سیاحت

ہنزہ سیرینہ ان نے ذمہ دار سیاحت کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد کیا

ہنزہ (اکرام نجمی)ہنزہ سرینا ان کے زیر اہتمام ولڈ ریسپونسبل ٹوریزم ڈے منایا گیا جس میں ہنزہ کے سیاحت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کے ساتھ ساتھ سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی پروگرام میں سیاحت کے پیشے سے منسلک افراد اور سیاحت سے علاقے پر پڑنے والے مثبت اور منفی اثرات کے حوالے سے غورکیا گیا ۔

پروگرام کے مہمان خصوصی امجد ایوب چیرمین قراقرم ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (کاڈو)نے اپنی تقریر میں کہا کہ ابھی سیاحتی آمد و رفت کا آغاز ہوا ہے، مستقبل میں جب چائینہ سے بھی سیاح علاقے میں آئینگے تب پتہ چلے گا کہ سیاحت کیا چیز ہے ہمارے علاقے کا مستقبل سیاحت میں ہی ہے پینتالیس لاکھ روپے خرچ کرکے گلگت بلتستان کیلئے ٹوریزم پالیسی بنایا گیا ہے بد قسمتی سے دو دفعہ اسمبلی میں بریفنگ دینے کے باوجود اس پر عمل درآمد اب تک نہیں ہوا ہے جبکہ اسی قسم کا پالیسی خیبر پختوخواہ کیلئے بنایا گیا تھا جس پر وہاں عمل درآمد شروع ہوچکا ہے اس کے لئے ہمیں صرف حکومت پر زمہ داری ڈال کر نہیں بیٹھنا چاہیے ہمیں سول سوسائٹی کو ملکر ایک پلیٹ فارم قائم کرنے کی ضرورت ہیں حکومت سے مطالبات منوانے کی ضرورت ہے انھوں نے مزید کہا کہ پاک چائینہ اکنامک کوریڈور سے فائدہ اٹھانا ہے اسکے لئے ہمیں معاشی طور پر مضبوط ہونے کی ضرورت ہے ہمیں ایسوسی ایشنز بنانے کی ضرورت ہے تاکہ اس روٹ سے فائدہ حاصل کیا جاسکے ۔

انھوں نے محکمہ سیاحت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس علاقے میں اسی فیصد سیاحوں کا رش ہوتا ہے وہاں ایک ڈپٹی ڈائریکٹر بھی موجود نہیں ہے مقامی انتظامیہ نے ایک انفارمیشن سنٹر کھولا مگر وہاں پر لیوی کو تعینات کر دیا گیا ہے، جو دن بھر لڈو کھیلتے رہے اسطرح سیاحت کے مسائل حل نہیں ہوسکتے یہ وقت تبدیلیوں کا ہے اور تبدیلیوں سے مقابلے کی صلاحیت پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔

اس موقعے پر بات کرتے ہوئے ہوٹل ایسوسی ایشن اور بزنس ایسوسی ایشن کے صدرور نے کہا کہ کریم آباد میں ہوٹل مالکان صاف پینے کے پانی ،بجلی اور روڈ جیسے بنیادی ضروریات سے محروم ہے کریم آباد میں کوئی پارکنگ کا جگہ موجود نہیں ہے روڈ چلنے کے قابل نہیں سٹریٹ لائٹ تو دور کی بات ہے علاقے میں بجلی نام کی کوئی چیز موجود نہیں کوئی ضابطہ اخلاق مقامی انتظامیہ کی جانب سے سیاحوں کو فراہم نہیں کیا جاتا ۔

ٹور آپریٹرز کی نمائندگی کرتے ہوئے کریم سکھا نے کہا کہ میڈیا کے نام پر بہت سے لوگ آکر بغیر این او سی کے ڈاکومنٹریز بناتے ہیں اور بغیر این او سی کے ڈورون کیمروں کا استعمال کررہے ہیں جن سے علاقے کے مکینوں کے پرائیوسی ختم ہورہا ہے ۔

ہنزہ سرینہ ان کے منیجر اصغر خان نے اس دن کو منانے کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ سرینہ ہوٹل ہنزہ نے علاقے میں ٹوریزم کے فروغ اور اس شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کی تربیت کو خصوصی اہمیت دی ہے ہمارا مقصد صرف کاروبار نہیں بلکہ علاقے میں سیاحت کے فروغ کے ساتھ ساتھ اس شعبے کے منفی اثرات کو کم از کم کرنے کا شعور بھی دینا ہے جس میں علاقے کی قدرتی ماحول کو آلودگی سے بچانا شامل ہے اور اس سلسلے میں ادارہ علاقے کے دوسرے سول سوسائٹی اداروں کے ساتھ مل کر آگاہی کے پروگرام کا انعقاد بھی کرتا رہتا ہے

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

یہ بھی پڑھیں
Close
Back to top button