سیاستگلگت بلتستان

دیا مر کی چاروں سیٹیں ن لیگ جیتے گی، حفیظ الرحمٰن

unnamed (5)
چلاس(مجیب الرحمٰن) مسلم لیگ (ن)گلگت بلتستان کے صوبائی صد ر حافظ حفیظ الرحمٰن نے کہا ہے کہ پرویز رشید کا جی بی سے متعلق بیان پر پر واویلا کرنے والوں نے کل خود اسمبلی میں پہلا مطالبہ ہی آئینی صوبہ بنانے کی کیا ہے۔اور پھر پرویز رشید کے بیان کے خلاف مذمتی قرار داد پاس کی ہے۔اگر آئینی صوبہ ہے تو پھر اسمبلی اجلاس میں آئینی صوبے کا مطالبہ ہی کیوں کیا گیا۔ گلگت بلتستان جغرافیائی اور نظریاتی لحاظ سے پاکستان کا حصہ ہے۔ یہی بیان پرویز رشید کا بھی ہے۔میڈیا نے بیان کا ایک حصہ سامنے لایا ہے۔پرویز رشید کے بیان کو سب لوگ سمجھتے ہیں۔ان سے جیو کے سزا سے متعلق سوال کیا گیا تھا کہ اس صوبے کی آئینی حیثیت کیا ہے۔جس پر انہوں نے یہی کہا تھا کہ جغرافیائی لحاظ سے پاکستان کا حصہ ہے۔آئینی حیثیت سے نہیں۔ مخالفین کے پاس ن لیگ کے خلاف کوئی بھی ایشو نہیں ہے۔کیونکہ مسلم لیگ ن نے گلگت بلتستان کے لئے بجٹ وافر مقدار میں فراہم کیا ہے۔تیل کی قیمتیں بھی کم،پانچ سے دس ہزار افراد کے لئے روزگار کے مواقع فراہم کیا۔اور ملازمتیں دیں۔کرپشن سے پاک ،کوئی سکینڈل بھی نہیں ہے۔مسلم لیگ ن پر کیا الزامات لگائیں گے۔الیکشن سے پہلے ہم پر طالبان کی پارٹی کا الزام لگایا گیا۔جی بی کے بہت سے علاقوں میں ہمارے ووٹ خراب کر دیئے گئے۔اب واضح ہو رہا ہے کہ کون کیا ہے۔مخالفین کے پاس اب کوئی ہتھیار نہیں بچا ہے۔پرویز رشید کے بیان کو لے کر پھر رہے ہیں۔جغرافیائی اور نظریاتی طور پر جی بی پاکستان کا حصہ ہے۔ہماری بھی یہی کوشش ہے عوام بھی چاہتی ہے کہ پاکستان کے ساتھ آئینی اور قانونی رشتہ بنے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کیا۔انہوں نے کہا کہ عوام پرفارمنس اور گڈ گورننس دیکھتے ہیں۔گزشتہ حکومت نے پانچ سالوں میں کسی بھی ضلعے میں کچھ نہیں کیا۔مسلم لیگ ن خطے کو پسماندگی سے نکالنے میں اپنا بھر پور کردار ادا کرے گی۔ہم نعرے بازی کی سیاست کے قائل نہیں ہیں۔اس وقت تک کام کرینگے جب تک تعلیمی انقلاب اور سماجی تبدیلی نہیں آئے گی۔بابوسر روڈ کی سکیم میاں نواز شریف نے 1997میں دی بعد میں ڈکٹیٹر نے بیڑا غرق کر دیا۔بابوسر سڑک کو آل ویدر بنانے کے لئے ڈیڑھ ارب روپے منظور ہوئے ہیں۔ٹنل کی تعمیر سے آل ویدر سڑک بن جائے گی اور چھے گھنٹے میں اسلام آباد پہنچ سکیں گے۔شاہراہ قراقرم کی مرمت اور توسیع کے لئے چائینہ نے نو کروڑ ڈالر فراہم کئے ہیں۔ڈیم سے قبل روڈ قابل استعمال بنانے پر کام کا آغاز ہو چکا ہے۔اکتوبر 2015 تک بشام تھاکوٹ سیشن مکمل اور حویلیاں سے برہان تک موٹر وے بھی بن جائے گی۔استور سے شونٹر روڈ چترال سمیت چار سڑکیں جی بی کو ملک سے ملائینگی۔دیامر ڈسٹرکٹ وسائل کے لحاظ سے سب سے امیر ترین ضلع ہے۔مگر سب سے پسماندہ اور محروم بنا کر رکھا گیا۔اب ہم عوام کی تعاون سے اس ضلعے کی تقدیر بدل دینگے۔دیامر بھاشہ ڈیم پاکستان اور جی بی کا مستقبل ہے۔اور اہم اور بڑا پراجیکٹ ہے۔گزشتہ دنوں متاثرین کے وفد کی وزراء سے ملاقاتیں کروائی محنت سیفوری فیصلے ہوئے۔دیامر کی زمینوں کے ریٹ کے حوالے سے انکوائری بھی ختم کروائی۔اور مزید ساٹھ فیصد اضافہ کروائینگے۔حالانکہ پچیس فیصد ریٹ بڑھانے پر رضامند بھی ہوئے ہیں۔اور دیامر ڈیم کی رائلٹی کا دس سے پندرہ فیصد حصہ صرف دیامر کو ہی ملے گا۔وفاقی وزراء خواجہ آصف اور عابد شیر علی کی موجودگی میں اتفاق ہوا ہے۔ہم سیاست کو عبادت سمجھ کر کرتے ہیں۔علاقے میں امن ترقی اور کوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہوگیا ہے۔کارکن اور راہنماء الیکشن کی تیاری ابھی سے شروع کر دیں اور پارٹی کے ٹکٹ ہولڈر امیدوار کی سپورت کریں ۔انشاء اللہ دیا مر کی چاروں سیٹیں ن لیگ ہی جیتے گی
unnamed

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button