گلگت بلتستان

گانچھے: بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا

گانچھے( رپورٹر) ضلع بھر میں بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔ چھوربٹ ، مشہ بروم ،ڈغونی بلغار ، براہ اور خپلو کے عوام کو طویل لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے۔ شہری کئی کئی گھنٹے بجلی غائب رہنے سے ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔ ضلع کے مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 20گھنٹے تک جا پہنچا ہے۔

ضلعی ہیڈ کوارٹر میں بھی بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا محال کر رکھا ہے ۔گزشتہ سالوں کی نسبت رواں سال لوڈشیڈنگ میں اضافہ ہو گیا ہے ۔ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ضلع کے پاور ہاوسز میں تعینات غیر تجربہ کار عملوں کو مشین چلانا بھی نہیں آتا ۔ معمولی خرابی پر کسی اعلیٰ حکام کو بتانے کی بجائے وہاں پر موجود عملہ مشین کو ٹھیک کرنے کے لئے کھول دیتے ہیں ۔ اس وجہ سے اکثر مشین وقت سے پہلے ہی ناکارہ ہو گیَے ہے۔

عوام کا کہنا ہے کہ اعلیٰ حکام نے اگر نوٹس نہیں لیا تو عوام سٹرکوں پر نکلنے پر مجبور ہو جائیں گی۔


 اگلے سال تک بجلی کی بحران کا مکمل خاتمہ ہو جائے گا کیونکہ ضلع میں تین بڑے پروجیکٹ تیار ہو رہے ہیں۔۔ ڈپٹی کمشنر


دوسری طرف ڈپٹی کمشنر میر وقار احمد نے کہا کہ نالوں میں پانی کم ہونے کی وجہ سے بجلی کا بحران پیدا ہو رہاہے۔ رواں سال بارش نے ضلع میں بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا تھا۔ سات پروجیکٹ ڈمیج ہوگیَے تھےجنہیں بعد میں ٹھیک کر دیا گیا۔ حسن آباد پاور ہاوس کے بڑے حصے کو نقصان پہنچا تھا جس نے دودن پہلےمرمت کے بحد بجلی دینا شروع کیا ہے۔ تھلے فیز ٹو پر ٹھکیدار نے سست روی سے کام کیا اور محکمے کی جانب سے بھی غفلت کا مظاہرہ کیا گیا۔ اس سے بھی بجلی کا بحران پیدا ہوا۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ گزشتہ سالوں میں محلہ لیول کی کمیٹیاں بجلی کی غیر ضروری استعمال کو روکنے میں اہم کردار ادا کرتی تھیں۔اگلے سال تک بجلی کی بحران کا مکمل خاتمہ ہو جائے گا کیونکہ ضلع میں تین بڑے پروجیکٹ تیار ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ خود ذاتی طور پر تمام پاور ہاوسز کا دورہ کر ینگے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button