چترال(بشیر حسین آزاد) چترال کے معروف مذہبی، سیاسی و سماجی شخصیت قاری جمال عبدالناصر نے کہا ہے کہ چترال کے کوٹے پر میڈیکل کی نشست حاصل کرنے والے ڈاکٹروں کے چترال تبادلے تک احتجاج جار ی رہیگا۔ ایک پریس ریلیز میں قاری جمال عبدالناصر نے کہ ضلع لوئر چترال اور ضلع اپر چترال کے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی شدید کمی ہے جسکی وجہ سے چترال کے غریب عوام کو شدید مشکلات اور تکالیف کا سامنا رہتا ہے، ان مشکلات کو سامنے رکھتے ہوئے گذشتہ کئی عرصے عوامی احتجاج جاری ہے۔ چترال ٹرانسفر ہونے والے ڈاکٹرز اپنے تبادلے منسوخ کرادیتے ہیں جسکی مثال حال ہی میں ٹی ایچ کیو ہسپتال دروش ٹرانسفر ہونے والے چار ڈاکٹروں کی ہے جو کہ ایک مہینہ گزرنے کے باوجود اپنی ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز پشاور پریس کلب کے سامنے اہلیان چترال کے احتجاجی مظاہرے کا مرکزی نکتہ اور مطالبہ بھی یہی تھا کہ پشاور اور دیگر اضلاع میں تعینات وہ ڈاکٹرز جو چترال ضلع کے کوٹے پر میڈیکل کی سیٹ حاصل کر چکے ہیں انہیں فوری طور پر چترال میں تعینات کیا جائے تاکہ چترال کے دونوں اضلاع میں ڈاکٹروں کی کمی پوری ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کی تعیناتی سے اس پسماندہ علاقے میں علاج معالجے کی سہولیات میسر آئینگے اور لوگوں کی مشکلات میں کمی آئے گی۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہ چونکہ گذشتہ دنوں کے احتجاجی مظاہرے کا مرکزی نقطہ اور مطالبہ چترال کے ڈاکٹروں کی انکے ڈومیسائل والے ضلع میں تعیناتی تھا اس لئے معاملے کی وضاحت کے لئے یہ پریس جاری کیا جانا ضروری سمجھا گیا۔
پامیر ٹائمز
پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔
یہ بھی پڑھیں
Close
-
مارخور کا غیر قانونی شکار کرنے والا نوجوان گرفتارجنوری 8, 2019