حفیظ الرحمن نے خو کو گلگت بلتستان کا وزیر اعلی سمجھنا شروع کر دیا ہے، الیاس صدیقی، ترجمان ایم ڈبلیوایم
گلگت (پ ر) وفاق میں مسلم لیگی حکومت کے آنے کے ساتھ ہی حفیظ الرحمن خود کو گلگت بلتستان کا وزیر اعلیٰ سمجھنے لگے ہیں۔نواز شریف اور ان کے حواری بتائیں کہ حرمین شریفین یا سعودی عرب پر کیا کسی ملک نے حملہ کیا ہے کہ جس کا شور مچایا جارہا ہے اور ملک کے گلی کوچوں میں سعودی عرب کے دفاع کے نعرے بلند کئے جارہے ہیں۔کوئی تو ہمیں بتائے کہ یمنی عوام نے ایک پتھر بھی سعودی عرب کی جانب پھینکا ہے تو ان کا شور شرابہ صحیح جبکہ حقیقت یہ ہے کہ سعودی عرب جارح ہے جس نے یمن کے مظلوم عوام پر حملہ کیا ہے اور اب تک 500 کے قریب بیگناہ بچوں، بوڑھوں اور خواتین کو تہ تیغ کیا گیا ہے۔ وحدت مسلمین نے جارح کے خلاف احتجاج کیا ہے جبکہ نواز حکومت اور اس کے حواری ایک جارح کی حمایت کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی ترجمان محمد الیاس صدیقی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کا گلگت بلتستان میں کوئی وجود نہیں اور نہ ہی گلگت بلتستان کے حوالے سے حکومت کے پاس کوئی پروگرام ہے۔ برسر اقتدار جماعت کے وزیر اطلاعات نے تو گلگت بلتستان کو متنازعہ علاق قرار دیا ہے جس کی رو سے گورنر برجیس طاہر بھی متنازعہ گورنر ہیں جنہوں نے علاقے کو ملنے والی گرانٹ کو بھیک کا نام دیکر عوام کی توہین کی ہے اس کے باوجود اس پارٹی سے خیر کی توقع رکھنا فضول اور عبث ہے۔انہوں نے کہا کہ چند ڈالروں اور ذاتی رشتوں کو نبھانے کی خاطر سعودی اتحاد کے ساتھ دینا ملک میں انارکی پھیلانے کے مترادف ہے اور مسلم لیگی رہنماؤں کی فرمائش پر آفیسران کے تبادلے پری الیکشن رگنگ ہے، چیف الیکشن کمشنر اگر غیر جانبدار ہے تو ان احکامات کے خلاف ایکشن لے۔ چیف سیکرٹری کی جانب سے ٹھیکیدار برادری کے بقایاجات کی ادائیگیوں کیلئے دی جانیوالی ریلیز کو فقط مسلم لیگ کے حمایتی ٹھیکیدار وں کو دلوانے کی کوشش کی جارہی ہے اور اگر ایسا کیا گیا تو وحدت مسلمین سخت احتجاج کرے گی۔