ضلع غذر کی بے چینی
تحریر: شیر ولی
حالیہ دنو ں میں ملکی حالات کے پیش نظر جہا ں ملک کے قبا ئلی علا قے دہشتگر دی کے اڑ میں جاری پاک فوج کے ا و پریشن ظرب عضب سے بری طرح متاثر ہو چکے ہیں وہا ں گلگت بلتستان کا ایک پر امن ضلع غذربھی دھشتگردوں کی مو جود گی نے یہا ں کے با سیو ں کو پر یشا نیو ں میں ڈا ل دیا ہے۔ یہ بھی سننے میں ارہا ہے کہ سینگل،گلمتی ، اور چھا شی کے نا لہ جات میں مشکوک افرا د کو دہمکیاں دیتے ہوئے بھی پائے گئے ہیں۔ ضلع غذر کے بہت سا رے گا ؤ ں کی سر حدات صو بہ خیبر پختون خوان سے ملتی ہیں، اور ان دہیہاتوں میں دہشتگر دوں کی مو جو دگی کو نظر انداز کار نا ھر گز علا قے کی مفا د میں نہیں ہو گا۔صو با ئی حکو مت اور ضلعی ا نتظا میہ نے ضلع کے مختلف حسا س نو ئیت کے مقا مات پر پو لیس چو کیا ں بنا نے کا جو فیصلہ کیا ہے وہ حو صلہ افزا ء ہے۔ پو لیس کوبڑ ی ذمہ داری کے ساتھ کر دار ادا کر نے کی ضرو رت ہے۔ ماضی میں تجر بہ کیا گیا ہے کی پو لیس نے اچھی کار کر دگی نہیں دیکھا ئی ہے،اور پو لیس کی پو جودگی میں بھی سرحد پار سے لو گو ں نے بندوق کے زور سے ان کو ڈرا کر سینکڑ وں مال مویشی چرا کر لے گیئے ہیں اور پو لیس دیکھتی رہ گئی ہے۔ اور یہ بھی شکا ئیت رہی ہے کی یہ ما فیہ پو لیس کو رشوت کے طور پر بکریاں دے کر بچ نکلتے ہیں۔ پو لیس انپی خو شی سے ان نالہ جات میں ڈ یو ٹی دینے کبھی نہیں گئی ہے، اس لیے وہ بھی وہاں ٹا ئم گزار کر واپس اتی ہے۔ اب حا لیہ معا ملہ بکر یوں کی چوری کا نہیں ہے، یہ ایک قو می معا ملہ ہے جہاں پو لیس کو بڑی ذمہ داری کا مظا ہرہ کر کے دہشتگر دوں کی نا پاک عزائم سے ملک کو محفوظ رکھنا ہے، جسکے لیے پو ری قوم اپ کی طرف امید کے ساتھ دیکھ رہی ہے۔
لیکن یہ بھی زہین نشین کر نے کی بات ہے کی مقا می لو گو ں پر بھی یہ زمہ داری عائد ہو تی ہے کہ وہ بھی پو لیس کی صیح راستے پر ر ھنما ئی کرے۔ان کے ساتھ تعا ؤن کرے۔اس بات کو کبھی نظرانداز نہ کرے کہ دہشتگرد صرف پہا ڑوں سے اتر تے ہیں ، ہمیں اس بات کی بھی اگا ہی ہو نی چا ئیے کی دہشتگرد مختلف طر یقوں سے اپ کے اندر گس جاتے ہیں ۔اج کل یہ بھی سننے میں ایا ہے کہ بہت سارے لو گ الو،چیری ،اور دیگر کاروبار کے زریعے اکر مکانات کرایوں پر لے کر گا ؤ ں کے اندر مختصر عرصے کے لیے رہتے ہیں ،ایسے لو گوں سے احتیاط کر نے کی ظرورت ہیں، بہت سارے لوگ فری میڈیکل کیمپ کے زریئے اتے ہیں۔ ہمں ان سب لو گوں سے نہ صرف احتیات کر نے کی ضرو رت ہے بلکہ علا قے میں مو جود ذمہ دا روں کے علم میں لا نے کی ضر ورت ہے۔مشکو ک لو گوں کے بارے علا قے مین مو جود زمہ دارں کو اگاہ کرے۔
یہ لمہ فکر یہ ہے کہ لو گوں کے بار بار بتا نے کے با وجود بہت سا رے لوگ جو ضلع مین مو جود ہیں ان کے خلاف ا بھی تک کوئی کار وائی عمل میں نییں لا ئی گئی ہے۔ ضلعی انظا میہ ۂیے کہ وہ ان مشکو ک افراد سے پوچھے۔
ضلع غذر ا س وقت گلگت بلتستان میں امن امان کے حوا لے سے بری طرح متا ثر ہو چکا ہے۔ گزشتہ کئی سالوں سے مختلف طر یقوں سے اس کو فر قہ واریت کی طرف لے جانے کی مزموم کو شیش ہو رہی ہے۔اسکی ڈیمو گرافی کو تبدیل کر نے کی کو شییش کی جا رہی ہے۔ ایسے میں دہشتگر دوں کو بھی ایک اسا ن راستہ مل سکتا ہے، وہ یہا ں کے معروضی حالات کو پرکھتے ہوئے یہا ں اپنی محفوظ پناہگا ہوں کو جنم دے سکے۔ ایسے میں ضلع کے تمام مسلک سے تعلق رکھنے وا لے مقا می لو گوں پر فرض عائد ہو تی ہے کی وہ اگے اکر ان مزموم عزائم کو کا میاب نہ ہو نے دے۔تا کہ ہم سب مل کر اپنے ضلع کو امن کا گہوا رہ بنا سکے۔
Excellent sher wali bai .ap ki sahafat my jane ka khaire mowadam karte hr. Leken ye loge hamare apne safoon my mojod kali bereaion ke waje say ate he jo mazhab k aad my in sar pasand aanser ko hamre por aman dist ghazer my late he . Hame apne ander mojood in namskh hatmoo per nazre rakhns hoga khas kr yasin youth ko qanon nafiz karne walon ki madad karna chai..
Or in shar pasand aanaser pe nazer rakhna hoga ..
Ap ki qalam ommed karta hn in logoo ko kgawab gaflat say jagane or uniti lane ny aham kerdar ada kare gi …..