کورونا وائرس کی وباء: صوبائی حکومت کی درست سمت میں پیش قدمی
سلیم خان۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر
محکمہ اطلاعات گلگت بلتستان
کورونا وائرس وباء پوری طرح سے پاکستان میں اپنے پنجے گاڑ رہی ہے، اب تک دنیا بھر میں 170سے زائد ممالک اس وباء کاشکار ہو چکے ہیں، جہاں متاثرہ افراد کی تعدا د تین لاکھ بیاسی ہزار تک پہنچ چکی ہے، 16500لوگ موذی مرض میں مبتلاء ہو کر ہلاک ہو گئے ہیں،پاکستان میں اب تک سات افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی جا چکی ہے۔ پاکستان میں تادم تحریر کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد916 ہو گئی ہے۔
کورونا ء کے خلاف سینہ سپر ہو کر جا ن دینے والے فرزند گلگت بلتستان شہید ڈاکٹر اسامہ ریاض کی قربانی کو نہ صرف ملکی سطح پر سراہا جا رہا ہے بلکہ امریکہ سمیت دیگر عالمی برادری نے بھی ان کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
یہ وباء ایک عالمی حقیقت کا روپ دھار چکی ہے، وفاقی حکومت اور تمام صوبائی حکومتیں اس پیچیدہ صورتحال سے نبرد آزماء ہیں اور عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لئے دن رات اقدامات کیئے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے ایک میڈیا بریفنگ سے خطاب کرتے ہو ئے مزدور طبقے کے لیے 200 ارب روپے کا ریلیف پیکج، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15لیٹرکمی، میڈیکل ورکرز کے لیے پچاس ارب روپے کے پیکج، اشیائے خوردونوش دالوں، چاول اور گھی وغیرہ پر ٹیکسوں میں چھوٹ، نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے لیے 25ارب روپے کے پیکج وغیرہ کا اعلان بھی کر دیا ہے جو کہ نہایت ہی خوش آئیند ہے، امید کی جاتی ہے کہ ان ریلف پیکیجز سے عوام کو قرار واقعی مدد ملے گی۔
اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ ہنگامی حالات کی بناء پر ملک کی معاشی سرگرمیاں مسدود ہو چکی ہیں جن کی وجہ سے ملکی آبادی کا ایک بڑا طبقہ متاثر ہوگا۔ گلگت بلتستان حکومت نے بھی اس ساری صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے بروقت اور درست فیصلے کرکے صیح سمت میں قدم رکھ دیا ہے۔
صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کے نفاز کے بعد پیدا شدہ صورتحال پر غور کرنے کے بعدوزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن کی ہدایات پر ابتدائی طور پر 30کروڑ کا خصوصی فنڈ بھی قائم کیا گیا ہے۔ ایک اہم خوش خبری یہ ہے کہ حکومت چین گلگت بلتستان کو اس وباء سے نمٹنے کے لیئے ضروری میڈیکل آلات اور ادویات اگلے 2دن کے اندر بھجوارہی ہے، جس کی مدد سے اس بیماری سے نبرد آزما ہونے میں صوبائی محکمہ صحت کو بڑی مدد ملے گی۔اس سامان میں 5عدد وینٹی لیٹرز، دو لاکھ سے زائد ماسک، دو ہزار NH95ماسک، حفاظتی لباس اور 2ہزار ٹیسٹنگ Kitsبھی شامل ہیں۔ ہمسائیہ ملک چین نے ایک بار پھر مصیبت کی گھڑی میں ہماری مدد کی ہے۔
صوبائی حکومت کو وزیراعلی حافظ حفیظ الرحمن نے محکمہ خوراک کوعوام کی ضروریات کے لیے دو ماہ کے لیے گند م کا سٹاک تیار رکھنے کی ہدایت کردی ہے،انتطامیہ نے آگاہ کیا ہے کہ گندم وافر مقدار میں موجود ہے اور مزید گندم کے لیئے پاسکو سے رابطہ بھی کیا جا چکا ہے۔ موجودہ صورتحا ل کے تناظر میں نادار مفلس افراد، دیہاڑی دار طبقے اور ایسے افراد جن کا روزگار متاثر ہوا ہے ان کو راشن پہنچانے کے لیے سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ اور گلگت بلتستان رورل سپورٹ پروگرام کو مشترکہ طور پر زمہ داری دی جا چکی ہے کہ وہ صوبے کے طول و عرض میں مستحق افراد کی فہرستیں فوری طور پر مرتب کرکے راشن کی فراہمی کا انتظام کریں جو کہ نہایت ہی لائق تحسین اقدام ہے۔ اس سلسلے میں سیکریٹری سوشل ویلفیئر رحمان شاہ کو زمہ داری دی گئی ہے جو کہ ایک متحرک اور قابل افسر ہیں، امید کی جاتی ہے کہ سیکریٹری سوشل ویلفیر اور ان کی ٹیم دن رات ایک کرکے ان نادار اور مفلس افراد کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔
کوروناوائرس کی صورتحال پر نظر رکھنے اور فوری اقدامات کو ممکن بنانے کے لیے قائم کی گئی خصوصی کمیٹی جس میں مشیر اطلاعات گلگت بلتستان شمس میر، وزیر قانون اورنگزیب ایڈوکیٹ، سیکریٹری صحت راجہ رشید علی اور فوکل پرسن کورونا وائرس ڈاکٹر شاہ زمان روزانہ کی بنیاد پر صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے علاقے جہاں مقامی طور پر بیماری کے پھیلنے کے خدشات ہیں ان کو ریڈ زون قرار دے کر محکمہ صحت ان علاقوں میں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے مزید سخت اقدامات کرے گا۔ایران سے آئے ہوئے زائرین کے لیے صوبے بھر میں 40ہوٹلز کو قرنطینہ میں تبدیل کیا جا چکا ہے، حکام نے مزیدہوٹلز کو بھی اس مقصد کے لیے تیار کرکے رکھا ہے جہاں ضرورت پڑنے پر زائرین کو رکھا جائے گا۔ صوبائی حکومت کی جانب سے ایک اور اہم فیصلہ بھی کیا گیا ہے جس کے تحت صوبے کے تمام بڑے ہسپتالوں میں ایمرجنسی وارڈز میں دو ڈاکٹرز اور ایک سپیشلسٹ ہر وقت دستیاب ہوگاتاکہ مریضوں کو ہنگامی حالات میں جلد سے جلد طبی امداد فراہم کی جا سکے۔
چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کیپٹن ریٹائرڈ محمد خرم آغاء کی قیادت میں تمام سرکاری ادارے مصروف عمل ہیں، ڈویژنز کی سطح پر کمشنرز اور ضلعی سطح پر ڈپٹی کمشنرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے لاک ڈاؤن کے عمل کی نگرانی کر رہے ہیں۔ گلگت بلتستان ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے مختلف اضلاع میں ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں، نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے صوبے کے لیئے فراہم کردہ مشینری و میڈکل آلات جس میں دو جدید Ventilatorsسمیت ہزاروں ماسک، بائیو بیگ، سیفٹی سوٹ، این ایچ 95ماسک، پی سی آر کٹ، حفاظتی دستانے، شامل ہیں GBDMAنے بلتستان، دیامر اور گلگت ڈویژن میں متعلقہ حکام تک پہنچا دیئے ہیں، پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز کے زریعے اس ضروری سامان کی فوری ترسیل کو ممکن بنایا گیا ہے اور پاکستان آرمی نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ وہ مصیبت کے وقت میں سب سے آگے بڑھ کر عوام کو امداد پہنچانے کے لیے ہمیشہ مستعد ہے۔
محکمہ اطلاعات گلگت بلتستان کی جانب سے افواہوں سے نمٹنے کے لیئے سیکریٹری انفارمیشن کی ہدایات کی روشنی میں ٹیم جانفشانی سے کام کررہی ہے، میڈیا، عوام اور اداروں میں پُل کر کردار ادا کرتے ہوئے درست اطلاعات و معلومات تک فوری رسائی کے عمل کو ممکن بنایا جا رہا ہے۔
وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے ملک کے دیگر علاقوں میں پھنسے ہوئے طلباء اور مسافروں کی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے سیکریٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو بھی ہدایات کی ہے کہ ان طلباء اور مسافروں کو واپس گلگت بلتستان پہنچانے کے لئے فوری اقدامات کیئے جائیں۔ یہ تو ہو گئے وہ سارے اہم اقدامات جو کہ حکومت نے کیے ہیں،
اب کچھ گزارشات ہیں جو کہ عوام کے گوش گزار کرنا چاہوں گا، عوام نے حکومت کی اپیل پر لبیک کہتے ہوئے لاک ڈاؤن پر فوری عمل درآمد کو ممکن بنانے میں اپنا کردار ادا کیا جو کہ نہایت خوش آئیند ہے، ساتھ ہی ساتھ عوام کی زمہ داری ہے کہ و ہ محلوں اور کالونیز کی سطح پر بھی میل جول کو بھی ہر ممکن کم کریں، افواہوں پر توجہ نہ دیں اور مزید زمہ داری کا ثبوت دیں۔ کمشنر گلگت ڈویژن عثمان احمد کی جانب سے ایک اپیل کی گئی ہے کہ قرنطینہ میں موجود زائرین کے لیے کتابوں، ناولز اور رسالوں کی ضرورت ہے، یقینا ان افراد کو وقت گزاری میں کافی دقت کا سامنا ہے اس لیے عوام اپنے پاس موجود کتابیں اور رسالے ضرور عطیہ کریں، اس سلسلے میں ٹیلی فون نمبر 05811-922704پر رابطہ کرکے میگزین اور رسالے پہنچائے جاسکتے ہیں۔ ہمیں یقین محکم ہے کہ زمہ داری اور عزم کے ساتھ ہم کورونا کی وبا ء کو بھی جلد شکست دیں گے۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو! آمین۔