کالمز

غیر سرکاری اداروں میں کام کرنے کے بنیادی عوامل اصول

پاکستان جیسے کرپٹ، اقربا پروری، ذہنی طور پر زوال پذیر اور غیر سنجیدہ معاشرے میں غیر سرکاری اداروں میں کام کرنا، اور اپنے پیشہ ورانہ زندگی کو مستقل بنیادوں پر جاری رکھنا ا تنا آسان نہیں، بلکہ اس کے لیے محنت اور مہارت کے ساتھ ساتھ بہت سے جتن کرنے بھی پڑتے ہیں۔ چونکہ غیر سرکاری ادارے زیادہ تربین الاقوامی اداروں کی مالی معاونت سے چلتے ہیں، لہٰذا ان اداروں کا بنیادی ڈھانچہ غیر مستقل اور نوکری کی ساخت قلیل مدتی بنیادوں پر رکھی جاتی ہے، کام مکمل ہوتے ہی ملازمین کو نوکری سے فارغ کردیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان اداروں میں کام کرنے والے پیشہ ور طبقہ عموماً ایک ادارے سے دوسرے ادارے، ایک شہر سے دوسرے شہر اور ایک ملک سے دوسرے ملک نقل مکانی کرتے رہتے ہیں، جس کی وجہ سے نا صرف پیشہ ور طبقہ خود ، بلکہ ان کے گھر والے یعنی بیوی بچوں کو بھی ذہنی اذیت سے گزرنا پڑتا ہے، یہ الگ بات ہے کہ کبھی کبھار یہ عمل ترقی کا باعث بھی بن سکتا ہے۔

بنیادی اسکلز یعنی بنیادی مہارت سے متعلق ایک تفصیلی مضمون پہلےلکھ چکا ہوں، آج کے اس کالم میں ان بنیادی عوامل کا تزکرہ اور ان کا احاطہ کرنے کی کوشش کروں گا، جو میں نے اپنے ذاتی تجربات اور بین العقوامی سطح پر کام کرنے والے لوگوں کے تجربات کی روشنی میں ترتیب دی ہے۔ ان عوامل کو سمجھنا میں اتنا ضروری سمجھتا ہوں کہ ان پر عمل کیے بغیر کامیابی حاصل کرنا تو درکنار، بلکہ ان کے بغیر اپنے وجود کو برقرار رکھنا بھی تقریباً نا ممکن ہے۔ میرا خیال ہے کہ نیے آنے والے پیشہ ور طبقے کے لیے یہ مضمون مشعل راہ ثابت ہو گی۔ قارین کے لیےذیل میں ان عوامل کا مختصر جایزہ پیش ہے۔

1۔ لچک Flexibility

عموماً دیکھا گیا ہے کہ درس و تدریس کے عللاوہ دیگر غیر سرکاری محکموں میں کام یا ذمہ داریاں ایک جیسی نہیں رہتی، بلکہ وقت اور حالات کے حساب سے بدلتے رہتے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ ان اداروں کے مقاصد اور اہداف بھی بدلتے رہتے ہیں، جس کی وجہ سے نظام اور ادارے کی پالیسیوں میں بھی اچانک تبدیلیاں آتی رہتی ہیں، اور ساتھ ساتھ سربراہان بھی وقت کے ساتھ تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ ان تبدیلیوں کا براہ راست اثر کام کرنے والوں پر پڑتا ہے۔ لہذا بہت ضروری ہے کہ شخصیت میں لچک ہو ، تاکہ ذہنی طور پر ان تبدیلیوں کے ساتھ اپنے آپ کو ڈھالنے میں آسانی ہو۔

2 ۔ رویہ Attitude and behavior

شخصیت کے اعتبار سے ہر شخص کے عادات و اطوار مختلف ہوتے ہیں۔ کویی نرم مزاج، کویی غوصیلا، کویی ضدی، تو کویی مغرور، کویی لالچی، تو کویی سخی، کویی حاسد تو کویی بے وجہ بغض اور کینہ رکھنے والا، کویی خاموش طبع تو کویی زیادہ بولنے والا۔۔۔

پیشہ ورانہ زندگی کے ساتھ ساتھ ذاتی زندگی کے کامیابی میں بھی رویے کا سب سے بڑا ہاتھ ہوتا ہے۔ بات کرتے ہویے لہجے بھی بات کو کہاں سے کہاں لے جاتی ہیں۔ چاہیں آپ جس شخصیت کے بھی مالک ہوں، پیشہ ورانہ زندگی میں اپنے مزاج اور رویے کو متوازن رکھیں اور حالات کے حساب سے سمجھ بھوج کر بات کریں۔

ہو سکتا ہے کہ آپ کے بوس، مالک یا آپ کے سپروایزر کا رویہ بلا وجہ آپ کے ساتھ ٹھیک نا ہو، لیکن اس وجہ سے ضروری نہیں ہے کہ آپ کا رویہ بھی ان کے ساتھ برا ہو، کویی بھی ان سے لڑ کر ان سے جیت نہیں سکتا، ان کی بات ہر صورت ماننی پڑتی ہے، اور ان کا مان ہر صورت رکھنا پڑتا ہے، چاہے ان کا رویہ کیسا ہی کیوں نا ہو۔ کیونکہ پیشہ ورانہ زندگی کے اکثر فیصلے انہی کے ہاتھ میں ہوتے ہیں۔ مختصراً پیشہ ورانہ زندگی میں اپنا رویہ، اپنا مزاج اور اپنے لہجے متوازن اور مثبت رکھیں، اور غیر ضروری بحث سے اجتناب کرے، غلطی کی صورت میں معافی مانگے یا اسے درست کر دیں۔ ہمیشہ صبر، برداشت اور سنجیدگی سے کام لیں، اگر آپ ایسا ہمیشہ کریں گے تو قوی امکان ہے کہ وقت کے ساتھ ان کے رویے میں بھی بدلاو اییے اور آپ کے ساتھ بہتر برتاو کرنا شروع کر دیں۔

3۔ اپنانے کی صلاحیت Adoptability

ہر ادارے کا اپنا ایک کلچر یا ماحول ہوتا ہے، اور ساتھ ساتھ اس شہر یا اس ملک کا بھی اپنا ایک ماحول ہوتا ہے، جہاں آپ کام کرتے ہیں۔ بنیادی طور پر اس علاقے کی ثقافت یا مذہبی رجحانات بھی کام کرنے والوں پر براہ راست اثر انداز ہوتے ہیں۔ ان رجحانات کو سمجھنا بہت ضروری ہوتا ہے، تاکہ آپ کے ساتھ کام کرنے والے نہ صرف آپ کو سمجھ سکیں بلکہ آپ کے کام کو بھی سمجنے میں آسانی ہو۔

اپنانے کی صلاحیت سے مراد وہ عوامل بھی ہیں، جو ٹیکنالوجی جیسے جدیدیت یا کام کرنے کے نیے طریقوں سے متعلق بھی دیکھنے کو ملتے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ وہ لوگ جو آپ کے ساتھ کام کرتے ہیں، وہ بھی وقت کے ساتھ ساتھ تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ حتی کہ وہ شہر یا ملک جہاں آپ کام کرتے ہیں، وہاں کا موسم، وہاں کا قانون، اور ٹریفک کے نظام کا بھی آپ کے کام کے ساتھ گہرا تعلق ہوتا ہے۔لہذا بہت ضروری ہیکہ ان عوامل کے سمجنھے اور ان سے نبرد آزما ہونے کے لیے ہمہ وقت تیار رہیں، اور اپنے اسکلز کو وقت کے ساتھ ساتھ بڑھاییں تاکہ ان کا مقابلہ کر سکیں۔

4۔ ہم آہنگی Coordination

جس طرح ہم اپنے خاندان یا اپنے ہم ساییوں کے ساتھ ہم آہنگ اور میل جول رکھتے ہیں، بلکل اسی طرح اداروے کے دوسرے شعبے اور ان شعبوں میں کام کرنے والوں کے ساتھ ہم آہنگ رہنا بھی بہت ضروری ہوتا ہے۔ چونکہ ہر شعبے اور ہر بندے کے اپنے اغراض و مقاصد اور ذمہ داریاں ہوتی ہیں، ان کے احداف کو سمجھنا اور کام کرنے والوں کے مزاج کو سمجھنا بھی اہم ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ کویی کام اکیلے ممکن نہیں، بہت سارے کام بہت سارے لوگوں کے ساتھ مل کر انجام دینا ہوتا ہے۔ صحیح اور بروقت کام کرنے کے لیے ایک دوسرے سے ہم آہنگی اور تعلق بہت ضروری ہے۔ آپ کسی کا ساتھ دینگے، تو وقت آنے پر وہ آپ کا ساتھ دےگا۔

5۔ ہمیشہ ساتھ دینے والا Team player

جیسا کہ ہم نے دیکھا کہ بہت سے کام ایسے ہوتے ہیں، جو عموماً کام کرنے والے ساتھیوں کے ساتھ مل کر انجام دینا ہوتا ہے، اس لیے بہت ضروری ہیکہ کام کی بروقت انجام دہی اور بہتر نتایج کے لیے مشترکہ حکمت عملی کے تحت اپنے ساتھ کام کرنے والوں کا ساتھ دیں۔ انہیں احساس دلایے کہ اس کام کے کرنے میں آپ اکیلے نہیں، بلکہ میں ہمیشہ آپ کے ساتھ ہوں۔ اس کے علاوہ ساتھ کام کرنے والوں کی غیر موجودگی یعنی کسی بیماری یا چھٹی کی صورت میں بھی بہت ضروری ہوتا ہے، کہ آپ اپنے ساتھیوں کی کمی کو پورا کرتے رہیں، تاکہ کسی کا کام یا کویی کام باقی رہ نہ جایے، اور خواہ مخواہ تعطل اور پریشانیوں سے بچ سکیں۔

6۔ وقت کا پابند Punctuality

وقت کی پابندی نا صرف پیشہ دورانہ زندگی میں، بلکہ انفرادی زندگی میں بھی بہت اہم ہے۔ چونکہ ہر ادارے کے اپنے مخصوص اوقات کار ہوتے ہیں، اس کے علاوہ ہر وہ کام جو ہم اپنے پیشہ ورانہ زندگی میں انجام دیتے ہیں، اس کام کا بھی ایک وقت مقرر ہوتا ہے، جسے ڈیڈ لاین کہا جاتا ہے۔ اہداف کو حاصل کرنے اور بروقت نتایج کے لیے ان ڈیڈ لاینز کے حساب سے چلنا انتہایی اہم ہوتا ہے۔ اکثر کام ڈیڈ لاین کے بعد قابل عمل نہیں ہوتے، یعنی اگر آپ کویی کام ڈیڈ لاین کے بعد انجام دیتے ہیں، اس کی کویی اہمیت نہیں ہوتی، اور آپ کی دن رات کی محنت ضایع ہو جاتی ہے۔ وقت کی پابندی سے ناصرف آپ اپنے اہداف اور مقاصد کو حاصل کر سکتے ہیں، بلکہ وقت کی پابندی آپ کو ذہنی طور پر بھی سکون میں رکھے گا۔ آپ کے ساتھی ورکر آپ سے ہمیشہ خوش رہیں گے، اور کسی کو کسی قسم کی شکایت کا موقع بھی نہیں ملے گا۔

7۔ سچایی، دیانتدار اور ایماندار Honesty

پیسوں کے لین دین سے لے کر اپنے کام اور ساتھ کام کرنے والوں کے ساتھ ہمیشہ سچایی، دیانتداری اور ایمانداری سے پیش آنا ایک اعلی پیشہ ور فرد کی سب سے بڑی خوبی ہوتی ہے۔ سچایی اور ایمانداری سے اپنے کام کو انجام دینا نا صرف آپ کو کسی بڑے نقصان سے بچا سکتا ہے، بلکہ آپ کی پیشہ ورانہ ترقی کا تعین بھی اسی خوبی کو لے کر کیا جاتا ہے۔ کویی بھی ادارہ اپنے سچے اور ایماندار آفیسر کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑتی۔

8۔ احساس ذمہ داری، ملکیت اور حساسSense of responsibility, ownership and mindfulness

پیشہ ورانہ زندگی میں احساس یا ملکیت سے مراد، اپنے کام کو سمجھنا اور اسے مکمل طور پر اپنانا یعنی یہ سمجھنا کہ یہ میری ہی ذمہ داری ہے، اور اس کام کو میں نے ہی سر انجام دینا ہے، یہ کسی اور کا کام یا ذمہ داری نہیں ہے کہ وہ یہ کام کرے۔ اسی طرح کام کریں گے تو نا صرف اس مخصوص کام کے کرنے کا فایدہ آپ کو ملے گا، بلکہ خواہ مخواہ تعطل سے بھی نجات ملے گی۔

9۔ بولنے یا اظہار کرنے کی صلاحیت Presentation skills

یہ ایک ایسی صلاحیت ہے، جس کے بنا سب کچھ آدھورا سا رہ جاتا ہے۔ بہت سے قابل ترین پیشہ ور صرف اس لیے دوسروں سے پیچھے رہ جاتے ہیں، کیونکہ وہ جو کام کرتے ہیں، اسے اظہار نہیں کر پاتے یا اس کا اظہار کرنا ضروری نہیں سمجھتے۔ اس کی بہت سی وجوہات ہو سکتی ہے، مثلاً جھجھک، ہچکچاہٹ،معلومات کی کمی، زبان پر عبور حاصل نہ ہونا، ڈر، تربیت وغیرہ وغیرہ۔ لیکن میرے خیال میں اس کی سب سے بڑی وجہ ہمارا تعلیمی نظام ہے، جہاں اظہار رایے کی اتنی آزادی نہیں ہوتی، اور اس کی حوصلہ افزایی بھی نہیں کی جاتی یا اہمیت نہیں دی جاتی۔ یہی وجہ ہے کہ ہم اظہار رایے یا اپنے کام کو پیش کرنے میں پیچے رہ جاتے ہیں۔

10۔ چیزوں کے بارے میں کھل کر اظہار کیجیے۔ Open and clear communication/discussion

اکثر پیشہ ورانہ زندگی میں بہت قسم کے غلط فہمیاں جنم لیتی ہیں، یا ساتھ کام کرنے والے آپ کے بارے میں کسی قسم کا بھی کویی غلط رایے اپنا لیتے ہیں۔ ایسا صرف اس لیے ہوتا ہے کہ ہم چیزوں کے بارے میں یا مسئلوں کے بارے میں کھل کر نہیں بولتے ، یا اس کا اظہار نہیں کرتے، یا کچھ چیزوں کو ظاہر کرنا ضروری نہیں سمجھتے، یا کچھ چیزوں کو ہم بہت آسان سمجھتے یا بہت کم اہمیت دیتے ہیں۔ مثلاً آفس کے اوقات میں ذاتی کسی کام سے تھوڑے وقت کے لیے کہی جانا ہو، یا کسی سے ملنا ہو، تو ہم ضروری نہیں سمجھتے کہ اپنے ساتھ کام کرنے والوں کو بتا کر جاییں کہ میں فلاں جگہ جا رہا ہوں، اور مجھے کچھ وقت لگے گا، واپس آنے میں۔ ہم جتنا اپنے ساتھ کام کرنے والوں کو باخبر رکھیں گے، اتنا ہی کم غلط فہمیاں پیدا ہونگی۔

چھوٹا ہو یا کویی بڑا، سوا ئے اپنے ذاتی زندگی کے، باقی معاملات میں اپنے ساتھی ورکروں اور اپنے سپروا ئز ر کو اپنے بارے میں با خبر رکھیں۔

11۔ غیر ضروری اور وقت سے پہلے یقین دہانی کرنے سے پرہیز کیجیے۔ Avoid unrealistic commitments

بسا اوقات پیشہ ورانہ زندگی میں ایسے مواقع بھی آتے ہیں، جہاں وقت سے پہلے یا مستقبل کے حوالے سے کچھ یقین دہانی کرنی پڑتی ہے۔ عموماً ہم وقت سے پہلے باآسانی یہ کہہ دیتے ہیں، کہ ہاں فلاں کام میں کر دوں گا، اور آپ اس بارے میں بے فکر رہے۔ لیکن وقت آنے پر ہم کچھ مجبوریوں یا کسی اور مصلحت کا شکار ہوتے ہیں اور وہ کام انجام دینے سے قاصر رہتے ہیں۔ اس سے نا صرف ناامیدی بڑھتی ہے، بلکہ بروسہ بھی ختم ہو جاتا ہے، اور آیندہ بھی آپ پر اعتبار کم کیا جاتا ہے۔ لہذا بہت ضروری ہے کہ ہم یہ سیکھے کہ وقت سے پہلے غیر حقیقی یا غیر ضروری یقین دہانیوں سے اپنے آپ کو بچایے رکھیں اور وقت آنے پر ہی فیصلہ کر لیں کہ آیا وہ کام آپ کر پاییں گے یا نہیں۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ وہ کام آپ بر وقت نہیں کر پا ئیں گے تو کھل کر اظہار کریں اور کہہ دیجیے کہ برا ئے مہربانی اس کام کے لیے کسی اور کا انتخاب کریں۔

12۔ ریکارڈ رکھنا Record keeping

پیشہ ورانہ زندگی میں بہت سے مواد ، چاہے وہ کاغذی شکل میں ہوں یا ای میل یا کویی کمپیوٹر ڈاکیومنٹ کی شکل میں، انہیں ایک خاص طریقے سے اپنے پاس محفوظ رکھنا انتہایی ضروری ہوتا ہے۔ ان ریکارڈز کو ایسے ترتیب سے رکھیں کہ جلدی اور باآسانی وقت پر مل سکیں۔ یہ عمل نہ صرف کسی تنازعے کی صورت میں آپ کا دفاع کریں گے، بلکہ ضرورت پڑنے پر آپ انہیں دوبارہ استعمال بھی کر سکتے ہیں، اس سے نا صرف آپ کا وقت بچ جایے گا، بلکہ ذہنی کوفت سے بھی نجات مل جایے گی ۔

13۔ پیشہ ورانہ اور نجی زندگی میں توازن Work life balance

انسان کو رزق کمانے اور ایک خوشحال زندگی گزارنے کے لیے نا صرف کسی پیشے سے منسلک رہنا ضروری ہے، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ اپنی نجی زندگی، جس میں ماں باپ، بیوی بچے، دوست اور رشتہ دار، ان سب سے جوڑے رہنا بھی انتہایی ضروری ہے۔ کہتے ہیں کہ ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت کا ہاتھ ہوتا ہے، میرا خیال ہے، ہر کامیاب انسان کی ترقی میں اس کے پورے اہل و عیال، رشتہ داروں اور دوستوں کا ہاتھ ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پیشہ ورانہ زندگی کے ساتھ ایک متوازن اور خوشگوار نجی زندگی گزارنا بھی کامیابی اور ذہنی سکون کے لیے ضروری ہے۔ یہی رشتے ناطے کسی مصیبت میں آپ کی طاقت بن کر آپ کی مدد کریں گے، یا آپ کی مشکل آسان بنا ئیں گے۔ اللہ نے دن رات برابر اس لیے بنایا ہے تاکہ جتنا آپ کام کرے، اتنا ہی آرام بھی کرے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

متعلقہ

Back to top button