گلگت بلتستان

مہدی شاہ کے "متعصبانہ رویہ” کےخلاف گلگت اور دیامر ڈویژن میں مشترکہ احتجاجی تحریک کا اعلان

گلگت(صفدر علی صفدر) گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت کی جانب سے بلتستان ڈویثرن میں دو نئے اضلاع کے قیام کا اعلان کر کے دیگر علاقوں کے عوامی مطالبات کو یکسر نظر انداز کرنے پر غذر،ہنزہ نگر اور داریل تانگیر کے عوام نے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سید مہدی شاہ کے اس متصبانہ روئیے کے خلاف مشترکہ طور پر احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ہے
۔پیر کے روز ان علاقوں سے تعلق رکھنے والے مختلف سیاسی و سماجی حلقوں نے اپنی خصوصی گفتگو میں بتایا کہ صوبائی حکومت ایک طرف بد ترین مالی بحران کا شکار ہے تو دوسری طرف وزیر اعلیٰ سے شگر اور کھرمنگ کو بھی ضلع بنانے کا اعلان عوام کو بے وقوف بنا کر اعتماد میں لینے کی ایک مذموم کوشش ہے جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر صوبائی حکومت کے پاس نئے اضلاع بنانے کے لئے وسائل ہیں تو گوپس یاسین ،ہنزہ نگر اور داریل تانگیر کو بھی ضلع بنانے کا فوری اعلان کریں ا ور پھنڈر ،جگلوٹ ،یاسین اور دیگر سب ڈویثرنوں کے اعلان پر بھی عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔کیونکہ اس حوالے سے بھی قرار دادیں اسمبلی سے باضابطہ طور پر منظور کی جا چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہنزہ نگر کو سابقہ دور میں ضلع کا درجہ دیا گیا تھا لیکن تا حال حکومتی نا اہلی کے باعث ضلعی ہیڈ کواٹر کا تعین نہ ہو سکا جبکہ دیامر اور استور ڈویژن کیلئے بھی کوئی مناسبت جگہ کا انتخاب نہ ہو سکا ہے جبکہ دیامر اور استور ڈویثرن کے مطابق اقدامات اٹھانی چاہئے تھی انہوں نے کہا کہ ان تمام علاقوں کو نظر انداز کر کے صرف ایک علاقے پر توجہ دینے سے وزیر اعلیٰ کی علاقائی و مذہبی تعصب کھل کر سامنے آرہی ہے جس کے خلاف مذکورہ علاقوں کے عوام عنقریب مشترکہ طور پر احتجاجی تحریک چلانے کا آغاز کرینگے۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button