عوامی مسائل

ضلع نگر کے مختلف علاقوں میں برفباری کے ریکارڈ ٹوٹ گئے، چھلت ٹاون میں 8 انچ برفباری سے عوام حیران

نگر(اقبال راجوا) تین دنوں کی مسلسل اور تاریخی برفباری نےضلع نگر کی عوام کی زندگی کو اوتھل پوتھل کردیا، عوام کا کہنا ہے کہ انہیں یاد نہیں کہ چھلت ٹاٶن میں کبھی 8 انچ تک برف پڑے اور مکمل روڑ جام رہے ایسا منظر پہلی بار دیکھا گیا ہے۔ قدیم لوگ اس برفباری کو زمین فصل اور درختوں کے لٸے انتہاٸی مفید بھی قرار دے رہے ہیں۔ برف کی وٹی تہہ جم جانے کے سبب اندرون علاقہ سڑکیں ٹریفک کے لٸے بند اور ۔بالاٸی مقامات سے قدیم زمانے کی طرح لوگوں نے ایک گھنٹے کا فاصلہ ایک ایک دن گرتے سنبھلتے پیدل طے کیا۔

اندرون علاقہ ہر سڑک پر 6سے8انچ برف ہونے اور پہاڑی ایریاز سے روڑ دشوار گزار ہونے کے سبب ٹریفک کے لٸے مکمل  بند ہے جبکہ ایسی ہی صورتحال ضلعی دفاتر میں عملے کا بھی ہے۔ دفاتر میں حاضری نہ ہونے کے برابر ہے محکمہ تعمیرات عامہ کے پاس روڑ صاف اور کھولنے کے لٸے مشینری درکار ہلکی پھلکی مشینری ہے لیکن ملازمین دفاتر نہ پہنچنے کی وجہ سے استعمال میں لاٸی نہیں جا سکی ۔ باخبر زراٸع کے مطابق آج ڈی سی نگر نے محکمہ تعمیرات عامہ کے دفتر میں چھاپہ مارا تھا لیکن اس کے بعد کیا ہوا اس بارے میں کوٸی معلومات ابھی تک نہییں مل سکیں۔ بالاٸی علاقوں سے رابطہ منقطع ہو جانے کے بعد لوگ اپنے ضرورت کےکاموں کے لٸے پیدل آتے دکھاٸی دٸیے ۔نگر کے سب سے بڑے تجارتی مرکز چھلت میں آج بھی دکانیں اور بینک نہیں کھل سکے اور بازار میں بھی معمول سے نہایت کم رشدیکھا گیا۔

واضح رہے کہ لوگ تحصیل چھلت کے نشیبی علاقوں کی نسبت بالاٸی علاقوں میں زیادہ آبادی رہتی ہے جبکہ بالاٸ علاقے بر ویلی،چھپروٹ راٰبٹ بالا داس اور بڈہ لس میں 10سے12انچ تک برف پڑ چکی ہے  ان علاقوں سے پیدل آنے والے افراد کا کہنا ہے کہ ان علاقوں تک ایک ٹریکٹر بلڈوز سے زیادہ سے زیادہ  2یا3 دنوں کے دنوں میں روڑ  عام آمد و رفت کےلٸے قابل استعمال بنایا جا سکتا ہے ۔ کے کے ایچ پر برف کی 6انچ موٹی تہہ جم جانے کی وجہ سےانتظامیہ نےبھی کے کے ایچ پر غیر ضروری سفر نہ کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ kkh نگر سیکشن پر کہیں بھی کوٸی بڑی سلاٸیڈنگ ابھی تک نہیں ہوٸی ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے پریس ریلیز میں یہ بھی کہا گیا ہے ڈپٹی کمشنر نگر نے ہدایات جاری کی ہیں بالاٸی علاقوں کی صورتحال سے واقف ہیں جبکہ چھپروٹ ہوپر برویلی میں گندم اسٹاک موجود ہے ۔اپنی پریس ریلیز میں DC کا کہنا ہے کہ بالاٸی مقامات کے لٸے رابطہ سڑکیں بحالی کا کام برفباری سلسلہ ختم ہوجانے کے بعد کیا جاٸیگا۔ ضلعی انتظامیہ نے اطمینان کااظہار کیا ہے بالاٸی علاقوں تک گندم کااسٹاک  پہلے ہی پہنچایا گیا تھا لیکن اور  کسی بھی ایمرجنسی میں متاثرین ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی اور ادویات ودیگر اہم اشٸیاٸے ضروریہ سے متعلق کچھ بھی نہیں کہا گیا ہے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button