پاکستان اور چین کے درمیان گلگت بلتستان میں معدنیات کی تلاش کے لیے اہم معاہدہ

اسلام آباد: پاکستان اور چین نے گلگت بلتستان کے پہاڑی علاقے میں قیمتی معدنیات، خصوصاً لیتھیئم کی تلاش کے لیے باہمی تعاون پر مبنی مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کر دیے ہیں۔ یہ معاہدہ پاکستان جیولوجیکل سروے (GSP) اور چین کے جیولوجیکل سروے کے درمیان طے پایا۔
معاہدے کے تحت دونوں ممالک مشترکہ فیلڈ سروے، جیو کیمیکل نمونہ جات کی جانچ، تکنیکی تربیت، اور ماہرین کے تبادلے جیسے اقدامات پر تعاون کریں گے، تاکہ پاکستان میں معدنیات کی تلاش اور استفادے کے عمل کو مؤثر اور جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے۔
معاہدے پر دستخط پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 کے دوران اسلام آباد میں ہوئے، جس میں گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ حاجی گلبر خان، اور بلوچستان، سندھ اور پنجاب کے وزرائے اعلیٰ نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے پاس معدنی وسائل کے بے پناہ ذخائر موجود ہیں جن کی مالیت کھربوں ڈالرز تک پہنچ سکتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان وسائل کا مؤثر استعمال نہ صرف قومی معیشت کو مستحکم بنا سکتا ہے بلکہ ملک کو بین الاقوامی مالیاتی اداروں، خصوصاً آئی ایم ایف، پر انحصار کم کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔
وزیر اعظم نے اپنے خطاب کے دوران ایک مربوط قومی پالیسی مرتب کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا، جس کے تحت معدنیات کو خام شکل میں برآمد کرنے کے بجائے مقامی سطح پر تیار شدہ مصنوعات میں تبدیل کر کے برآمد کیا جائے، تاکہ قومی آمدنی میں اضافہ ہو اور جدید ٹیکنالوجی ملک میں منتقل ہو۔