گلگت بلتستان
شگر میں "اہل بیت سب کا کانفرنس” منعقد، مختلف مسالک کے علماء شریک ہوے
شگر(عابد شگری) اہلیبیت ؑ صحابہ کرام اور خلفاء راشدین کی شان میں گستاخی ناقابل برداشت جرم ہے۔علماء کرام اپنے صفوں میں اتفاق و اتحاد پیدا کرنے کیلئے دیگر مسالک پر تنقید کرنے کے بجائے ممبر و محراب کو اخوت اور بھائی چارگی کیلئے استعمال کریں اور حکمران مختلف علاقوں میں امن کانفرنس انعقاد کرکے عوام میں نفرتوں کی بجائے محبتوں و الفتوں کو اجاگر کریں ان خیالات کا اظہار \”اھلیبیت ؑ سب کا \”کانفرنس ے خطاب کرتے ہوئے مولانا عطاء اللہ شہاب،راجہ اعظم خان،سید طہ شمس الدین،سید حسن شاہ، مولانا عبدالقادر، عبدلمتین، مولانہ عارف حسین،مولانہ فیض اللہ ،شکیل مدنی و دیگر مقررین نے کہا۔
الحراء ویلفیئر سوسائٹی گلگت بلتستان کے زیر اہتمام وزیر پور شگر میں اہلبیت سب کے عنوان سے ایک کانفرنس منعقد ہوئی جس میں تمام مسالک کے علماء کرام نے شرکت کی۔کانفرنس کے مہمان خصوصی جمیت علماء اسلام کے امیر مولانا عطاء اللہ شہاب،صوبائی وزیر پلاننگ راجہ اعظم و دیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اہلیبیت ؑ اور صحابہ سے محبت و عقیدت تمام مسلمانوں کے ایمان کا حصہ ہے۔کوئی مسلمان شان اہلیبیت میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتا۔
مولانہ عطاء اللہ شہاب نے کہا کہ شگر میں امن کانفرنس کا انعقاد اور تمام مسالک و پارٹیوں کے رہنماؤں کا شرکت نیک شگون ہے۔حکومت کو اس طرح کی کانفرنس کے انعقاد کرنے والوں کی سرپرستی کرکے ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیئے تاکہ بدامنی پھیلانے والوں کی حوصلہ شکنی ہوسکیں۔اہلیبیت ؑ صحابہ اور خلفاء راشدین کی محبت ایمان کا حصہ ہے۔ان کی شان میں گستاخی قابل معافی نہیں۔صوبائی وزیر راجہ اعظم خان نے کہا کہ علاقہ میں امن و اتحاد قائم رکھنے کیلئے تمام مکتبہ فکر کو لوگوں کو ملکر کام کرنا ہوگا۔جماعت اہلحدیث نے ہمیشہ علاقے میں امن کیلئے اور امن واتحاد کی فضاء کو برقرار رکھنے کیلئے جو کوشش کی جارہی ہے وہ قابل ستائش ہے تمام مسالک و جماعتوں کو ان کی تقلید کرنی چاہئے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین نے کہا کہ حکومت امن و امن کو برقرار رکھنے کیلئے علماء کرام پر مشتمل امن بورڈ قائم کریں اور ان کی سفارشات پر عمل کریں۔شرانگیز تقاریر والچاکنگ،دل آزار نعرہ بازی پر مکمل پابندی لاگئی جائے۔انتظامیہ ان اداوں سوسائٹیوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کریں جو علاقوں میں باہم اتحاد و اتفاق کیلئے ہمیشہ سرگرم ہے۔ تقریب کے اختتام پر ایک قراداد بھی منظور کی گئی جس میں جماعت اہلحدیث کو علماء بورڈ میں نمائندگی دی جائے۔