گلگت بلتستان میں سیلابی تباہی پر ہز ہائینس دی آغا خان کا اظہارِ افسوس، بحالی اور تعمیرِ نو میں بھرپور تعاون کا وعدہ

گلگت : ان دنوں گلگت بلتستان میں حالیہ طوفانی بارشوں اور فلیش فلڈز کے نتیجے میں پیدا ہونے والی تباہی و بربادی پر اپنے گہرے دکھ اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے، شعیہ امامی اسماعیلی مسلمانوں کے امام شہزادہ رحیم الحسینی آغا خان نے گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کیا ہے۔
حکومتِ گلگت بلتستان کے نام ایک خط میں انہوں نے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور ان رضاکاروں کا بھی خصوصی ذکر کیا جو دنیور میں پانی کی فراہمی کا نظام بحال کرنے کی کوششوں کے دوران ملبے کی زد میں آکر جان بحق ہو گئے تھے۔
انہوں میں خط میں کہا ہے کہ میں دعا گو ہوں کہ مرحومین کی ارواح کو ابدی سکون نصیب ہو، اور لواحقین کو یہ صدمہ برداش کرنے کا حوصلہ اور ہمت عطا ہو۔
ہزہائی نس دی آغا خان نے یقین دلایا کہ آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک اپنی ادارہ جاتی شراکت دار تنظیموں کے ساتھ مل کر حکومت اور مقامی برادریوں کے زیر قیادت بحالی اور تعمیر نو کے اقدامات میں مکمل تعاون جاری رکھے گا۔ انہوں نے اس بات کو ایک مرتبہ پھر دہرایا کہ اسماعیلی امام کے ادارے تاریخی طور پر گلگت بلتستان کی ترقی اور خوشحالی کے لیے پُرعزم ہیں، اور یہ خطہ ہمیشہ اُن کے دل کے قریب رہا ہے۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ "اسماعیلی امام کے ادارے اور ایجنسیاں حکومت اور مقامی برادریوں کے ساتھ مل کر حالیہ نقصانات سے بحالی کے علاوہ مستقبل کے چیلنجوں کا بہتر طور پر مقابلہ کرنے کی صلاحیت اور لچک پیدا کرنے میں مدد فراہم کرتے رہیں گے۔”
آغا خان نے خط میں مزید کہا ہے کہ بحالی کے اقدامات گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور کے ادارہ جاتی جائزوں کی روشنی میں آگے بڑھائے جائیں گے۔ انہوںے یہ بھی کہا ہےکے امامت کی ایجنسیاں اپنی مہارت کو بروئے کار لا کر فوری انسانی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی برادریوں میں قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت کو بھی مستحکم کریں گی۔
انہوں نے اپنے پیغام کے اختتام پر مزید کہا ہےکہ "میری دعا اور امید ہے کہ اجتماعی ریلیف کی یہ کاوشیں موجودہ مصائب کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔”
یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ وزیرِ اعلیٰ گلگت بلتستان نے آغا خان، جو اسماعیلی مسلمانوں کے پچاسویں امام ہیں، کو ایک خط لکھ کر حالیہ تباہ کن سیلاب کے بعد حکومت کی مدد کرنے کی اپیل کی تھی۔