گلگت بلتستان

سکردو میں آل پارٹیز ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام احتجاجی جلسہ، آئینی، معاشی اور سیاسی حقوق کے حصول تک جدوجہد کرنے کا عزم

سکردو ( محمد اسحاق جلال ) بلتستان ایکشن کمیٹی کے عہدیدارواں آغا سید محمد عباس رضوی ، آغا سید علی رضوی ،مولانا حافظ زبیری ، شیخ فدا حسن عبادی ، آخوند محمد علی ایڈووکیٹ ، سابق ڈپٹی سپیکر وزیر ولایت علی ایڈووکیٹ ، محمد تقی اخونزادہ ، غلام حسین اطہر ، محمد بشیر ،راجہ زکریا مقپون، نور حسن نے کہاہے کہ ہم جان دیں گے مریں گے کٹیں گے مگر آئینی، معاشی، بنیادی اور سیا سی حقوق کی جنگ سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں گے ہم نے پاکستان کیلئے بے پناہ قربنایاں دیں ہمارے سینکڑوں بچے یتیم ہو گئے اور کئی ماؤں کی گودیں خالی ہو گئیں متعدد خواتین وطن عزیز کے خاطر بیوہ ہو گئیں 1948سے لے کر اب تک ہزاروں لوگ وطن عزیز کے اوپر قربان ہو گئے مگر افسوس اس بات پر ہوتا ہے کہ ہماری وفاداری پر بے شمار قربانیوں کے باوجود شک کیا جارہا ہے جو کسی بھی صورت میں ملکی مفادمیں نہیں ہے کراچی ، لاہور ، پشاور سے غیر ملکی ایجنٹ پکڑے گئے وہاں سے کئی لوگ را کے ایجنٹ نکلے مگر اللہ کے فضل وکرم سے گلگت بلتستان سے اب تک دشمن ملک کی جاسوسی کرتے ہوئے کسی کو پکڑا نہیں گیااس کے باوجود بعض قوتیں ہمیں آئینی بنیادی حقوق سے محروم رکھ کر غیر ملکی عناصر کے ایجنڈے کی تکمیل چاہتی ہیں۔

سکردویادگار چوک پر بلتستان ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام اپنے چارٹر آف دیمانڈ کے حق میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم ملک کے بڑے وفادار ہیں جو قربانیاں ہم نے دیں کسی نے نہیں دی مگر سازش کے تحت ہماری قربانیاں فراموش کی جارہی ہیں جس کے بڑے خطر نا ک نتائج سامنے آئیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ہم شہدائے گلگت بلتستان کے ساتھ قسم کھاتے ہیں ہم تمام تر اختلافات اور مصلحتوں سے بالاتر ہو کر علاقے کے آئینی ، بنیادی اور سیاسی حقوق کی فیصلہ کن جنگ لڑیں گے جان ، مال سب کچھ قربان کر دیں گے ہم کشتیاں جلا کر نکلے ہیں اس وقت تک گھروں میں واپس نہیں جائیں گے جب تک ہمیں آئینی حقوق نہیں دیئے جاتے انہوں نے کہاکہ ہمیں بھی ملک کے دوسرے شہروں کے برابر حقوق دیئے جائیں قومی اسمبلی اور سینٹ میں نمائندگی ملنے تک پیچھے ہٹنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے سکردو روڈ کا افتتاح کیا ہے لیکن حکومتی اراکین اسمبلی ٹینڈر کرانے کی باتیں کر رہے ہیں جب روڈ کا ٹینڈر ہی نہیں ہواتھا تو وزیر اعظم نے روڈ کا افتتاح کس طرح سے کیا اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم نے جھوٹا افتتاح کیا تھا اور عوامی مینڈیٹ پر شب خون مارا تھا الیکشن سے قبل وزیر اعظم کو گلگت بلتستان میں لاکر لیگی لیڈروں نے ان سے روڈ کا فرضی افتتاح کر وایا عوام نے روڈ کا افتتاح ہونے پر مسلم لیگ ن کو دو تہائی اکثریت سے کامیاب کرایا مگر اب ٹینڈر ہی منسوخ کردیا گیا جب روڈ کا ٹینڈر ہی منسوخ کیا جانا تھا یا ٹینڈر ابھی نئے سرے سے کرانا تھا تو وزیر اعظم نے روڈ کا کیسے افتتاح کیا ؟

all parties 01

انہوں نے کہاکہ حکومت کی نظریں صرف پنچاب کے اُوپر مرکوز ہیں وہ میڑوبس اوراور نج ٹرین منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کر رہی ہے وہاں منصوبوں کی تعمیر میں کوئی تاخیر نہیں ہوتی مگر سکردور وڈ پر بار بار تاخیر ی حربے استعمال کرکے حکومت سیاست کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ منتخب نمائندے روڈ کے مسئلے پر استعفے دیں ہم انہیں سر پر بیٹھائیں گے وہ اس دن کا انتظار نہ کریں جب عوام منتخب نمائندوں کو استعفے کا مطالبہ پیش کریں گے انہوں نے کہاکہ ہمارے علاقے میں غربت کی جنگ ہور ہی ہے یہاں بچے بھوکے مر رہے ہیں لیکن حکمران عیاشیوں میں مبتلا ہیں ہمیں حقوق سے محروم رکھنے کیلئے شیعہ ، سنی ، نور بخشی اور اسماعیلی کے نا م پرخوب لڑایا گیا اب ہم لڑیں گے نہیں بلکہ متحد ہو کر حکومت سے حقوق چھین لیں گے۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں دوبارہ غلامی کے شکنجے میں جکڑنے کی سازشیں ہو رہی ہیں مگر مذید کسی کی غلامی ہر گز نہیں کریں گے ہمارے آباواجداد نے بے سرو سامانی کی حالت میں ڈوگروں سے اپنے خطے کو آزاد کراکر پاکستان کے ساتھ شامل کیا ہر دور میں ہم نے بے پناہ قربانیاں پیش کیں ہم نے ملکی حفاظت کیلئے کئی جنگ لڑیں جولوگ علیحدگی کی تحریکیں چلارہے ہیں انہیں حقوق دیئے جارہے ہیں ہمیں حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے انہوں نے کہاکہ جس طرح کرگل میں عوام کو گندم سمیت 27اشیاء پر سبسڈی دی جارہی ہے ہمیں بھی اسی طرح مراعات دی جائیں اور ہمیں انصاف دیا جائے انہوں نے کہاکہ عوام کی ملکتی آراضی پر خالصہ سرکار کے نام پر قبضہ کیا جارہا ہے اور عوام کو گھروں سے بے دخل کرنے کی بڑی سازشیں ہو رہی ہیں حکومت سازشیں بند کرے ورنہ وہ خود بند گلی میں پھنس جائے گی ۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button