چترال

چترال کی سڑکوں کی تعمیر و مرمت اور کشادگی کا آغاز

چترال (گل حماد فاروقی) پشاور چترال شاہراہ پر کشادگی اور مرمت کا کام شروع ہوچکا ہے۔ ان سڑکوں کی تعمیر و مرمت سے اگر ایک طرف مقامی لوگوں اور سیاحوں کو سفر میں آسانی ہوگی تو دوسری جانب اس سے حادثات کی شرح میں بھی کمی آئے گی۔ ان سڑکوں کی تعمیر پر علاقے کے لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
کسی بھی علاقے یا ملک کی ترقی کیلئے  سڑکیں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ چترال ایک سیاحتی ضلع ہے  جہاں ہر سال بروغل، قاقلشٹ، شندور میلہ منعقد ہونے کے ساتھ ساتھ کیلاش قبیلے کے محتلف سالانہ مذہبی تہوار بھی منائے  جاتے ہیں۔ کیلاش لوگوں کے ان محصوص ثقافت اور نرالی تہوار اور رسم و رواج کو دیکھنے کیلئے  ہر سال پاکستان سمیت دنیا  بھر سے سیاح یہاں آتے ہیں۔مگر یہاں آنے والے ہر سیاح کے زبان پر ایک ہی شکوہ ہوتا ہے کہ چترال کی سڑکیں نہایت حراب ہیں ان کو سڑکوں کو بہتر کیا جائے تاکہ ان سیاحوں کو آنے جانے میں مشکلات کا سامنا نہ ہو
لواری ٹنل کے پاس زیارت سے  لیکر عشریت تک اگرچہ این ایچ اے حکام کی جانب سے سڑک پر کئی سالوں سے کام ادھورا چھوڑا گیا ہے  جس سے مسافروں کو نہایت مشکلات کا سا منا بھی کرنا پڑتا ہے۔ تاہم اب پشاور چترال کے مین شاہراہ پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے پاسبان کسنٹرکٹر کے ذریعے  تعمیر اور مرمت کا کام شروع  کروایا ہے جس سے عوام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔کلکٹک کے مقام پر سڑک پر واٹر بونڈ کا کام جاری ہے جس سے یہ سڑک کافی چوڑاہوگا۔ ان سڑکوں کی کشادگی اور ضروری مرمت سے نہ صرف مقامی لوگوں  اور سیاحوں کو سفر کرنے میں آسانی ہوگی بلکہ اس سے حادثات کی شرح بھی کم ہوگا۔دروش سے تعلق رکھنے والی خاتون کونسلر بی بی شاکرہ کا کہنا ہے کہ ان سڑکوں کی تعمیر اور مرمت سے اب خواتین کو آسانی کے ساتھ ہسپتال پہنچایا جاسکے گا۔
انجنیر ذیشان الحق نے ان سڑکوں کی کشادگی اور تعمیر و مرمت پر این ایچ اے کا شکریہ بھی ادا کیا کہ اس سے چترال کی سیاحت بھی فروغ پائے گی
ویلیج کونسل دروش بازار کے چئیرمین عبد القادر نے اسے سیاحت کی فروغ کیلئے نہایت اہم قراردیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ جب ان سڑکوں کی مرمت کا کام مکمل ہوگا تو لوگوں کو بھی آنے جانے میں آسانی ہوگی بلکہ اس سے ہماری سیاحت بھی بہت فروغ پائے گی۔
پشاور چترال سڑک کی بلیک ٹاپنگ یعنی تارکولی کرنے کے ساتھ ساتھ ااس کے دونوں جانب شولڈرز میں پہلی بار ٹرانزٹ مکسر مشین کے ذریعے کنکریٹ کا کام کیا جاتا ہے  جس سے نہ صرف اس سڑک کی حفاظت یقینی ہوگی بلکہ گاڑیوں کو بھی کراسنگ یا اور ٹیکینگ  کرنے میں آسانی ہوگی اور حادثات کا شرح بھی کم ہوگا۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button