پیپلز پارٹی حکومت کی "کارکردگی” رپورٹ تنازعات کا شکار
صفدر علی صفدر
گلگت: پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت نے اپنے تین سالہ دور اقتدار میں علاقے میں لا قانونیت ،کرپشن ،اقربا پروری کو فروغ دینے اور امن و امان کے قیام میں مکمل طور پر نا کامی کے باوجود عوامی اعتماد حاصل کرنے کے لئے جھوٹ اور فریب پر مبنی اپنی تین سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کر دی ہے کامیابیوں کا سفر کے عنوان سے167 صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں علاقے میں پہلے سے موجود سرکاری محکموں کی کارکردگی کو وزیر اعلیٰ کے انقلابی اقدامات کا نام دیا گیا ہے اور تین سال کے عرصے میں حکومتی ذمہ داران کی جانب سے کئے گئے تمام زبانی اعلانات اور فرضی منصوبوں کا ذکر کر کے اپوزیشن جماعتوں اور عوام کا منہ بند کرانے کی مذموم کوشش کی گئی ہے ۔
رپورٹ میں ہلال احمر گلگت بلتستان کی طرف سے قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں میں امدادی اشیاء کی تقسیم کی تصاویر ،آغا خان ایجوکیشن کے تعلیمی اقدامات اور ڈبلیو ڈبلیو ایف کے اقداقات کو بھی حکومتی کارکردگی میں شمار کر کے وزیر اطلاعات اور اس کے حواریوں نے بددیانتی کا عملی ثبوت دیا ہے اس کے علاوہ پوری رپورٹ کے اندر وزیر اعلیٰ کی تصاویر چھپوا کر گورنر گلگت بلتستان اور گلگت بلتستان کونسل کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے۔
کارکاردگی رپورٹ پیش کر نے کی تقریب کے دوران وزیر تعلیم و اطلاعات علی مدد شیر کی جانب سے صحافیوں کی طرف سے رپورٹ کے حوالے سے کوئی سوال نہ پوچھنے کی گزارش سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ حکومتی عہدیدار اپنی نا اہلیوں کے باعث رپورٹ سے متعلق سوالات کے جوابات دینے سے گریز اں ہیں جس سے عوامی و سیاسی حلقوں میں نئے سوالات جنم لے رہے ہیں۔