ڈاکٹر زمان کی قیادت میں دیامر کے وفد نے سکردو میں عوامی ایکشن کمیٹی کے دھرنے میں شرکت کی
سکردو ( رضاقصیر ) عوامی ایکشن کمیٹی دیامیر نے اسکردو میں جاری عوامی ایکشن کمیٹی کے دھرنے کا دورہ کیا اور اس موقع پر پریس کانفرنس بھی کیا۔ دیامر عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنما اور ڈاکٹر محمد زمان چیئرمین گلگت بلتستان ورلڈ فورم کے رہنما نے دیامر کے وفد کی طرف سے گلگت بلتستان کے عوام کا شکریہ ادا کیا۔ اور کہا کہ یہاں کے عوام نے ہمیں جتنی عزت دی وہ انتہائی حوصلہ افزا ہے۔ دیامر کے عوام بلتستان کے بہادو اور غیور عوام کے مشکور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کا چارٹر آف ڈیمانڈ نو نکاتی ہے جس میں گندم سبسڈی کی بحالی کو بنیادی ترجیح دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بہت افسوس ہوا کہ جن لوگوں کو ایوانوں میں ووٹ دیکر عوامی حقوق کی جنگ لڑنے بھیجے انہوں نے غداری کی انتہا کر دی ہے۔ وہ عوامی نمائندے نہیں بلکہ وفاقی نمائندے ثابت ہوئے۔ گلگت بلتستان میں گیارہ روز سے جاری پرامن اور تاریخی دھرنوں نے ثابت کیاکہ یہاں کے باسی پر امن ہیں۔ ہم نے عوامی اتحاد کے ذریعے گلگت بلتستان میں جاری علاقائیت ، لسانیت اور فرقہ پروری کو دفن کر دیا اور اب گلگت بلتستان ایک جسد واحد کی صورت اختیار کر گئی ہے۔ اگر بلتستان میں کوئی مسئلہ ہوا تو چلاس کے باشندے اٹھ کھڑے ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ اسوقت صوبائی حکومت گندم سبسڈی کے خاتمے کو وفاقی حکومت کے سرڈال رہی ہے جبکہ صوبائی حکومت وفاق کو مورد الزام ٹہرانے کی کوشش میں مصروف ہے۔ لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ گندم سبسڈی کے خاتمے کے جرم میں صوبائی اور وفاقی حکومت دونوں برابرکے شریک ہیں۔ وفاقی وزیر برجیس طاہر کا گلگت بلتستان کے عوام سے کے متعلق بیان انتہائی شرمناک ہے ۔ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کو قوم کی خدمت کا دعوی کرتا ہے اور قوم سے ہمدردی کی باتیں کرتے ہیں انہیں گیارہ روز سے سڑکوں پر بیٹھنے والے گلگت بلتستان کے لوگ نظر نہیں آتے ۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت غلط بیانات کے ذریعے عوام کو دھوکا نہ دے۔ ان کی یہ کوشش ہے کہ ہمیں غدار بنا کے پیش کیا جائے غدار تو وہ لوگ ہیں جنہوں نے ملک میں اقربا پروری، رشوت ستانی اور بدعنوانی کے ذریعے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچائے ہیں۔ دوسری طرف اسکردو انتظامیہ بھی دھونس اور دھمکیوں کا سلسلہ ختم کرے ۔ اگر اسکردو انتظامیہ نے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کی تو جو حالات پیش آئیں گے اس کی تمام تر ذمہ داری اسکردو انتظامیہ پر عائد ہوگی ۔
عوامی ایکشن کمیٹی دیامر کے رہنما کا کہنا تھا کہ ایک بڑے عرصے سے تیسری طاقت نے شاہراہ قراقرم پر انتہائی گھناونی کھیل کے ذریعے اس خطے کے عوام کو تقسم کر دیا۔ یہاں تفرقہ اور فرقہ وراریت، لڑاو اور حکومت کرو کی پالیسی پرعمل کرکے ہمارے حقوق چھین لیے گئے۔ بھائی کو بھائی کو دشمن بنا دیا ۔ گلگت شہر کو بدامنی اور فتنہ وفساد کا گڑھ بنا دیا۔ حکومت نے امن کے نام پر کروڑوں روپے بہادئیے اورمختلف بورڈز بنائے لیکن امن کا قیام ممکن نہیں ہوسکا۔ لیکن عوامی ایکشن کمیٹی نے امن قائم کرکے ریاست کے حساس ترین دفاعی اہمیت کے حامل اس خطے کو استحکام کی راہ پر گامزن کر دیا ہے۔
اس موقع پر چلاس آنے والے دیامیر یوتھ فورم کے رہنماانبیاء قریشی نے کہا کہ ہم بلتستان کے غیور عوام اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مشکور ہیں کہ انہوں نے ہمیں عزت دی ۔ انہوں نے دیامر کے عوام کی طرف سے بلتستان کے عوام کو دیامیر کے دورہ کی دعوت بھی دی ، اور امید ظاہر کی کہ وہ اسے قبول کریں گے۔