گلگت بلتستان: میٹرک 2024 کے ناقص نتائج پر 25 ہیڈ ماسٹرز اور پرنسپلز کے خلاف محکمانہ کارروائی

گانچھے (محمد علی عالم) – گلگت بلتستان حکومت نے میٹرک 2024 کے ناقص نتائج پر 25 ہیڈ ماسٹرز، پرنسپلز اور اساتذہ کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق، ناقص کارکردگی پر ان افسران کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے تھے، جن کے جوابات کا جائزہ لینے کے بعد چیف سیکرٹری نے مختلف سزائیں نافذ کرنے کا فیصلہ کیا۔
محکمہ تعلیم نے 12 افسران کو بڑی سزائیں دی ہیں، جن میں 6 کی گریڈ میں تنزلی، 5 کی جبری ریٹائرمنٹ، اور ایک افسر کی دو درجات تنزلی شامل ہے۔ سزا پانے والوں میں محمد نواز (BHS سدپارہ)، زمان علی زمین (BHS داسو، شگر)، قربان علی (BHS سکسا، گانچھے)، ظلفقار (GHS ہمزی گونڈ، خرمنگ)، سعدیہ بانو (GHS چٹورکھنڈ)، اسلام بیگ (BHS امیت، اشکومن)، غلام مرتضیٰ (BHS گونار، فارام چلاس)، امجد علی (BHS رحیم آباد، گلگت)، افضل بیگ (BHS مینیمرگ)، نیاز محمد (BHS ہندور)، محمد اسماعیل (BHS تولولنگ)، اور حسین (BHS تھوئی) شامل ہیں۔
مزید 13 افسران کو چھوٹی سزائیں دی گئی ہیں، جن میں انکریمنٹ کی معطلی، شوکاز نوٹس، اور سرزنش شامل ہیں۔ ان افسران میں رحمت خان (BHS اشکومن)، غلام مہدی (BMS کھرمنگ)، رمضان علی (BHS سکندرآباد)، سید مرزا (BHS اشکومن)، انور خان (BHS داتوچی)، دری منشور (GHS حیدرآباد، ہنزہ)، سید مظہر رضوی (GHSS نگر، ہوپر)، بیاض خان (BHS دہیمل، غذر)، مسرت شاہین (GHS پاکورا، غذر)، شیر ولی (BHS دماس، غذر)، محمد نذیر خان (BHS تھوئی)، اور مجید خان (BHS مناور) شامل ہیں۔
محکمہ تعلیم گلگت بلتستان نے واضح کیا ہے کہ یہ اقدامات تعلیمی معیار کو بہتر بنانے اور ناقص کارکردگی کے سدباب کے لیے کیے گئے ہیں، اور مستقبل میں مزید سخت اقدامات متوقع ہیں۔