خبریںچترال

چترال کے علاقہ آرکاری میں گلیشیائی جھیل کے ٹوٹنے سے سیلاب  نے تباہی مچادی

چترال (گل حماد فاروقی)  چترال کے علاقے آرکاری میں برفانی توہ پھٹنے سے  ربط گول نالہ میں سیلاب آیا۔ تفصیلات کے مطابق  وادی آرکاری کے پہاڑوں پر پڑی ہوئی سینکڑوں سال پرانے گلشییر یعنی برفانی تودے گلوف پھٹنے سے   ربط گول نالہ میں سیلاب نے تباہی مچادی۔

Glacial Lake Outburst Flood  (GLOF) کی وجہ سے اس وادی میں سیلاب کی وجہ سے آرکاری کا سڑک بھی بند ہوا تھا تاہم مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت اس سڑک پر ٹریفک بحال کردیا۔

 آرکاری میں  نالہ میں سیلاب کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے تاہم  سیلاب کی وجہ سے ایک شحص کی ذرعی زمین کو نقصان پہنچا۔  سیلاب کی وجہ سے سڑک تھوڑی دیر کیلئے بند ہوا تھا تاہم علاقے کے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت سڑک بحال کردیا۔ سیلاب کی وجہ سے علاقے کے لوگوں میں خوف و ہراس  پھیلی گئی کیونکہ چند سال قبل گولین وادی میں بھی اسی طرح برفانی تودہ پھٹنے سے سیلاب نے تباہی مچائی تھی جس سے بجلی گھر، سڑک، دکانیں، پانی کی پائپ لائن اور ذرعی زمیں بڑے پیمانے پر تباہ ہوئے تھے۔

 وادی آرکاری سے تعلق رکھنے والے معروف سماجی کارکن امیر الدین  جو اس واقعے کے عینی شاہد بھی ہے انہوں نے ہمارے نمائندے کو ٹیلیفون پر بتایا کہ اس علاقے میں بھاری مشنری کا پہنچنا  نہایت مشکل ہے کیونکہ سڑک نہایت حراب ہے اس سڑک پر محکمہ سی اینڈ ڈبلیو یعنی کمیونیکیشن اینڈ ورکس نے کاغذوں میں پچاس لاکھ روپے خرچ تو کئے ہیں مگر سڑک  میں اس رقم کے بدلے اتنا کام نہیں ہوا ہے۔  انہوں نے بتایا کہ  علاقے کے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت سڑک کو بحال کرنے میں مصروف ہیں.   امیرالدین اور اس  علاقے کے لوگوں  نے  بعض نجی ٹی وی چینل پر پل ٹوٹنے کی سختی سے تردید کردی

 علاقے  کے عوام نے میڈیا سے بھی اپیل کی ہے کہ غلط خبریں  چلا کر عوام میں  خوف و ہراس اور پریشانی پیدا نہ کرے کیونکہ اس علاقے کے لوگ زیادہ تر پردیس میں ہیں اور محنت مزدوری کے عرض سے باہر ہیں ایسی غلط خبریں دیکھ کر وہ پردیس میں پریشان ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیرون ممالک میں مزدوری کرنے والے لوگ جب ایسی من گھڑت خبریں دیکھتے ہیں تو ان کی پریشانی میں اضافہ ہوتا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سیلاب کی شدت کم ہوچکا ہے تاہم لوگ اب بھی پریشانی کے عالم میں ہیں اور ہوسکتا ہے کہ اگرصورت حال یہ رہی تو یہ لوگ محفوظ مقامات کو نقل مکانی بھی کرے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button