سیاست کسی کی میراث، وراثت یا جاگیر نہیں ہے۔ ثمر عباس قذافی
گلگت: پاکستان عوامی لیگ کے نامزد امیدوار برائے گلگت بلتستان اسمبلی حلقہ 3 گلگت ثمر عباس قذافی نے کہا ہے کہ سیاست کسی کی میراث، وراثت یا جاگیر نہیں ہے۔ سیاست ہماری زندگی کا اہم شعبہ ہے جسے ہمارے معاشرے میں نظر انداز کیا گیا ہے۔ میرا الیکشن میں حصہ لینے کا مقصد عوام کو سیاسی شعور دینا ہے۔ ہمارے علاقے میں سیاست میں آنا گناہ سمجا جاتا ہے اور لوگ سیاست کو گالی سمجتھے ہیں۔ حالانکہ سیاست ایک مقدس شعبہ ہے اورعوام کی خدمت کا بہترین زریعہ ہے۔ جمہوریت کا حسن یہ ہے کہ نئے اورپڑھے لکھے قابل افراد سیاست کے شعبے میں آئیں۔ اور معاشرے کو پڑھے لکھے افراد کی اشد ضرورت ہے۔ بدقسمتی سے ہمارے معاشرے میں پڑھے لکھے افراد اس طرف نہیں آتے ہیں۔ انہوں نے کہا گلگت بلتستان کے اندر جس طرح پڑھے لکھے نوجوان کسی سرکاری محکمے میں ایک چھوٹی سی نوکری کے پوسٹ کیلئے ہزاروں لوگ درخواستیں دیتے ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے ہمارے گلگت بلتستان میں سیاست کی پوسٹ کیلئے جو کہ انتہائی اہم ہے۔ جہاں پر ہمارے مستقبل کے فیصلے ہوتے ہیں۔ قانون سازی اور پالیسی بنائی جاتی ہے۔اس شعبے میں حصہ نہیں لیتے ہیں۔جس کی وجہ سے سیاست میں مخصوص لوگوں نے قبضہ کیا ہے اور اپنی اجارہ داری قائم کیا یے۔ ایسی صورتحال میں نئے افراد سیاست میں آنے سے کتراتے ہیں۔جو کہ بلکل غلط ہے۔ میں عوام کو یہ سوچ اور شعور دینے کیلئے آیا ہوں کہ معاشرے کا ایک عام فرد بھی جو اچھی سوچ ، ویژن اور منشور رکھتا ہو وہ الیکشن میں حصہ لے سکتا ہے۔ زیادہ تعداد میں قابل اور اچھے لوگوں کی سیاست میں آنے سے عوام کو اچھی قیادت کے انتخاب میں آسانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ انسان کی زندگی کا مقصد انسانیت کی خدمت اور ایک دوسروں کو فائدہ پہنچانا ہے۔ ہمیں تمام تعصوبات سے بالاتر ہو کر میرٹ اور قابل قیادت کو ووٹ دینا چاہیے۔ عوام اپنا ووٹ میرٹ پر دیں تاکہ تبدیلی کا آغاز عوام سے ہی شروع ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ انشاللہ اس دفعہ عوام ہمارے اوپر اعتماد کر کے ہمیں موقع فراہم کرے گی تو ہم علاقے کی تقدیر بدل دیں گے۔