مثبت سوچ …. کامیابی کی ضمانت
آمنہ نگار
بونی اپر چترال
سوچ کا مطلب فکر، خیال اور توجہ ہے ( فیروزالغات، ۲۰۰۰)۔سوچ کی اقسام میں مثبت اورمنفی سوچ شامل ہیں۔ مثبت سوچ صحت مند اور کامیاب زندگی کے راستے دکھاتا ہے اور فرد کی شخصیت کو نکھارنے اور سنوارنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے ۔مثبت سوچ سے انسان کے اندر مثبت شعائیں پیدا ہوتی ہیں اور یہ انسان کو آگے بڑھنےکے لیے اکساتی ہیں ۔اس کے بر عکس منفی سوچ والے لوگ اچھے کام، بات، سوچ یا نظریے میں بھی صرف ان چیزوں کا نشاندہی کرتے ہیں جس کا رجحان نفی کی طرف ہو ۔
یہ بات عام مشاہدے میں ہے کہ آج کے دور میں لوگوں میں منفی سوچ کا رجحان زیادہ ہے اور اس کے پیدا ہونے کے وجوہات میں اپنے آپ پر بھروسہ نہ کرنا، ذہنی پریشانی کا شکار ہونا، عدم تحفظ کا احساس ، ضرورت سے زیادہ تنقید ، ذاتی صدمہ ، بے جا پابندیاں اورغیر مستحکم مالی حالات شامل ہیں ۔ ان کے علاوہ سو شل میڈیا کا جنون مستقل کھانے والی دوائیوں کے ضمنی اثرات اور جسمانی ، جنسی یا جذباتی طور پر بد سلوکی بھی شامل ہیں۔ مزید بر آں، زندگی میں اہمیت رکھنے والے لوگوں کے ساتھ اختلافات اور پرورش کرنے والوں کی رویوں میں منفیت کی زیادتی بھی منفی سوچ پیدا کرنے کا سبب بنتی ہیں۔
نو جوان نسلوں میں منفی سوچ ان کے پرورش کرنے والے لوگوں اور ان کے ماحول کی مر ہونِ منت ہے ۔ والدین اور اساتذہ کااپنی زمہ داری نبھاتے وقت کی کو تاہیاں بچوں کی شخصیت میں منفیت کے پہلو کو اجا گر کرتے ہیں ۔ لہذا بچوں کے اندر مثبت سوچ پیدا کرنے کے لیے والدین اور اساتذہ کو اپنی زمہ داریوں کا احساس ہو نا ضروری ہے اور ان کو بچوں کی تربیت کے وقت درج ذیل باتوں کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔
بچوں کا دوسروں کے ساتھ موازنہ بالکل نہ کریں کیونکہ ہر بچہ اپنے اندر منفرد خصو صیات رکھتا ہے۔ کو شش کریں کہ ان کے اندر کی خصو صیات کی پہچان کرکے ان کی مدد سےہی ان کی تربیت کریں۔
بچوں کی ناکامی پر ان کو حوصلہ ہارنے نہ دیں بلکہ ان کے ساتھ مل کر کوئی ایسی منصوبہ بندی کریں کہ وہ ہمت ہارنے کے بجائے دوبارہ محنت کرنے کو ترجیح دیں۔
بچوں کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ اپنی ظاہری شخصیت کو نکھاریں خوش لباسی ، بالوں کو خوبصورتی سے سنوارنا اور صفائی ستھرائی کا خیال رکھنا ان کی شخصیت کو خوبصورت بنانے کا ساتھ ساتھ انھیں پر اعتماد بھی بنا دیتی ہیں ۔
بچوں کواشتعال انگیز ما حول سے دور رکھنے کی کوشش کریں ۔ ایسے لوگوں سے مناسب فاصلہ رکھیں جو ہر وقت حالات اور قسمت سے شکوہ کناں رہتے ہیں اور اپنا وقت، توانائی اور صلاحیتیں ضائع کرکے محرومیوں اور ناکامیوں کا تعویذ گلے میں لٹکائے پھرتے ہیں ۔
بچوں کے سامنے مثبت ذخیرہ الفاظ کا استعمال اور گفتگوکرنے کا سلیقہ ان کو الفاظ کے چناوٗ اور سلیقہ مندی سے گفتگو کرنے کا ہنر سیکھائے گا۔ منفی الفاظ اور جملے صورتحال اور سنگین حالات کو مزیدکشیدہ کردیتے ہیں جبکہ خوبصورت الفاظ اور مثبت لہجہ پریشان ہونے سے بچاتے ہیں اور امید کی کرن پیدا کرتے ہیں۔لہذا بچوں کے سامنے ہمیشہ مثبت الفاظ اور جملے استعمال کرنا ضروری ہے۔
بچوں کو اپنے جذبات کے اظہار کا مو قع دینا ضروری ہے۔کیونکہ جذبات کے اظہار سے ان کے دل کا بوجھ ہلکا ہو گا اور وہ منفی سوچ سے بچ جائیں گے۔لیکن کسی پر بے جا تنقید کرنےکی حوصلہ افزائی نہ کریں ۔
بچوں کے سامنے ہمیشہ پر امیدی کا مظاہرہ کرنا اور ان کو بھی پر امید رہنے کی حو صلہ افزائی کرنا اور ساتھ ساتھ حقیقت پسندانہ ہونے کی تلقین کرنا بھی ضروری ہے ۔
مختصراً یہ کہا جا سکتا ہے کہ انسانی زندگی میں سوچ کو مرکزی حیثیت حاصل ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ اگر ہم نے اپنی سوچ کو بدلنے کا فن سیکھ لیا تو گویا ہم نے زندگی بدلنے کا ہنر سیکھ لیا ۔ ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ مثبت سوچ کامیابی کی ضمانت ہوتی ہے۔ ہم جیسا سوچتے ہیں، ہماری شخصیت بھی ویسی ہی ہوجاتی ہے۔ اگر ہم اپنے آپ کو پراعتماد، کامیاب، ذہین اور پرکشش تصور کریں گے تو ہماری شخصیت میں یہی خصوصیات شامل ہونا شروع ہوجائیں گی۔ لہذا ہم اپنی بچوں میں مثبت سوچ پیدا کرکے ان کو بہترین مستقبل کے ضامن بنا سکتے ہیں۔