کالمز

ترقی کا سفر: بطور ایجوکیشن فیلو میرے تجربات

   تقریباً سات ماہ کا عرصہ گزر چکا ہے جب میں نے ایجوکیشن فیلو کے طور پر اپنے سفر کا آغاز کیا۔ یہ ایک شاندار اور یادگار تجربہ رہا ہے جو آغا خان یونیورسٹی (AKU) اور پروفیشنل ڈویلپمنٹ سینٹر نارتھ (PDCN) کی جانب سے شروع کیے گئے تعلیمی فیلوشپ پروگرام کا حصہ ہے۔ اس عرصے میں مجھے جو مواقع، سیکھنے کے لمحات، اور تربیت ملی ہے، انہوں نے نہ صرف میرے پیشہ ورانہ انداز کو بہتر بنایا بلکہ میری ذاتی سوچ اور مقصدیت کو بھی مضبوط کیا۔ ہمارے مروجہ اساتذہ منتخب کرنے کے طریقے کے برعکس ایجوکیشن فیلو پروگرام کے تحت لیے گئے اساتذہ کوانٹرویو اور ڈیمو کے مرحلے سے گزارا گیا جس کی شفافیت میں کوئی دو رائے ہو ہی نہیں سکتی۔ اساتذہ منتخب کرنے کے بعد ان کو باقاعدہ تربیت بھی دی گئی جو کہ انتہائی قابل تحسین قدم تھا ۔
بطور کالج ایجوکیشن فیلو جنوری میں مجھے چھ روزہ تربیتی نشست میں شرکت کرنے کا بھی موقع ملا، جو کہ تجربہ کار اور اعلیٰ تعلیم یافتہ تربیت دہندگان کی نگرانی میں منعقد ہوئی۔ یہ تربیت محض ایک ورکشاپ نہیں تھی بلکہ ایک ایسی چنگاری تھی جس نے میرےاندر موجود سیکھنے اور بدلاؤ لانے کی خواہش کو روشن کیا۔ ان دنوں میں ہمیں جدید تدریسی طریقوں، طلباء کو مرکز بنانا، خود احتسابی اور تدریسی قیادت جیسے اہم موضوعات پر گہری رہنمائی دی گئی۔
میرے لیے سب سے اہم سیکھ یہ تھی کہ طلبا کو سیکھنے کے مرکز میں رکھا جائے۔ میں نے یہ جانا کہ صرف نصاب مکمل کرنا کافی نہیں بلکہ سیکھنے کا ایک ایسا ماحول پیدا کرنا ضروری ہے جو بچوں کو متحرک کرے، ان میں دلچسپی پیدا کرے، اور ان کی انفرادی ضروریات کو مدنظر رکھے۔ گروپ ورک، متنوع تشخیص، موثر سوالات اور سیکھنے کے مختلف طریقوں کو اپنانے سے میرے کلاس روم کا ماحول یکسر بدل گیا۔
اس فیلوشپ نے مجھے خود احتسابی کرنے والا معلم بننے کا موقع بھی دیا۔ اب میں اپنی تدریس کو زیادہ گہرائی سے دیکھتی ہوں، یہ سوچتی ہوں کہ کیا چیز بہتر ہو رہی ہے اور کن پہلوؤں کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ ریفلیکشن لکھنا، ساتھی معلمین سے مشورہ کرنا اور ہمارے انتہائی قابل احترام فوکل پرسن سر نجف علی شرقی صاحب کی رہنمائی نے مجھے مزید سنجیدہ، شعور رکھنے والی اور با مقصد معلمہ بنایا ہے۔
کلاس روم سے باہر، اس فیلوشپ نے مجھے ایسے اساتذہ کے گروپ سے جوڑا جو تعلیم کی بہتری کے لیے پُرعزم ہیں، خاص طور پر ایسے علاقوں میں جہاں وسائل کی کمی ہے۔ باہمی سیکھنے، تعاون اور مقصدیت کا یہ احساس میرے لیے انتہائی حوصلہ افزا ہے۔
ایجوکیشن فیلوشپ پروگرام کو منفرد اور مؤثر بنانے میں آغا خان یونیورسٹی (AKU) اور PDCN کی جانب سے کیے گئے اضافی اقدامات کا کردار بہت اہم ہے۔ یہ ادارے محض تربیت فراہم کر کے پیچھے نہیں ہٹے، بلکہ انہوں نے ایک مربوط اور مسلسل رابطے پر مبنی نظام قائم کیا تاکہ فیلوز کو ہر قدم پر رہنمائی اور حوصلہ افزائی ملتی رہے۔
فیس بک اور واٹس ایپ گروپس کا قیام اس نظام کی ایک بہترین مثال ہے۔ ان پلیٹ فارمز کے ذریعے تمام فیلوز نہ صرف آپس میں جُڑے رہے بلکہ ٹرینرز اور ادارہ جاتی رہنماؤں سے بھی رابطے میں رہے۔ ان گروپس میں تعلیمی مواد، سرگرمیوں کی رپورٹس، مسائل کے حل کے لیے مشورے، اور ایک دوسرے کی کامیابیوں کو سراہنے کا کلچر پیدا ہوا۔ اس نے ایک پیشہ ورانہ سیکھنے والا کمیونٹی (Professional Learning Community) بنا دی، جہاں ہر فیلو تنہا نہیں بلکہ ایک مضبوط ٹیم کا حصہ محسوس کرتا ہے۔
اس کے علاوہ، جب فیلوز کو اداروں میں تعینات کیا گیا تو ضلعی سطح کے فوکل پرسنز نے ان کی رہنمائی اور کارکردگی کی مانیٹرنگ کا ذمہ سنبھالا۔ وہ وقتاً فوقتاً اداروں کا دورہ کرتے رہے، فیلوز کی حاضری، تدریسی منصوبہ بندی (Portfolios)، اور کلاس روم سرگرمیوں کا جائزہ لیتے رہے۔ انہوں نے نہایت ذمہ داری سے ہر فیلو کو تعمیری اور مثبت فیڈ بیک فراہم کیا، جس سے فیلوز کو اپنی خامیوں پر کام کرنے اور مزید بہتر کارکردگی دکھانے کا حوصلہ ملا۔
یہ سب اقدامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ AKU اور PDCN صرف ایک پروگرام چلا نہیں رہے، بلکہ تعلیم میں ایک انقلابی تبدیلی لانے کے مشن پر کام کر رہے ہیں۔ میں دل سے ان کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے ہمیں صرف سکھایا نہیں بلکہ ہر مرحلے پر ہمارا ساتھ دیا، حوصلہ بڑھایا، اور ہمیں وہ پلیٹ فارم دیا جہاں ہم خود کو بہتر بنا سکیں۔
میں دل کی گہرائیوں سے آغا خان یونیورسٹی (AKU) اور PDCN کا شکریہ ادا کرتی ہوں جنہوں نے اس بصیرت افروز پروگرام کا آغاز کیا۔ یہ صرف ایک فیلوشپ نہیں بلکہ ایک انقلابی قدم ہے جو تعلیم کے شعبے میں بہتری لانے کی جانب بڑھتا ہوا عملی اقدام ہے، خاص طور پر گلگت بلتستان جیسے دور دراز علاقوں میں یہ کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔
آگے بڑھتے ہوئے، میں اب پہلے سے زیادہ پُرعزم، پُر اعتماد اور متاثر ہوں کہ میں نہ صرف اپنے کلاس روم بلکہ اپنے معاشرے میں بھی مثبت تبدیلی لا سکتی ہوں۔ میری دعا ہے کہ یہ پروگرام مزید وسعت پائے اور زیادہ سے زیادہ اساتذہ کو فائدہ پہنچائے، جو سیکھنے اور خدمت کے جذبے سے سرشار ہوں۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button