محمکہ برقیات کے ملازمین کا تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف ہڑتال، عوام کا برا حال
ہنزہ: محکمہ برقیات کے ملازمین پاور ہاؤس کی تالہ بندی کے بعد دھرنا دیے بیٹھے ہیں.تصویر: معز شاہ
گلگت (مون شیرین) حکمہ واٹر اینڈ پاور کے ملازمین کے ہڑتال کے باعث گلگت بلتستان کے ساتوین اضلاع میں نظام زندگی مکمل درہم برہم ہے۔ محکمہ برقیات کے ملازمین کو گزشتہ4 ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث جمرات کے روز صج سویرئے 3 بجے سے پورے گلگت بلتستان میں بجلی کی سپلائی بند کردی جس کے باعث سرکاری وغیر سرکاری دفاتر میں کام مکمل طور پر بند رہی۔ اورعید کے موقع پر اے جی پی آر میں تنخواہوں کی ادائیگی نہ ہوسکی۔ بجلی کی بندش سے بعض بینک کے اے ٹی ایم بھی بند رہی۔ محکمہ واٹر اینڈ پاور کے 5 ہزار سے زاہد ملازمین نے پورے گلگت بلتستان میں پاور ہاوسز کو تالہ لگا کر بجلی کی سپلائی بند کر دی بجلی کی بندش سے گلگت شہر میں پانی کا بحران پیدا ہوا ہے۔ شہر میں پانی کی شدید قلت ہے عوام مہنگے دام پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔ واضع رہے کہ کئی عرصے سے محکمہ واٹر اینڈ پاور کے سیکنڑوں ملازمین اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کر رہے تھے۔ ان 4448 محکمہ برقیات کے ملازمین نے ایک کروڑ روپے رشوت دے کر اہنے ملازمت مستقل کئے تھے اب ان ملازموں نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاج شروع کیا ہے جس کا سارا نزلہ عوام پر گرتا ہے۔