تحصیل گوجال میں بجلی بحران نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا
گوجال ( رپورٹر) ضلع ہنزہ کے تحصیل گوجال میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔ ۔بجلی کی قلت کے باعث ہو ٹل انڈسٹری سمیت کاروبار اور تعلیمی ادارے تباہی کے دھانے پر پہنچ گیا ہے۔ پیپلز پارٹی کےسابق دور حکومت میں گوجال کے گاؤں مسگر میں تین میگاواٹ پاور ہاوس کی منظوری ہو ئی تھی جو 10سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود مکمل نہیں ہو سکا ۔ ٹھیکیدار اور محکمہ برقیات کی ناقص کام کے باعث واٹر چینل ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے ۔ پاور ہاوس کو مکمل ہو ئے ایک سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود عوام کو بجلی کی ترسیل نہ ہو نے سے عوام میں شدید تشوش پائی جاتی ہے۔
موسم سرما ختم ہو تے ہی چیری بلاسم کے سیزن میں سیاحوں کی بڑی تعداد اس علاقے کا رخ کرتے ہیں لیکن علاقے میں بجلی کی سہولیت نہ ہونے سے سیاحت بُری طرح متاثر ہو ئی ہے۔ بجلی کی عدم دستیابی کے باعث کاروبار بُری طرح متاثر ہو چکا ہے ۔ یوتھ کی طرف سے کئی بار احتجاج اور محکمہ واٹر اینڈ پاور کو آگاہ کرنے کے باوجود علاقہ تاریکی میں ڈوبا ہو ا ہے ۔ جبکہ گزشتہ روز سیکریٹری واٹر اینڈ پاور سید عبدالوحید شاہ کے دورہ مسگر پاور ہاوس کے موقع پر محکمہ نے سب کچھ ٹھیک ہے کا رٹ لگا کر سیکرٹیری واٹر اینڈ پاور کو ماموں بنا دیا ۔
گوجال یوتھ کے نمائندوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ضلع ہنزہ سیاسی یتیم ہے علاقے میں کوئی عوامی نمائندے نہیں ہے اس لئے صوبائی حکومت ہنزہ سمیت تحصیل گوجال کو ترقیاتی کاموں میں مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے ۔ جبکہ پاک چین سرحد سے وفاقی اور صوبائی حکومت سالانہ اربوں کمالیتے ہیں اس کے بدلے میں عوام کو پسماندہ رکھا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق گورنر نے عطا آباد جھیل 5میگاواٹ ، پھسو 2میگاواٹ اور چپورسن 1میگاواٹ کا جانسہ دے کر عوام کو بیوقوف بنایا ۔ اُنہوں نے کہا کہ محکمہ واٹر اینڈ پاور اور صوبائی حکومت نے اگر تحصیل گوجال میں بجلی کی قلت دور کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا تو احتجاج کے علاوہ ہمارے پاس کوئی طریقہ نہیں ہو گا۔ جس کی تما م ذمہ داری صوبائی حکومت اور محکمہ واٹر اینڈ پاور پر ہو گا۔