وادی کریم آباد میں ہاتھ سے بنے والے گرم کپڑے خواتین کیلئے بہترین روزگار کا وسیلہ بن گئی
چترال(گل حماد فاروقی) چترال کے بالائی علاقے وادی کریم آباد میں گھریلوں خواتین بھیڑ بکریوں کے اون سے بناتی ہیں ۔ اس اون سے وہ کھڈی کے ذریعے پھر دھاگہ بناکر چترال کا مشہور شو اور گرم کپڑا تیار کیا جاتا ہے۔ مقامی خواتین اس دھاگے کو اکثر سڑک کے کنارے دو لکڑیوں کے درمیان اس کو لمبا کرکے بنایا جاتا ہے تاکہ اس دھاگے سے کپڑے کا لمبا تان تیار کیا جاسکے۔اس دھاگے سے گھریلوں خواتین کھڈی اور روایتی سامان کے ذریعے یہ کپڑا بُن (بُھن ) کر اس سے محتلف قسم کے پوشاک تیار کیا جاتا ہے ہاتھ سے بنے ہوئے اس کپڑے کو عام طور پر موغ کپڑا کہا جاتا ہے جو نہ صرف چترال بلکہ پاکستان کے کونے کونے کو یہاں سے یہ کپڑا فراہم کی جاتی ہے جہاں لوگ اپنے ضرورت کے مطابق اس سے واسکٹ، کوٹ، پاجامہ، ٹوپی اور خواتین کیلئے شال، مردنہ، زنانہ چوغہ بھی اسی کپڑے سے تیار کیا جاتا ہے۔ سڑک کے کنارے کام کرنے والی یہ خواتین اگرچہ اردو زبان میں بات کرنے سے قاصر تھیں مگر ان کی محنت کو دیکھ کر دل بے احتیار ان کو داد دینے کیلے بے چین تھا۔ شدید سردی اور حراب موسم کے باوجود بھی یہ محنت کش خواتین سڑک کے کنارے اپنے کام میں مگن تھیں مقامی لوگوں نے بتایا کہ ان کے پاس کام کرنے کا جگہہ بھی نہیں ہے اور نہ ان کے ساتھ کسی سرکاری یا غیر سرکاری ادارے نے مالی تعاون کیا ہے اگر ان کے ساتھ مالی اور تیکنیکی طور پر معاونت کی جائے تو یہ محنت کش خواتین گرم کپڑا بنانے کی اس صنعت کو مزید فروغ دیکر نہ صرف اپنے علاقے سے غربت کا حاتمہ کرواسکتی ہیں بلکہ ان کے بل بوتے پر کئی دیگر گھروں میں بھی چولہے جلیں گے.