خصوصی خبرچترال

لوئر چترال میں بازار کی مسلکی بنیادوں پر تقسیم کا فیصلہ

ضلع لوئر (زیرین) چترال کے علاقے گرم چشمہ (لوٹکوہ) میں ایک بازار کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس فیصلے کے تحت بازار کے کچھ حصے اہلِ سنت برادری کے لیے مخصوص کیے گئے ہیں، ایک حصہ بفر زون قرار دیا گیا ہے، جبکہ دیگر حصہ اسماعیلی مسلک کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق، یہ اقدام علاقے میں امن و آشتی برقرار رکھنے کے پیش نظر کیا گیا ہے، تاہم یہ فیصلہ مختلف حلقوں میں بحث و مباحثے کا باعث بن گیا ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق، اس بازار میں قصائیوں کے مسئلے پر کافی عرصے سے کشیدگی چل رہی تھی، کیونکہ بازار میں سنی اور اسماعیلی مسلک سے تعلق رکھنے والے قصابوں کی دکانیں موجود تھیں۔ ماضی میں اس معاملے پر کشیدگی بھی ہوئی تھی، کیونکہ سنی مسلک سے تعلق رکھنے والے قصاب اس بازار میں اسماعیلی قصابوں کی موجودگی پر معترض تھے۔ اس فیصلے کے بعد اسماعیلی مسلک سے تعلق رکھنے والے دوسرے دکانداروں کو بھی بازار سے نکل کر ان کے لیے مختص جگہ پر منتقل ہونے کا کہا گیا ہے، اور دونوں مسالک کے درمیان اس پر اتفاق بھی ہوا ہے۔

بفر زون میں کسی بھی مسلک سے تعلق رکھنے والے فرد کو قصاب کی دکان کھولنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو یقینی بنانا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ اگر بازاروں کو اس بنیاد پر تقسیم کرنے کا رجحان شروع ہوگیا تو خدشہ ہے کہ زندگی کے دیگر شعبے بھی اس سے متاثر ہوں گے، جو قومی یکجہتی کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button