عوامی مسائل

چھورکاہ شگرِِ: کوہلوں میں غلاظتیں پھینکنے سے موذی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ

شگر(بیورورپورٹ) چھورکاہ میں قانون ندارد،خواتین کوہلوں میں غلاظت پھیلانے لگیں،موزی بیمایاں پھیلنے کا خطرہ سر منڈلانے لگا عوام سراپا احتجاج،کوہلوں میں غلاظت پھینکنے پر پابندی نہ لگانے کی صورت میں احتجاج کی دھمکی دیدی۔

تفصیلات کے مطابق چھورکاہ کی 70فیصد آبادی پائپ لائنوں میں پانی نہ آنے کی وجہ سے کپڑے دھونے کے لئے کوئل کا پانی استعمال کرتے ہیں تاہم عوام میں شعور کے فقدان کے ساتھ ساتھ قانون نام کی کوئی چیز موجود نہ ہونے کی وجہ سے خواتین بے لگام ہوگئیں ہیں اور دن بھر کپڑے انہی کوہلوں میں دھونے کے ساتھ ساتھ غلاظت بھی کوہلوں میں پھینکا جارہا ہے جس کے باعث مختلف قسم کی بیماریاں جنم لے رہی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپینڈیکس کی بیماری سب سے زیادہ کیس چھورکاہ مموچنمو اور قرب وجوار میں رجسٹرڈ ہوا تھا اس کی اصل وجہ گندہ پانی کے استعمال بتایا جاتاہے اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محلہ مموچنمو،وکھور۔سرفہ کھور،مشن پی پائن کے عوام کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں کرونا وائرس نے دہشت پھیلادی ہے اور تمام حکام اس وائرس کی روک تھام میں لگے ہوئے ہیں تاہم چھورکاہ کے ان علاقوں میں اس سے خطرناک وائرس پھیلنے کا خطرہ ہر وقت موجود ہے مگر حکام بالا اس سے مکمل لاعلم ہیں

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے فدا محمد،ابراہیم،جعفر،نبی،ناصر عباس اور دیگر کا کہنا تھا کہ ہمارے محلوں میں پائپ کا پانی میسر نہ ہونے کی وجہ ہم کوہل کا پانی پینے پر مجبور ہیں تاہم قانون کا گرفت نہ ہونے کی وجہ سے خواتین تمام تر منع کرنے کے باوجود کپڑے انہی کوہلوں میں دھوتی رہتی ہے اور منع کرنے پر جھگڑا بھی کرتی ہے ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ فوری طور پر کوہلوں میں کپڑے دھونے اور غلاظت پھینکنے پر پابندی کرئے بصورت دیگر ہم احتجاج پر مجبور ہوں گے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button