گرم چشمہ چترال میںسرکاری محکمے آمنے سامنے، فشریز ڈیپارٹمنٹ نے نادرا کے دفتر کو تالا لگا کر شرمناک تاریخرقم کر دی
گرم چشمہ (نمائندہ)چترال کی تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا کیس ہے جہاں ایک سرکاری ادارے نے دوسرے ادارے کے دفتر کو تالا لگادیا۔ ذرائع کے مطابق گرم چشمہ میں موجود نادرا آفس اب تک فشریز ڈیپارٹمنٹ کی بلڈنگ میں گزشتہ کئی سالوں سے خدمات انجام دے رہا تھا۔ سابق ایم این اے کے دور میں گرم چشمہ میں بادرا کا دفتر کھولنے کے سلسلے میں ایک معاہدہ ہوا تھا جس کی رو سے نادرا کا مطلوبہ ٹارگٹ پورا ہونے تک علاقے کے عوام نادرا کو دفتر مہیا کریں گے۔ اور مطلوبہ ٹارگٹ 22 ٹوکن تھا۔ عوام گرم چشمہ گزشتہ چار سال سے دفتر کا کرایہ بھی ادا کررہے ہیں اور مطلوبہ ٹارگٹ اوسطا 28 ہوگیا ہے۔ مگر نادرا اب بھی دفتر کا کرایہ ادا کرنے کو تیار نہیں۔ ساتھ میں عوام پردباؤ ڈالا جارہا ہے کہ دفتر کے لئے مکان فراہم کریں۔ علاقے کے عمائدین نے ہمارے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ہم گزشتہ ایک ماہ سے نادرا کے ساتھ ساتھ تمام متعلقہ اداروں اور افراد سے رابطے میں ہیں کہ اس سلسلے میں کردار ادا کریں مگر کوئی بھی ذمہ دار شخص ٹس سے مس ہونے کو تیار نہیں ہے۔اور اب حالت یہ ہوگئی ہے کہ فشریز ڈیپارٹمنٹ نے یہ کہہ کر کہ ان کے پاس اسٹاف زیادہ ہوگئے ہیں اس لئے ان کا دفتر خالی کیا جائے اور نئے آنے والے بندوں کو رہائش کے لئے دیا جائے۔ اس سلسلے میں دونوں اداروں کا کردار عوام کو اکسانے کے اور احتجاج پر مجبور کرنے کے لئے کافی ہے۔ حالانکہ فشریز کے پاس موغ میں اس سے بہتر بلڈنگ گزشتہ آٹھ سالوں سے موجود ہے۔ موغ والے بلڈنگ میں لوگ مویشی پال رہے ہیں اس کا کوئی پرسان حال نہیں ہے مگر گرم چشمہ والے حکومت کے ایک اور ذمہ دار ادارے کے استعمال میں موجود دفتر کو تالا لگایا جارہا ہے۔ یہ علاقے کے عوام کے ساتھ کھلم کھلا مذاق ہے۔ اس کے نتائج بھی اتنے ہی تکلیف دہ ہوں گے۔ اس سلسلے میں علاقے کی سیاسی لیڈرشپ کی خاموشی بھی بہت ہی پر اسرار ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ علاقے میں موجود لیڈرشپ کو اس سے کوئی سروکار نہیں کہ نادرا آفس کا گرم چشمہ وائنڈاپ ہوجائے اور علاقے کے عوام کو دہلیز پر میسر سہولت ہمیشہ ہمیشہ کے لئے چھین جائے۔