تحصیل یاسین میں منشیات پھیلانے میں سیاسی لوگوں کا بڑا ہاتھ ہے، ایڈوکیٹ علی مراد نگران وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقیات کا انکشاف
گلگت(صفدر علی صفدر) نگراں صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات علی مراد ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ ضلع غذر بالخصوص تحصیل یاسین میں منشیات عام کرنے میں سیاسی لوگوں کا بڑا ہاتھ ہے،سیاستدان ووٹ کے لیے نوجوان نسل کو تباہ نہ کریں،میں چھپانے والا آدمی نہیں ،نوجوان اپنا کردار ادا کریں۔میں علاقے کو اس گند سے پاک کرنے کی بھرپور کوشش کرونگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز ایجوکیشن کالج جوٹیال میںیاسین سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی طرف سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جس میں نگراں صوبائی وزیر علی مراد ایڈوکیٹ کے علاوہ سابق پارلیمانی سیکریٹری محمد ایوب شاہ،راجا جہانزیب،ڈائریکٹر خوراک مومن جان سمیت یاسین سے تعلق رکھنے والے سیاسی رہنماؤں،سرکاری عہدیداروں سماجی کارکنوں اور سینکڑوں طلبا و طالبات نے شرکت کی۔ علی مراد ایڈوکیٹ نے کہا کہ یاسین میں کھلے عام منشیات کا دھندہ چل رہا ہے اور ٹینچو کلچر عام ہوا ہے،بدقسمتی سے اس دھندے میں سیاسی لوگ شامل ہے،نوجوان منشیات کے لعنت میں مبتلا ہوں تو پھر معاشرے تباہ ہو جاتے ہیں،ہم سمجھتے ہیں کہ غذر کے لوگ بھائی بھائی ہیں اور ضلع بھر میں امن و امان کا کوئی مسلہ نہیں،مسلہ صرف منشیات کے فروغ کا ہے،ہم اس لعنت کو دور کرنے کے لیے عملی اقدامات کر رہے ہے بہت جلد لوگ تبدیلی دیکھیں گے۔انہوں نے طلبا پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ مسلکی اور قومیت کی بنیاد پر تقسیم نہ ہوں اور دلوں میں ایک دوسرے کے لیے محبت رکھے۔ہمیں لیڈر شپ پیدا کرنے کی کوشش کرنا چاہئے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ ہم اتحاد و بھائی چارگی کے لیے دوسروں کے لیے مثال بنے۔انہوں نے کہا کہ پہلی بار سرکاری اداروں میں بھرتیوں کے معاملے میں بے قاعدگیوں کو دور کرنے کے لیے ہماری نگراں حکومت نے تمام خالی اسامیوں پر تقریاں این ٹی ایس کے ذریعے کروانے کا فیصلہ کیا۔اب اس بندے کو نوکری ملے گی جو اہلیت رکھتا ہوگا اس لیے نوجوان نسل سخت سے سخت محنت کریں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے بزرگوں نے سکھوں کو بھگایا اور یاسین کے لوگ ملک کے وفادار اور اس کی سلامتی کی خاطر جان قربان کرنے والے لوگ ہیں ،آنے والی نسلیں اپنے ہیروز کو اپنے لیے مشعل راہ بنائے۔انہوں نے کہا کہ جب ادارے بنتے ہیں تو لوگ مظبوط ہوتے ہیں اور عوام میں اختلافات بھی ختم ہوتے ہیں،یاسین اسٹودنٹس فیڈریشن اچھا آغاز ہے ہماری خواہش ہے کہ ایسے ادارے ہر جگہ بنے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر خوراک مومن جان نے کہا کہ نوجوان نسل ایمانداری کا دامن ہاتھ سے جانے نہ دے اور جہاں کہیں بھی ہوں ایمانداری کے حوالے سے دوسروں کے لیے مثال بنے۔اچھی لیڈرشپ کے لیے سخت محنت کے ساتھ ساتھ اخلاقیات کو پروان چڑھانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نوجوان انٹرنیٹ کا درست استعمال کریں اور بے راہ روی کا شکار نہ ہوں۔علاقے کی ترقی کے لیے سول سوسائٹی کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور معاشرے سے منشیات کی لعنت کے خاتمے لیے گاؤں سطح پر کمیٹیاں بنانے ہونگے۔اہنوں نے کہا کہ زمانہ مقابلے کا ہے اور طلبا اپنی تمام تر توجہ تعلیم کے حصول پر سرف کریں ،جب آپ میں صلاحیت ہوگی تو آپ کو کوئی نہیں ہرا سکے گا۔سابق پارلیمانی سیکرٹری محمد ایوب شاہ نے کہا کہ میں لوگوں کو تقسیم کر کے ووٹ لینے کا قائل نہیں،یاسین کا کلچر تمام تفرقات سے پاک ہے،نوجوان منشیات سے دور رہے اس کو فروغ دینے والے خود پسپا ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل سوشل میڈیا پراپنے رہنماؤں کی تضحیک نہ کریں اور منفی سیاست سے بچیں اور امن کا سفیر بنے جو ہماری ثقافت ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں نے قوم کو دھوکہ نہیں دیا اور نہ ہی ان سے جھوٹ بولا ہے جس کے باعث آج میرا سر فخر سے بلند ہے۔راجا جہانزیب نے کہا کہ یہ زمانہ مقابلے کا ہے اور جو میرٹ پر اترے گا وہی کامیاب ہوگا۔نوجون زیادہ وقت تعلیم پر صرف کریں۔انہوں نے کہا کہ منشیات کے کاروبار کو فروغ دینے میں ضرور کسی نہ کسی کا ہاتھ ہے،عوام ایسے عناثر کی نشاندہی کریں۔ قراقرم یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد ظفر خان نے کہا کہ نوجوان دور حاضر کے تقاضوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ریسرچ کی طرف زیادہ دھیان دیں اور اپنے علاقے کی ثقافت ،تاریخ اور دیگر اہم شعبوں پر تحقیق کریں تاکہ اس سے علاقے کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر پہچان ہوسکے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نوجوان رہنما اسلم انقلابی نے کہا کہ ہم شرمندہ ہے کہ قراقرم یونیورسٹی میں سب سے زیادہ طلبا غذر سے ہونے کے باؤجود ہمارے علاقے میں کیمپس نہیں بنا۔ہمیں جھندے اور گاڑیاں نہیں بلکہ عملی کام چاہئے۔سیاستدان عوام کے مسائل حل کریں۔تقریب میں نعت خوانی مقابلہ،تقریری مقابلہ کے علاوہ یاسین کا روایتی رقص بھی پیش کیا گیا جبکہ شاعروں نے بروشسکی زبان میں اپنے فن کا بھی پھر پور مطاہرہ کیا۔آخر مین مہمانان نے مقابلے میں حسہ لینے والے طلبا مین شیلڈ اور سرٹیفیکٹس بھی تقسیم کئے۔