کالمز
سٹیٹ ایکٹرز کی نوکری سے سٹیٹ کی نوکری اچھی
سکندر علی زرین
کہتے ہیں پاکستان کا ہر دوسرا آدمی بلکہ ہر شخص ہی کرکٹ کا تجزیہ کار ہے, اور میں کہتا ہوں گلگت بلتستان کا ہر بندہ سیاسی مبصر ہے بلکہ سیاسی آدمی ہے۔ دراصل بات یہ ہے کہ یہاں روزگار, کام کاج کے مواقع کم ہیں, کھیل کے میدان تو ہیں نہیں سو نوجوانوں کے پاس گزر اوقات کے لئے ایک ہی "کھیل” بچتا ہے وہ ہے سیاست۔ جناب مارک زکربرگ نے اس شوق کو مزید جلا دی ہے, اس مقصد کے لئے فیس بک دیا ہے۔
انتخابات کی آمد آمد ہے۔ دیکھتے ہیں بہت سے نوجوان بے قرار ہیں, بس انتخابی دنگل میں کودیں ہی کودیں۔ سیاسی میدان مگر بظاہر جتنا دلکش و پُرکشش نظر آتا ہے اتنا ہے نہیں۔ اور سب سے اہم بات یہ کہ یہاں کی سیاست میں رکھا کیا ہے؟ سب کو معلوم ہے وفاقی حکومتی پارٹی کو حکومت بنا کے دی جاتی ہے مگر یہ حکومت ہوتی نہیں۔ اصل حکومت کوئی اور ہے۔ بہرکیف یہ نام نہاد حکومتی ٹیم آٹھ دس پندرہ لوگوں کا ایک اکٹھ ہوتی ہے اور یہ لوگ بھی بابے, راجے, آغے ہوتے ہیں جن کی خوبی دولت ہے اور خوشامدی, بس ( ٹیلنٹ, اہلیت, کوالیفکیشن سے حکومت یا حکومتی ارکان کو کوئی علاقہ نہیں۔
لھذا گلگت بلتستان کے پڑھے لکھے ٹیلنٹڈ نوجوان خود کو سیاسی وائرس سے دور رکھیں۔ ایک وقتی ابال ہوتا ہے جو کبھی آپ کے دل و دماغ پر قابض ہو جاتا ہے مگر کوئی جذباتی فیصلہ مت کیجئے گا, اپنا ٹیلنٹ ضائع مت کریئے گا, انتخابات گزر جائیں گے لیکن ہم یہیں موجود ہوں گے, سو کیریئر داو پہ مت لگائیں۔ 24 انتخابی حلقے ہیں اور 24 راجاؤں, آغاؤں اور ثروت مندوں کو ڈمی اسمبلی میں جانا ہے۔ اوپر سے بلدیاتی ادارے ہیں نہیں جو نوجوانوں کا میدان بن سکتے تھے۔ سو..
پیارے نوجوانو!
اگر آپ ٹیلنٹڈ ہیں, آپ کی اچھی سکولنگ ہوئی ہے, آپ میں کچھ کرنے کا جذبہ ہے اور ہاں! آپ حکومت کرنا چاہتے ہیں تو آپ بیوروکریسی کی طرف نکل جائیں۔ مقابلے کے امتحان کی تیاری پکڑیں۔ اصلی حکومت حاصل کرنے کا طریقہ یہ ہے۔ اس ملک میں خاص طور پر گلگت بلتستان میں حقیقی حکمراں بیوروکریٹس ہوتے ہیں۔ شو پیس حکومت کے وزراء ایک سیکشن آفیسر یا اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر میں لائن میں لگے ہوتے ہیں۔ ایک اہم بات یہ کہ اب پاکستان میں منضبط جمہوریت (کنٹرولڈ ڈیموکریسی) کا چلن ہے, یہ نظام مزید پختہ ہو گا اور سیاست دان اور سیاسی حکومت مزید تہی دامن ہو گی۔ سو گلگت بلتستان میں کوچہ ء حکومت کو تلاشنے کی بجائے نوکر شاہی کی گلی کی طرف نکلیں, حقیقی اقتدار کا رستہ یہاں سے نکلتا ہے۔ یقین کریں گلگت بلتستان میں آپ بطور نوکر شاہی ایک سیاست دان سے بہت بہتر علاقے اور قوم کی خدمت کر سکتے ہیں۔ سو ٹیلنٹڈ نوجوان اپنی صلاحیتوں کو سیاست کی نذر نہ کریں۔ اس خطے میں سیاست دان اسٹیٹ ایکٹرز کے نوکر ہوتے ہیں۔ بہتر رہے گا آپ سیدھے اسٹیٹ کے ملازم بن جائیں۔ آپ کا مستقبل بہت روشن ہو گا, عزت بھی ہے, فیملی, علاقے کا نام بھی بڑھے گا۔ ایک گولڈن چانس بن رہا ہے کہ حکومت پاکستان گلگت بلتستان کی تمام خالی اسامیوں کو پُر کرنے کیلئے اسپیشل سی ایس ایس امتحان کا انعقاد کرنے جا رہی ہے۔
علاوہ ازیں, آرمی کمیشنڈ, لیکچررشپ, سکول ٹیچنگ, بینکنگ, بزنس کی طرف بھی دیکھیں اور ایک صحت مند, ہنرمند معاشرے کے فرد کے طور پر سامنے آئیں۔ سیاست ویسی نہیں ہوتی جیسی کتابوں میں پڑھائی جاتی ہے اور یہاں تو سیاست ہی نہیں ہوتی, سیاسی نوکری ہوتی ہے۔ لھذا آپ اس سےاچھی کوئی نوکری کریں۔