کالمز

آسمانوں کا غیر متنازعہ بادشاہ

ایک سندوریہ دوست نے "نندن” کی تصویر مشن سندور کے دوران لگا دی۔
میں نے وجہ پوچھی اور مسکرایا — برا مان گئے۔
کہتے ہیں: "ہتھیار نہیں ڈالے!”
پھر ایک خاتون، "شیر دل نندن” کی کہانی سناتے ہوئے کہتی ہیں:
"موصوف پرانا مگ-29 لے کر دشمن کو نشانہ بنانے نکلے۔ اُس وقت کنٹرول روم میں ایک خاتون پورا منظر دیکھ رہی تھیں۔
سامنے دشمن کا ایف-16 نظر آتا ہے، پھر شیر دل نندن اُس جہاز کو زمین بوس کر دیتا ہے۔
اس کے بعد، دشمن کی طرف سے ایک گولی جہاز کو لگتی ہے اور نندن جہاز سے کود پڑتے ہیں۔”
یہ ہے شیر دل ابھی نندن صاحب کی کہانی۔
اب کی بار نندنوں کے پاس رافیل جنگی جہاز، اسرائیلی ٹیکنالوجی اور امریکی ہتھیار دستیاب تھے —
لیکن انجام وہی "نندن والا” ہی ہوا۔
خیر، اب نندنوں کو تمغے ملیں گے،
مگر سوال یہ ہے کہ فرانسیسی، امریکی اور اسرائیلی کمپنیوں کا کیا ہوگا؟
کون ان پر اعتبار کرے گا؟
مسئلہ نندنوں کا ہے یا ہتھیاروں، جنگی جہازوں اور ٹیکنالوجی کا؟
اگر واقعی ان سب کی کارکردگی اتنی ہی بہترین تھی تو پھر پاکستان ایئر فورس —چینی ٹیکنالوجی، چین و پاکستان کے اشتراک سے بنائے گئے جنگی جہاز اور چینی ہتھیار،اور اُنہیں چلانے والے پاکستانی فضائیہ، آسمانوں کے غیر متنازعہ بادشاہ کیسے بنے؟
ویسے ہماری افواج بارڈر پر، فضا میں اور سمندر میں کتنی اچھی لگتی ہے یار۔

آپ کی رائے

comments

سید اولاد شاہ

سید اولاد شاہ ایک فری لانسر صحافی ہے۔ ان کی تحریریں انڈیپنڈںٹ اردو، لوک سجاگ وغیرہ میں تواتر سے چھپتی ہیں۔ ان کا تعلق چترال سے ہے

متعلقہ

Back to top button