تحریر: الواعظ نزار فرمان علی نوروز فارسی کے دو الفاظ سے مل کر بنا ہے ، یعنی نو “نیا” اور روز” دن”. ۔سالِ نو کی آمد یا موسم بہار کے آنے سے روئے زمین پر رونما ہونے والی ہریالی، مزید پڑھیں

تحریر: الواعظ نزار فرمان علی نوروز فارسی کے دو الفاظ سے مل کر بنا ہے ، یعنی نو “نیا” اور روز” دن”. ۔سالِ نو کی آمد یا موسم بہار کے آنے سے روئے زمین پر رونما ہونے والی ہریالی، مزید پڑھیں
تحریر: انجینئر منظور پروانہ سیاست میں تشدد کا عنصر کسی نہ کسی شکل میں اپنا وجود رکھتی ہے۔ کچھ سیاسی جماعتیں اپنے سیاسی مفادات کے حصول اور تحفظ کے لئے با قاعدہ اور دانستہ طور پر عسکری ونگ تشکیل دیتی مزید پڑھیں
عوامی ایکشن کمیٹی کے نام سے سیاسی مذہبی اور قومی پارٹیوں کاایک مخلوط پلیٹ فارم گلگت بلتستان کی تاریخ کا ایک منفرد باب ہے اس نومولود کمیٹی کا پورے خطے کی سطح پر اپنے اعلامیے کے مطابق حکمت عملی میں مزید پڑھیں
تحریر: اختر عباس (مدیر اردو ڈائجسٹ) بہت منع کیا مگر مجال ہے احمد سلیم سلیمی کی جبین پہ شکن اور استقلال میں کمی آئی ہو۔پہلے اشاروں میں پھر ڈھکے چھپے الفاظ میں ….اور آخر نوبت یہاں تک پہنچی کہ مجھے مزید پڑھیں
الواعظ نزار فرمان علی خواتین کا عالمی دن پاکستان سمیت دنیا بھر میں بطریقِ احسن منایا گیا جسکا بنیادی مقصد خواتین کے حقوق اور ان کے مسائل سے متعلق آگاہی بڑھانا،ان کی بے مثال خدمات کو سراہنا اور حوصلہ افزائی مزید پڑھیں
شہزاد علی برچہ، گلگت سیانے کہتے ہیں کہ ہر مشکل اور ہر مسئلے کے پس پردہ کوئی بھلا ئی چھپی ہوتی ہے۔ کئی برسوں سے فرقہ واریت ، علاقائی تعصب اور زات پات میں تقسیم گلگت بلتستان کی قوم اس مزید پڑھیں
انسانی زندگی میں ’’وقت کا پچھتاوا ‘‘سب سے افسوس ناک ہے۔ آپ نے بے شمار لوگوں کو حسرت ویاس کے عالم میں یہ کہتے ہوئے ضرور سنا ہوگا کہ’’ اے کاش !کہ مجھ تھوڑا سا اور وقت مل جاتا تو مزید پڑھیں
کسی بھی قوم کی عروج زوال کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ آیا اس قوم کو قائد میسر ہے یا نہیں کیونکہ قومی زندگی میں قائد ایک سنگ میل حیثیت رکھتی ہے۔جس طرح انسانی جسم کا پورا کنٹرول مزید پڑھیں
محکمہ تعلیم میں غیر قانونی بھرتیوں کے حوالے سے ایک ہلچل مچی ہوئی ہے۔ایک طرف عوامی اور دوسری طرف وفاقی نمائندے دونوں کا ایک ہی نعرہ کرپشن ختم کرو لیکن ان دو نعروں کے درمیان کہانی کچھ اور رنگ پکڑتی مزید پڑھیں
اس حقیقت کو ہم جھٹلا نہیں سکتے کہ موجودہ دور فائلوں کا دور ہے۔ایک زمانہ تھا کہ کسی بھی حاکم کا منہ سے نکلا ہوا لفظ قانون کا درجہ رکھتا تھا اور بس فوری اس پر عمل کیاجاتا مگر آج مزید پڑھیں