سیاست

6 ماہ تک بچے کو جنسی زیادتی کا شکار بنانے کا واقعہ ناقابل برداشت ہے، مجرموں کو کڑی سزا دی جائے، نیک پروین رہنما پی ٹی آئی

گلگت(نامہ نگار)تحریک انصاف گلگت بلتستان کی سینئر رہنماء نیک پروین نے کہا ہے کہ سکردو میں بچے سے 6 ماہ تک زیادتی کاشکار بنانے کا واقعہ انتہائی قابل مذمت اور ناقابل برداشت واقعہ ہے، ایسے واقعات کے روک تھام کیلئے حکومت اور ریاستی ادارے ملزمان کو کڑی سے کڑی سزا دلوانے میں اپنا کردار ادا کرے۔انہوں نے اتوار کے روز میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان جیسے پرامن خطہ میں ایسے واقعات ہونا بہت سے سوالات کو جنم دیتے ہیں، اس سے قبل بھی اس قسم کی واقعات رونماء ہونے پر سابقہ حکومتوں نے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا جس کی وجہ سے اسی طرح کے گھناونے حرکات میں ملوث افراد کو حوصلہ ملا جس کی وجہ سے گلگت بلتستان میں ایسے وقعات آئے روز رونماء ہورہے ہیں
 
۔نیک پروین نے کہا کہ ایسے واقعات کو متاثرہ غریب خاندان کے غربت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے جرگوں اور مذہبی قوتوں کے ذریعے اپس میں صلہ صفائی کی کوشش اور بعد ازاں صلہ بھی کروائی جاتی ہے جس کہ وجہ سے بھی مجرموں کو حوصلہ ملتا ہے اور مجرمان عبرت کا نشان نہیں بننے کی وجہ سے دیگر اسی زہنیت کے لوگ بھی ایسے کام سرانجام دیتے ہیں اور پورے معاشرے میں یہ ناسور پھیل جاتا ہے۔انہوں نے بچوں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیموں سمیت دیگر انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیموں سے پرزور اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوری طورپر اس متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑے ہوتے ہوئے اس کیس کو اور مجرموں کو سزا دلوانے کیلئے متاثرہ خاندان کا سپورٹ کریں۔انہوں نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کے گلگت بلتستان کے دورے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دیامر ڈیم کا باقائدہ فزکل ورک کے شروعات کا کریڈٹ وزیراعظم عمران خان کو چلا جاتا ہے انہوں نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کا بھر پور استعمال کرتے ہوئے اور گلگت بلتستان کے عوام کو جھوٹ اور دیگر رہنماوں کی طرح فریب سے کام لینے کے بجائے حقیقی معنوں میں کام کردیکھایا ہے۔ دیامر ڈیم بننے کے بعد نہ صرف اس خطہ میں بجلی وافر مقدار میں میسر ہوگی بلکہ ڈیم کے 16ہزار ملازمتوں کے ساتھ ساتھ اس سی پیک روٹ والی خطہ میں مزید صنعتیں لگناکے راستہ کھل جائیں گے اور دنیا بھر سے بڑے بڑے صنعت کار اس خطہ میں سرمایہ لگائیں گے اور اس سے یہاں کے لوگوں بالخصوص نوجوان نسل کیلئے راہیں کھلیں گی۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button