تحریکِ انصاف نے وزیراعلیٰ حفیظ الرحمٰن کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے، مجد حسین ایڈووکیٹ
گلگت (پ۔ر) پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کے صوبائی صدر امجد حسین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ حفیظ الرحمٰن لوکل گورنمنٹ،محکمۂ ورکس اور واٹر اینڈ پاور کی سکیمیں سیاسی رشوت اور الیکشن کمپین کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ منظورِ نظر آفیسران کو کئی سالوں سے ایک ہی سٹیشن پر تعینات کر رکھا ہے تاکہ ہرممکن کرپشن کی جاسکے۔ سرکاری وسائل کو الیکشن کمپین کے لئے استعمال کرنے کی خاطر ان تینوں محکموں کی سکیمیں مخصوص افراد میں بانٹیں جارہی ہیں۔خاص کر لوکل گورنمنٹ کی سکیموں میں گزشتہ تین سالوں سے بدترین کرپشن کی جارہی ہے۔الیکشن کمیشن اس بات کا نوٹس لے اور صاف شفاف انتخابات کے انعقاد کے لئے ابھی سے اقدامات کرے۔اسطرح کی سکیموں میں غیر جانبدار لوگ تعینات کئے جائیں تاکہ حفیظ الرحمٰن انہیں سیاسی رشوت کے طور پر استعمال نہ کر سکے۔انہوں نے مذید کہا کہ گلگت بلتستان میں عدالتی نظام درہم برہم اور نہ ہونے کے برابر ہے اور جہاں عدالتیں انصاف فراہم نہ کریں وہاں دیگر ادارے بھی اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتے۔گلگت بلتستان میں نیب اور دیگر تحقیقاتی ادارے کرپشن کے حامی ہیں اور انکی زیرِ سرپرستی کرپشن عروج پر ہے۔گلگت بلتستان کو مکمل طور پر حفیظ الرحمٰن کے رحم و کرم پر چھوڑا گیا ہے اور انہیں کرپشن کی کھلی چھوٹ دی گئی ہے۔خصوصاً مخصوص محکموں میں جو کرپشن کی جارہی ہے اسکی مثال ماضی میں کہیں نہیں ملتی۔سرکاری محکوموں کو کنگال کر کے اپنے چہیتوں کو کروڑپتی بنا دیا گیا ہے۔انہوں نے مذید کہا کہ تحریکِ انصاف کی صوبائی قیادت کی پیپلزپارٹی پر تنقید غیر منطقی ہے کیوں پیپلزپارٹی وفاق اور گلگت بلتستان میں اپوزیشن میں ہے۔جبکہ تحریکِ انصاف نے وزیراعلیٰ حفیظ الرحمٰن کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے اور گنڈاپور سے ان کے معاملات طے ہیں جو کہ لو اور دو کی بنیاد پر اپنے کام نکالنے میں مصروف ہیں۔یہی وجہ ہے کہ تحریکِ انصاف گلگت بلتستان کی قیادت حفیظ الرحمٰن کے سامنے بھیگی بلی بنی ہوئی ہے۔گلگت بلتستان میں ہونے والی بدترین کرپشن پر تحریکِ انصاف کی خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ ان دونوں کے مابین مک مکا ہو چکا ہے۔