چھومیک پُل انقلابی منصوبہ
اہم اور انقلابی منصوبہ چھومیک پُل پر تیزی کے ساتھ کام جاری ہے محکمہ تعمیرات عامہ کے زرائع کے مطابق چھومیک برج کا 70 فیصد کام مکمل ہوگیا ہے رواں سال پُل کوتیار کرکے عوام کے لئے کھولا جائے گا دریائے سندھ پر بننے والے اس اہم معلق پُل سکردو کو شگر سے ملاتی ہے خطیر رقوم سے تعمیر ہونے والے اس منصوبے کی تکمیل کے بعد علاقے میں معاشی تبدیلی آئے گی جبکہ سکردو اور شگر کا درمیانی فاصلہ صرف 15 کلومیٹر تک رہ جائے گا اس پُل کی تعمیر کے ساتھ قریبی میدان میں بھی ایک نیا شہر آباد ہوگا جہاں اہم سرکاری محکموں کے علاوہ تعلیمی ادارے اور طبی مراکز بھی تعمیر کرنے کا پلان زیر غور ہے جبکہ جوڈیشری اور کھیلوں کے گراؤنڈ بھی تعمیر کیا جائے گا اس اہم انقلابی منصوبے کے بعد بلتستان ریجن میں معاشی ترقی اور خوشحالی آئے گی پُل سے متصل ریتلی بیاباں میں نیا شہر نقشے کے مطابق بنایا جائے گا اسی صحرائی میدان سے شگر جانے والی سڑک بھی نئی تعمیر ہوگی جس کے لئے صوبائی حکومت نے کڑوڑوں روپے فنڈز مختص کی گئی ہے چھومیک برج جیسے انقلابی اور تاریخی منصوبے کے تکمیل کے بعد بلائنڈ لیک جو کہ شگر کے قریب واقع ہے اور دنیا بھر کے سیاحوں کی نظروں سے اوجھل ہے اس کی تشہیر ہوگی اور سیاحت کو بڑا فائدہ حاصل ہوگا بلائنڈ لیک جو کہ چھومیک برج سے متصل نیا تعمیر کیا جانے والے سڑک کے پار واقع ہے جسے اندھا جھیل یعنی مقامی زبان میں جربہ ژھو کہا جاتا ہے پورے علاقے میں سیاحتی مقامات کی ایک کڑی تشکیل پائے گی اس اہم پُل کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی اور سردترین صحرا سرفہ رنگا بھی واقع ہے جہاں گزشتہ سال کار ریس مقابلہ ہوا تھا یہ منصوبہ دفاعی اعتبار سے بھی اہمیت رکھتا ہے بتایا جاتا ہے کہ چھومیک پُل گلگت بلتستان کا سب سے بڑا اور مہنگا پراجیکٹ ہے جس کی تعمیر کے لئے مسلم لیگ ن کی حکومت نے خطیر فنڈز مختص کرکے ترقی پسند ہونے کا ثبوت دیا سابق دور حکومت میں اس پُل کا کام التوا کا شکار ہوئے تھے اور عوام شش و پنج میں مبتلا تھے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے چھومیک پُل کی تعمیر کے لئے جتنا رقم خرچ کرنا پڑے پُل کی تعمیر کو یقینی بنانے کا اعلان کیا جس کے بعد کام میں تیزی آگئی خیر اس اہم قومی منصوبے پر مختلف پہلوؤں سے کریڈٹ لینے کی کوشش ہورہی ہے لیکن کریڈٹ سے ہٹ کر سوچا جائے تو یہ منصوبہ عوام دوست اور انقلابی منصوبہ ہے گلگت بلتستان کی موجودہ صوبائی حکومت نے اس اہم پُل کی تعمیر کو یقینی بنا کر نہ صرف بلتستان کے عوام پر بڑا احسان کیا ہے بلکہ تعمیر و ترقی کی منازل کو بھی طے کی ہے اس اہم منصوبے کے بعد کے ٹو سمیت شگر میں واقع تمام پہاڑی چوٹیوں پر جانے والے ملکی و غیر ملکی سیاحوں کے لئے بھی انتہائی آسانی پیدا ہوگی چھومیک پُل کی لمبائی گلگت بلتستان میں واقع تمام دیگر معلق پُلوں کی لمبائی سے زیادہ ہے اور خاص بات یہ ہے کہ یہ شیر دریا دریائے سندھ پر تعمیر کیا گیا ہے دریائے سند ھ کی ظالم موجوں کے بیجوں بیج اس منفرد پُل کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد نہ صرف سکردو شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا بلکہ دو اہم ضلعوں کے مابین تجارتی اور آمدورفت کا سلسلہ بھی تیز ہوگا شگر میں گانچھے ،کھرمنگ اور گلگت بلتستان کے دیگر اضلاع کے عوام کی آمدو رفت میں تیزی آئے گی ضلع شگر خود ایک سیاحتی علاقہ ہے شگر کے ایک لاکھ کے قریب آبادی اس پُل کی تعمیر کے بعد ایک نئے دور کے سفر کا آغاز کرے گی محکمہ تعمیرات عامہ گلگت بلتستان کے اہم ذمہ دار اور چھومیک برج کے پراجیکٹ لیڈر عامر حسین ،محکمہ تعمیرات عامہ بلتستان ریجن کے چیف انجینئر وزیر تاجور خان بھی دن رات منصوبے کی نگرانی میں مصرو ف ہیں جہاں تک اس پُل کے تعمیر میں گھپلے اور خردبرد کا شوشہ چھوڑا جارہا ہے وہ صرف زبانی اور خدشات کی بنیادپر سامنے آرہے ہیں کسی کے پاس ٹھو س شواہد موجود نہیں ہے بلتستان کے عوام بالخصوص ضلع شگر کے عوام وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن اور ان کی حکومت کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں کی اُن کی حکومت نے اقتدار کے ڈھائی سالوں میں اس اہم قومی ،معاشی ،تجارتی ،دفاعی ،منصوبے کی تکمیل کے لئے اپنا کردار ادا کیا ۔