پیر کرم علیشاہ کی وفات پر چترال بھی افسردہ ہے، امیر افضل خان صدر اسماعیلی ریجنل کونسل چترال بالا
چترال ( بونی ) بالائی چترال کی نامور سخصیت سابق صدر اسماعیلی ریجنل کونسل اپر چترال امیر افصل خان نے سابق گورنر پیر کرم علی شاہ کی وفات پرگہرے غم کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے پیر ( مرحوم ) کی رحلت کو گلگت بلتسان اور چترال کے لیے ایک بڑا سانحہ قرار دیتے ہوئے پسماندہہ گان کے ساتھ اپنی دلی ہمدری کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ پیر صاحب ( مرحوم ) گو کہ گلگت بلتسان میں آبا د تھے لیکن اُن کے آباو اجداد نے اپر چترال کو اپنا مسکن بنایا تھا ۔ لہذا ( مرحوم ) چترال کے فرزند تھے ۔ پیر ( مرحوم ) کی چترال کےلیے خدمات قابل تحسین ہیں ۔ پیر ( مرحوم ) اپنے دور اقتدار سے پہلے بھی چترال کو اپنا گھر سمجھتے تھے اور اقتدار میں آنے کے بعد بھی ہر لیٹ فارم میں چترال کا نام لیتے رہے ۔ آج پیر ( مرحوم) کی وفات کی خبر سن کر پوری قوم سوگوار ہے ۔ ہماری دعا ہے کہ رب کائینات پیر ( مرحوم ) کو جنت فردوس میں جگہ عطا فرمائے ۔
بالائی چترال کے علاقے بونی سے تعلق رکھنے والے دیگر عمائدین، بشمول سابق زراعت افسر شمسیار خان، پولو کے مشہور کھلاڑی غلام قارد خان اور صوبیدار سید نور الدین نے اپنی اور ٹک لشٹ بونی کے عمائدین کی جانب سے سابق گورنر پیر( مرحوم ) کی رحلت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے اپنے ایک مشترکہ تعزیتی پیغام میں پیر کی خدمات کو سراہتے ہوئے چترال کے ساتھ اُن کی دلی ہمدردی کو سنہرے الفاظ میں خراج پیش کیا ہے ۔۔انہوں نے کہا ہے کہ پیر ( مرحوم ) سیاسی ، سماجی اور دینی اعتبار سے ایک نابغہ روزگار شخص تھے ۔ اُن کی رحلت سے جو خلا پیدا ہوا ہے اُس خلا کا پر ہونا ناممکن ہے ۔ ایسی شخصیات صدیوں میں ایک پیدا ہوتی ہیں ۔