دروش کے عوام کا احتجاج رنگ لایا، لواری ٹنل ہفتے میں دو دن کھولا جائیگا
چترال (سید نذیر حسین) سردیوں کے مہینوں میں لواری ٹنل کو سفر کے لئے نہ کھولنے کے خلاف تحصیل درو ش کے عوام کے پرامن احتجاج نے رنگ لایا اور حکومت کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ لواری ٹنل اب عام سفر کے لئے ہفتے میں دو دن 24گھنٹے کے لئے کھولا جائیگا۔ تفصیلات کے مطابق لواری ٹنل سے مسافروں کو سفر کی اجازت نہ دینے کے خلاف تحصیل دروش کے عوام نے گذشتہ تین دنوں سے احتجاجی شروع کی تھی۔ اس تحریک میں تمام سیاسی جماعتیں، ڈرائیور یونین اور تجار یونین نے بھرپور اور منظم انداز میں حصہ لیا ۔ آج احتجاج کے چوتھے روز ہزاروں تعداد میں عوام نے سینکڑوں گاڑیوں کے قافلے میں لواری کھولنے کے حوالے سے لانگ مارچ کرتے ہوئے میر کھنی پہنچے ۔ میرکھنی کے مقام پر پولیس کی بھاری نفری نے ڈی ایس پی خالد خان کی قیادت میں بکتر بند گاڑی اور دیگر رکاوٹیں کھڑی کرکے راستہ بلا کر دیا۔ عوام دروش نے میر کھنی کے مقام پر 7گھنٹے دھرنا دیا اور روڈ بلاک کیا۔ اس موقع پر ایم پی اے سلیم خان اور مسلم لیگ کے ضلعی صدر شہزادہ خالد پرویز نے بھی لانگ مارچ میں شمولیت کی۔ ڈپٹی کمشنر چترال، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر چترال ، چترال سکاؤٹس اور پاک آرمی کے نمائندگا ن نے میر کھنی چھاؤنی میں عوام دروش کے 35رکنی وفد کے ساتھ مذاکرات کئے۔ ضلعی انتظامیہ نے مظاہرین سے دھرنا ختم کرنے کی اپیل کی لیکن چار دنوں سے احتجاج کرنیوالے عوام دروش نے اپنا لانگ مارچ ختم کرنے سے صاف انکار کرتے ہوئے واضح کر دیا کہ ایک گھنٹے کے اندر اگر لواری ٹنل کے حوالے سے شیڈول جاری نہیں کیا گیا تو عوامی طاقت کے زور پر ٹنل کو کھول دیا جا ئیگا۔ اس پر ڈپٹی کمشنر چترال نے صوبے کے اعلیٰ حکام کو حالات کی نذاکت سے آگاہ کیا ۔ بالآخر صوبائی حکومت نے لواری ٹنل ہفتے میں دو دن یعنی ہفتہ اور اتوار کو 24گھنٹہ کے لئے کھولنے کا اعلان کر دیا۔ اس اعلان کے بعد مظاہرین دروش کے عمائدین کی قیادت میں دروش واپس آ گئے اور دروش چوک میں شکرانے کا جلسہ منعقد کیا۔ اس سلسلے مے جمعہ 3جنوری کو بعد از نماز جمعہ دروش چوک میں جلسہ بھی منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔