سپیشل پروٹیکشن یونٹ کے لئے 503 اہلکاروں کی بھرتی کا عمل مکمل ہوچکا ہے، آئی جی ثنا اللہ عباسی
گلگت ( پ۔ر) سپیشل پروٹیکشن یونٹ کا منصوبہ نہ صرف گلگت بلتستان پولیس بلکہ سی پیک کے حوالے سے بھی اہمیت کا حامل ہے ، اس پراجیکٹ کی تکمیل سے ایک طرف پولیس فورس کے استعداد کار میں اضافہ ہوگا دوسری طرف چائینہ پاکستان اقتصادی راہداری پر ہونے والی تجارتی سرگرمیوں کو بھی تحفظ حاصل ہوگا ۔ ان خیالات کا اظہار انسپکٹر جنرل پولیس گلگت بلتستان ثناء اللہ عباسی نے ایس پی یو کے حوالے سے سی پی او میں منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران کیں۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو شفافیت کے ساتھ بر وقت مکمل کیا جائے اور اس کی تکمیل کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں ۔ منصوبے پر اب تک ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے ڈی آئی جی گوہر نفیس نے میٹنگ میں کہا کہ ایس پی یو کیلئے 503افراد کی ریکروٹمنٹ مکمل ہو چکی ہے ۔ آر ٹی سی میں موجودہ بیج کی ٹریننگ کا اختتام ہوتے ہی ان کو ٹریننگ کیلئے بھیج دیا جائیگا ۔پراجیکٹ کے دفاتر وغیرہ کیلئے مختلف اضلاع میں زمینیں بھی مختص کی گئی ہیں ۔ انہوں نے ایس پی یو کے تحت مختلف اضلاع میں سیف سٹی پراجیکٹ کی تنصیب کے حوالے سے کہا کہ متعلقہ اضلاع میں سیکورٹی پوائنٹ آ ف ویو کے تحت سیف سٹی کے کیمرے لگائے جائینگے اس وقت گلگت سیف سٹی پراجیکٹ کے تحت گلگت شہر میں چار ایل پی آر سمیت 260کیمرے لگائے جا چکے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ ایس پی یو پراجیکٹ کیلئے سیکورٹی سازو سامان ، وائر لیس کا نظام ، اسلحہ ، ٹرانسپورٹ اور دفاتر کی تعمیر کا کام پراسس میں ہے جسے مقررہ مدت کے اندر مکمل کیا جائیگا ۔ میٹنگ میں ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز محمد شعیب ، اے آئی جی سپیشل برانچ حنیف اللہ ، ایس ایس پی سپیشل پروٹیکشن یونٹ میر طفیل سمیت دیگر متعلقہ آفیسران نے شرکت کی ۔