز پر پابندی سے تعلیمی اداروں‌میں‌مسائل کے انبار لگ گئے ہیں، گلگت پریس کلب کے سامنے یکجہتی مارچ کے حوالے سے مظاہرہ

گلگت(پ۔ر) اسٹودنٹس آرگنائزنگ کمیٹی کے زیر اہتمام گلگت پریس کلب کے سامنے طلبا یکجہتی مارچ کے حوالے سے مظاہرہ کیا گیاگلگت پریس کلب کے سامنے طلبا یکجہتی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا۔گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں سہولیات کی عدم موجودگی سے طلبا ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔کہ ۰۸ کے دہائی میں طلبا یونین پر پابندی سے تعلیمی اداروں میں مسائل کا انبارکھڑا ہوگیاہے۔طلبا یونین پر پابندی کے بعد تعلیم کو کاروبار بنایا گیا،تعلیمی اداروں میں موجود سہولیات ایک،ایک کرکے ختم کیے گیے۔

طلبا سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن گلگت بلتستان کے راہنما نوید سخی نے کہا کہ آج طلبا اپنے حقوق کے لیے نکلے ہیں مگر افسوس کی بات ہے کہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کے انتظامیہ نے طلبا کو تقسیم کرکے کیمپس میں مارچ کو ناکام بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ فیسوں میں اضافے کو رد کرتے ہیں اور اج مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر وزیر اعظم سکیم ۱۱۰۲ فوری طور پر بحال کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ طلبا یونین پر عائد پابندی ختم کی جائے اور فی الفور الیکشن کرائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ فوری طور پر گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں حالیہ فیسوں میں اضافے کو واپس لیا جائے،فیسوں میں اضافے سے محنت کش اور مزدور اپنے بچوں کو پڑھانے سے قاصر ہے۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں طلبا یونین پہ پابندی کے بعد یونیورسٹیوں کو کرپشن کا اڈہ بنایا گیا ہے۔

طلبا سے خطاب کرتے ہوئے نوجوان صحافی، کے آئی یو کے طالب علم ارشد جگنو نے کہاکہ ایک سازش کے تحت ہمیں تقسیم کیا گیا ہے اور کے آئی یو کے طلبا پچھلے تین ماہ سے احتجاج میں ہے مگر کوئی سننے کے لیے تیار نہیں ہے۔

طلبا محاذ کے راہنما شہزاد حسین الہامی نے کہا کہ آمر ضیا نے طلبا یونین پہ پابندی لگا کے تعلیمی اداروں کو مخصوص لوگوں کے حوالہ کیا۔اب وقت اگیا ہے طلبا یونین کی بحالی کے لیے مشترکہ جدوجہد شروع کی جائے۔

طلبا سے خطاب کرتے ہوئے عوامی ورکرز پارٹی ہنزہ کے نوجوان راہنما آصف سخی نے کہا کہ ہم اج طلبا کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔جب تک طلبا کے مسائل حل نہیں ہونگے ہم بلامشروط ان مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں طلبا یونین کی بحالی وقت کی اشد ضرورت ہے۔

تحریک انصاف گلگت بلتستان کے راہنما میر نواز میر نے کہا کہ ہم اس مسئلے کو وفاقی حکومت تک پہنچا دینگے۔طلبا کے مسائل حل کیے بغیر ہم ترقی نہیں کرسکتے ہیں۔

بی این ایس او کے راہنمامحمد تقی نے کہا کہ وقت کی ضرورت ہے کہ طلبا ایک ہوجائیں۔ ہمیں تاریخ سے ناآشنا رکھا گیا ہے گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں میں قومی نصاب لاگوکیاجائے۔

بگوروٹ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے راہنما علی بگورو نے کہا کہ آمر ضیا نے طلبا یونین پہ پابندی لگاکر تعلیمی اداروں کو مفلوج کرکے رکھا ہوا ہے جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

ڈیموکریٹک اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے مرکزی راہنما ذولفقار حسین نے قرارداد پڑھا جس میں مندرجہ مطالبات شامل تھے۔کہ طلبا یونین پر عائد پابندی ختم کی جائے اور فی الفور الیکشن کرائے جائیں۔حالیہ فیسیوں میں اضافے کو فی الفور واپس لیا جائے اور مفت تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنائی جائے۔ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے بجٹ کٹوتیاں واپس لی جائیں۔گلگت بلتستان کے طلبا کے لیے ماسٹرز،ایم۔فل اور پی۔ایچ۔ڈی تک فیس معافی سکیم۱۱۰۲ بحال کیا جائے۔گلگت بلتستان کے تمام تعلیمی اداروں میں حلف نامے کا خاتمہ اور سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کو ہٹایا جائے۔تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسانی کے قانون کے تحت کمیٹیاں قائم کی جائیں اور ان میں طلبا کی نمائندگی کو یقینی بنایا جائے۔تمام طلبا کو مفت ہاسٹل اور مفت ٹرانسپورٹ فراہم کی جائے۔دور دراز علاقوں سے آنے والے طلبا کو ہوسٹل کی فراہم یقینی بنایا جائے۔طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ کرکے تمام تعلیمی اداروں کے اندر یکساں نصاب تعلیم متعارف کروا کر جدید سائنسی تقاضوں کے مطابق استوار کیا جائے۔گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں ٹیکنیکل کالجز بنایا جائے۔تعلیمی اداروں میں قوم، مذہب،رنگ،نسل یا صنف کی بنیاد پر طلبا کے ساتھ تعصب اور ہراسانی بند کی جائے۔گلگت بلتستان ٹیکسٹ بک بورڈ کا قیام عمل میں لایا جائے۔بلتستان یونیورسٹی کے مسلے پہ ہم بلتستان اسٹوڈنٹس فیڈریشن اور آل بلتستان موومنٹ کے مطالبات غیر مشروط حمایت کرتے ہیں اور حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر بلتستان یونیورسٹی کے مسائل حل کیے جائیں۔متفقہ طور پر مطالبات منظورکیے گیے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button