گلگت بلتستان

دیامر بھاشا ڈیم حدود تنازعہ ، کوہستان کے متاثرین کا دھرنا آٹھویں روز میں داخل

چلاس(نامہ نگار) دیامر بھاشا ڈیم حدود تنازعہ ، کوہستان کے متاثرین کا دھرنا آٹھویں روز میں داخل ہوگیا، یک رکنی کمیشن رپورٹ منظر عام پر لانے اور چودہ رکنی چارٹر آف ڈیمانڈ پر عمل کیاجائے ، متاثرین نے متبادل قراقرم ہائی وے کی تعمیر روک دی، کنٹریکٹر اور واپڈا کو روزانہ کروڑوں خسارے کا سامنا ، تھور قبائل کے ساتھ ہاتھ بندی کی ڈیڈلائن ختم ہونے میں چار روز رہ گئے ۔ تفصیلات کے مطابق ہربن اور بھاشا کے قبائل نے مطالبات کے حق میں گزشتہ آٹھ دنوں سے ہربن کے مقام پرشاہراہ قراقرم کے کنارے دھرنا دے رکھا ہے جس سے بازار شتیال ، اڑوس پڑوس کے مکین اور شاہراہ قراقرم پر سفر کرنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ، متاثرین شدید سردی میں دن رات شاہراہ قراقرم کے کنارے لگے دھرنا کیمپ میں موجودرہتے ہیں اور کثیرتعداد میں دھرنے میں شرکت کرتے ہیں، متاثرین رات کے اوقات سردی کا مقابلہ کرنے کیلئے لکڑیوں کو آگ لگاکر ماحول گرماتے ہیں ۔ متاثرین کا کہنا تھا کہ حدو د تنازعے پر بننے والے ایک رکنی کمیشن کی رپورٹ منظر عام پرلایا جائے اور 2011میں واپڈا کے ساتھ ہونے والے چودہ نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈپر فوری عمل درآمد کیا جائے ۔ دوسری جانب کوہستان ہربن اور بھاشا کے قبائل نے تھور کے قبائل کے ساتھ جاری ہاتھ بندی (سیر فائیر)ختم کرنے کیلئے پانچ روز کی ڈیڈلائن دی تھی جس میں چار دن باقی ہیں ۔ واضح رہے کہ دیامر بھاشا ڈیم حدود تنازعہ کے تناظرمیں گزشتہ سال فروری میں دونوں قبائل کے مابین مسلحہ تصادم کی نتیجے میں چار افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے تھے ۔جس پر حکومت نے متنازعہ علاقے کو رینجرز کے حوالے کرکے کمیشن مقرر کیا تھا جس کی رپورٹ آنی باقی ہے ۔ مگر ابھی تک ہربن بھاشا کوہستان اور تھور گلگت بلتستان کے قبائل کی خونریرتصادم کا حل نہیں نکالا گیا ،جوکہ تصادم کی جانب انہیں دوبارہ لیکر جارہی ہے ۔۔

Print Friendly, PDF & Email

آپ کی رائے

comments

پامیر ٹائمز

پامیر ٹائمز گلگت بلتستان، کوہستان اور چترال سمیت قرب وجوار کے پہاڑی علاقوں سے متعلق ایک معروف اور مختلف زبانوں میں شائع ہونے والی اولین ویب پورٹل ہے۔ پامیر ٹائمز نوجوانوں کی ایک غیر سیاسی، غیر منافع بخش اور آزاد کاوش ہے۔

متعلقہ

Back to top button