قراقرم یونیورسٹی نے تجمل حسین پر لگائی نا حق پابندی نہ ہٹائی تو ملک گیر احتجاج شروع کریںگے، نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن گلگت بلتستان
گلگت (پریس ریلیز) مڈیا کو جاری کردہ ایک بیان میں نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن گلگت بلتستان نے طالب علم تجمل حسین پر قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کی جانب سے یونیورسٹی کے احاطے میں داخلے پر پابندی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تجمل حسین شعبہ اردو میں ماسٹرز کے طالب علم ہیں۔ وہ یونیورسٹی کے اندر موجود طلبہ حقوق کے اتحاد قراقرم یوتھ فورم کے بھی روح رواں رہے ہیں اور ہمیشہ طلباء کے حقوق کے لیے فرنٹ لائن میں جدو جہد کرتے رہے ہیں۔ تجمل کا اپنے شعبے میں سب سے زیادہ نمبر لینے والے طلبہ میں شمار ہوتا ہے لیکن کچھ اساتذہ کی زیادتیوں کی وجہ سے وہ اس ضمن میں بھی مسائل کا شکار رہے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تجمل نے گزشتہ دنوں قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کی سابقہ آڈٹ رپورٹس اور اس میں مبینہ گھپلوں کی نشاندھی کی تھی۔
اور مبینہ طور پر اسی پاداش میں آج قراقرم یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں تجمل حسین کے یونیورسٹی داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ نوٹیفکیشن میں اس سزا کی کوئی وجہ تحریر نہیں کی گئی ہے، اور نہ ہی متعلقہ طالب علم کو اپنی صفائی پیش کرنے کا کوئی موقع دیا گیا ہے۔
این ایس ایف گلگت بلتستان یونیورسٹی انتظامیہ کے اس عمل کی شدید الفاظ میں مخالفت کرتی ہے اور مندرجہ ذیل مطالبات پیش کرتی ہے:
1۔ تجمل حسین کو فی الفور یونیورسٹی داخلے کی اجازت دی جائے۔
2۔ انتظامیہ کے اس عمل سے ایک ہونہار طالب علم کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے اسلے انتظامیہ تجمل حسین سے تحریری معافی مانگے۔
اگر ان مطالبات پر عمل نہیں کیا گیا تو این ایس ایف گلگت بلتستان یونیورسٹی کے اندر اور ملک کے دیگر شیروں میں بھی احتجاج کی کال دے گی۔